نعمان اعجاز کا یوٹیوبر معاذ صفدر کی وائرل ویڈیو پر تنقیدی تبصرہ، کیا کہا؟
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
ان دنوں پاکستان کے یوٹیوبر معاذ صفدر کی جانب سے اہلیہ کو سالگرہ پر دیا گیا پھولوں کا بڑا گلدستہ مہنگا تحفہ ہونے کی وجہ سے سوشل میڈیا پر خاصا زیرِ بحث رہا۔
معاذ صفدر نے اپنی بیوی صبا کے لیے گلابوں کا ایک انتہائی قیمتی اور بڑا گلدستہ بنوایا جس کی ویڈیو انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شیئر کی۔ بتایا گیا ہے کہ اس گلدستے کی قیمت تقریباً تین سے چار لاکھ روپے تھی اور اسے لانے کے لیے ایک خصوصی ٹرک کا انتظام کیا گیا تھا۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے سامنے آئے۔ بعض لوگوں نے اس اقدام کو محبت کے اظہار کا خوبصورت طریقہ قرار دیتے ہوئے معاذ صفدر کی تعریف کی، جبکہ دیگر صارفین نے اسے غیر ضروری نمود و نمائش قرار دے کر تنقید کا نشانہ بنایا۔
اسی وائرل ویڈیو پر پاکستان شوبز کے سینئر اداکار نعمان اعجاز نے بھی رائے کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ایک پیغام شیئر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے تحائف اگرچہ دل کو بھاتے ہیں، مگر سادگی اور اعتدال کو ترجیح دینا زیادہ بہتر ہے۔
انہوں نے مداحوں کو پیغام دیا کہ یہ صرف ویڈیو کا کانٹینٹ ہے حقیقی محبت نہیں اس لئے کوئی بھی لڑکی اپنے شوہروں سے اس قسم کے قیمتی تحائف کیلئے اُمید نہ کرے اور ان پر دباؤ نہ ڈالے۔ نعمان اعجاز نے مزید کہا کہ اب مظلوم شوہر پھر سے برداشت کریں گے۔
نعمان اعجاز نے واضح کیا کہ رشتے میں محبت سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کرنے والی چیزوں پر مواد بنانا نہیں بلکہ حقیقی رشتے احترام، سمجھ اور حقیقی تعلق پر استوار ہوتے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا
پڑھیں:
نیدرلینڈز ، 15سال سے کم عمر بچوں کو سوشل میڈیا سے دور رکھنے کی ہدایت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایمسٹر ڈیم (انٹرنیشنل ڈیسک)نیدر لینڈز کی حکومت نے والدین کو ہدایت کی ہے کہ وہ 15 سال سے کم عمر بچوں کو نفسیاتی اورجسمانی مسائل اور ڈپریشن سے بچانے کے لیے انہیں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ٹک ٹاک اور انسٹا گرام کے استعمال سے دور رکھیں۔ خبررساں اداروں کے مطابق نیدر لینڈز کی وزارت صحت نے بیان میں والدین سے کہا ہے کہ ایسے بچے جو ان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کرتے ہیں انہیں نفسیاتی و جسمانی مسائل کا سامنا ہوتا ہے ۔ اس کے علاوہ ایسے بچے ڈپریشن کے ساتھ ساتھ نیند کے مسائل کا بھی شکار ہوتے ہیں۔ وزارت نے کہا کہ والدین بچوں کے ڈیجیٹل ڈیوائسز کے استعمال کے وقت کو بھی دیکھیں کہ وہ اپنا کتنا وقت ان ڈیوائسز کے ساتھ گزارتے ہیں۔ رات کے وقت فون اور لیپ ٹاپ بچوں کے کمرے سے دور رکھیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ بچوں کے لیے اسکرین ٹائم صرف 20 منٹ کا ہو اور اس کے بعد تقریباً 2 گھنٹوں تک بچے کھیل کود کریں۔ نگران نائب وزیر برائے کھیل و نوجوان ونسنٹ کریمنز نے پارلیمان کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ اس ایڈوائزری سے بچوں کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے دور رکھنے میں مدد ملے گی۔خط میں مزید کہا گیا کہ ٹک ٹاک اور انسٹاگرام استعمال کرنے لیے کم از کم عمر 13 سال ہونی چاہیے۔ نیدر لینڈز حکومت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا کے یہ پلیٹ فارمز بچوں میں منفی اثرات پیدا کرتے ہیں۔ 13 سال کی عمر کے بچوں کو صرف رابطے کے لیے سوشل میڈیا ایپلی کیشن کے استعمال کی اجازت ہوگی۔ واضح رہے کہ نیدرلینڈز میں اس عمر سے ڈچ بچے اسکول کی پڑھائی کا آغاز کرتے ہیں۔ نیدر لینڈز کے اسکولوں نے طلبہ کے لیے ٹیبلیٹ، موبائل فون اور سمارٹ گھڑیوں کے استعمال پر پابندی عائد کی ہے۔ گزشتہ ماہ کے دوران نیدرلینڈ زکے تقریباً 1400 ڈاکٹرز اور ماہرین نے ایک عوامی خط پر دستخط کیے تھے۔ خط میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ 14 سال سے کم عمر بچوں کو موبائل فون رکھنے کی اجازت نہ دی جائے اور 16 سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی عائد کی جائے۔ یاد رہے آسٹریلیا نے 16 سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی عائد کر رکھی ہے جبکہ فرانس اور ڈنمارک بھی سوشل میڈیا کے استعمال کے حوالے سے اسی طرح کی پابندیوں سے متعلق قانون سازی پر غور کر رہے ہیں۔ سوئیڈن میں بھی بچوں کے اسکرین ٹائم کے حوالے سے سفارشات جاری کی جا چکی ہیں۔