برازیل میں گرم ہواکےغبارے میں آگ بھڑ ک اٹھی، گرنے سے 8 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
فلوریانوپولس : برازیل کی جنوبی ریاست سانتا کاتارینا میں ہفتہ کے روز ایک گرم ہوا کا غبارہ آتشزدگی کے باعث فضا میں تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 8 افراد ہلاک ہو گئے۔ حکام کے مطابق غبارے میں 22 افراد سوار تھے جن میں پائلٹ بھی شامل تھا۔
مقامی خبررساں ادارے کی جانب سے شیئر کی گئی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ غبارے سے آگ کے شعلے اور دھواں نکل رہا تھا جب وہ تیزی سے زمین کی طرف گر رہا تھا۔
سانتا کاتارینا کی فوجی فائر بریگیڈ نے بتایا کہ 13 افراد زخمی حالت میں بچا لیے گئے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ریاستی گورنر جارجینہو میلّو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر جاری بیان میں کہا: ”ہماری ٹیمیں متاثرہ خاندانوں اور زخمیوں کو تمام ضروری امداد فراہم کر رہی ہیں۔ ہم صورتحال کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔“
یہ واقعہ سانتا کاتارینا کے علاقے پرائیا گرانڈی میں پیش آیا، جو جون میں کیتھولک مقدسین خصوصاً سینٹ جون کے اعزاز میں ہونے والی تقریبات کے دوران غبارہ سواری کے لیے معروف مقام سمجھا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
یوکرین کا روس کے بڑے آئل ڈپو پر ڈرون حملہ، شدید آگ بھڑک اٹھی
روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں شدت آ گئی ہے، یوکرین کے ایک ڈرون حملے نے روس کے بحیرۂ اسود کے تفریحی شہر سوچی کے قریب ایک بڑے آئل ڈپو کو نشانہ بنایا، جس سے وہاں شدید آگ بھڑک اٹھی۔
روسی حکام کے مطابق، کراسنوڈار ریجن کے گورنر وینیامین کوندراتیو نے ٹیلیگرام پر تصدیق کی کہ ڈرون کا ملبہ ایندھن کے ایک ٹینک سے ٹکرا گیا، جس کے بعد 127 فائر فائٹرز آگ بجھانے میں مصروف ہو گئے۔ واقعے کے باعث سوچی ایئرپورٹ پر پروازیں عارضی طور پر معطل کر دی گئیں۔
ادھر، یوکرین کے جنوبی شہر میکولائیف میں روسی میزائل حملے نے کئی رہائشی گھروں اور بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں کم از کم 7 شہری زخمی ہوئے جن میں سے 3 افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
روسی وزارت دفاع کے مطابق، سوچی ریفائنری پر حملہ یوکرین کی جانب سے ایک بڑے ڈرون آپریشن کا حصہ تھا، جس میں ریازان، پینزا اور وورونژ میں کئی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ وورونژ کے گورنر نے بتایا کہ ایک حملے میں 4 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
روسی دفاعی حکام کے مطابق، گزشتہ رات 93 یوکرینی ڈرونز کو روک لیا گیا، جن میں سے 60 بحیرۂ اسود کے علاقے میں تھے۔
یوکرینی فضائیہ نے بھی اطلاع دی کہ روس نے رات کے دوران 83 یا 76 ڈرون اور 7 میزائل فائر کیے، جن میں سے 61 کو تباہ کر دیا گیا۔ تاہم 16 ڈرون اور 6 میزائل اپنے ہدف تک پہنچ گئے۔
یہ سب اس وقت ہوا جب گزشتہ جمعرات کو کیف پر روس کے ایک شدید حملے میں کم از کم 31 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔ یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ اس دن روس نے 300 سے زائد ڈرونز اور 8 کروز میزائل داغے تھے، جو 2022 کے حملے کے بعد سب سے ہلاکت خیز واقعہ قرار دیا گیا۔
اس بڑھتی ہوئی کشیدگی پر یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے عالمی برادری سے روس پر مزید سخت پابندیوں کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ماسکو کے خلاف نئی پابندیوں کا اشارہ دیا ہے۔
ٹرمپ نے پہلے کہا تھا کہ پیوٹن کے پاس جنگ روکنے کے لیے 50 دن ہیں، ورنہ تیل سمیت روسی برآمدات پر بھاری محصولات عائد ہوں گے۔ پیر کو انہوں نے نیا 10 سے 12 دن کا الٹی میٹم جاری کیا، جس کی آخری تاریخ 8 اگست بتائی گئی ہے۔