گھی اور کوکنگ آئل کی قیمت میں حیران کن اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)عام آدمی پر مہنگائی کا ایک اور وار، درجہ دوم کے گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں 10 روپے فی کلو کا اضافہ کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ہول سیل میں قیمت 500 سے بڑھا کر 510 روپے فی کلو کر دی گئی جبکہ 12 کلوگرام کی پیٹی اب 6124 روپے میں دستیاب ہوگی۔
پرچون میں گھی اور آئل کا نیا نرخ 520 روپے فی کلو میں فروخت کیا جا رہا ہے جس سے گھریلو صارفین پر اضافی بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب کمپنیاں قیمتوں میں اضافے کا جواز عالمی سطح پر جاری کشیدگی اور سپلائی متاثر ہونے کو قرار دے رہی ہیں۔
صدر لاہور کریانہ مرچنٹس طاہر ثقلین بٹ نے گھی و آئل کی قیمتیں بڑھانے والی کمپنیوں کے خلاف حکومتی سطح پر کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصنوعی مہنگائی سے عوام کا جینا محال ہو رہا ہے۔
مزیدپڑھیں:سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50، پنشن میں 20 فیصد اضافے کی سفارش
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
چینی، آلو، آٹے، مٹن بیف سمیت 23 اشیا مہنگی ہو گئیں،جانئے تفصیل
ملک میں مہنگائی کا پارہ چڑھنے لگا۔ ایک ہفتے کے دوران چینی، آلو، آٹے، مٹن بیف سمیت 23 اشیا مہنگی ہو گئیں۔ ادارہ شماریات نے ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی سے متعلق رپورٹ جاری کر دی۔
ملک بھر میں مہنگائی کا گراف ایک بار پھر بلند ہو گیا ہے، جس کے باعث عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ایک ہفتے کے دوران چینی، آلو، آٹا، مٹن، بیف اور دیگر 23 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس دوران، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 452 روپے 48 پیسے مہنگا ہو گیا ہے، جبکہ چینی کی قیمت میں بھی فی کلو 3 روپے 77 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ادارہ شماریات کی ہفتہ وار بنیادوں پر جاری کردہ مہنگائی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس دوران مہنگائی کا پارہ 0.27 فیصد بڑھا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، برائلر مرغی کی قیمت میں 7 روپے 28 پیسے فی کلو اضافہ ہوا، جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی 7 روپے 95 پیسے فی لیٹر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
دوسری طرف، کچھ اشیاء کی قیمتوں میں کمی بھی ہوئی ہے۔ انڈے فی درجن 31 روپے 3 پیسے سستے ہوئے ہیں، جبکہ ٹماٹر فی کلو 4 روپے 17 پیسے اور لہسن فی کلو 3 روپے 37 پیسے سستا ہوا ہے۔ ادارہ شماریات کے مطابق، چنے، جلانے کی لکڑی اور کیلے بھی سستے ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی میں 2 اعشاریہ 6 فیصد کی کمی آئی ہے۔ تاہم، اس کے باوجود 23 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ عوام کے لیے تشویش کا باعث بن گیا ہے، جن میں دال ماش، دال مونگ، پیٹرول، خشک دودھ، پیاز، گندم کا آٹا، کپڑے، گڑ، بیف اور مٹن شامل ہیں۔