13 ارب سال پرانا سگنل کائنات کے ابتدا کے متعلق بتا سکتا ہے، سائنس دان
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ ابتدائی کائنات سے موصول ہوا ایک ریڈیو سِگنل ہمیں یہ سمجھنے میں مدد دے سکتا ہے کہ ہمارے ارد گرد موجود کائنات کیسے وجود میں آئی۔
21-سینٹی میٹر سگنل نامی یہ سگنل ہمیں یہ سمجھنے میں مدد دے سکتا ہے کہ پہلے پہل ستارے اور کہکشائیں کسی وجود میں آئیں اور کائنات کو اندھیرے سے روشنی کی طرف لے کر گئیں۔
کیمبرج یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی تحقیق کی شریک مصنفہ اینستاسیا فیالکوف نے ایک بیان میں کہا کہ یہ کائنات کی پہلی روشنی کے نمودار ہونے کو سمجھنے کا ایک منفرد موقع ہے۔ ایک ٹھنڈی، تاریک کائنات کا ستاروں سے بھر جانا ایک ایسی کہانی جس ہم سمجھنا شروع کر رہے ہیں۔
زمین کو جو سگنل موصول ہوا ہے وہ 13 ارب برس پرانا اور بِگ بینگ ہونے کے ایک کروڑ سال بعد کا ہے۔ یہ دھندلی چمک ہائیڈروجن ایٹمز سے بنتی ہے جو خلا کے ان حصوں میں جگہ لیتی جہاں ستارے تشکیل پاتے ہیں۔
سائنس دانوں کا اب ماننا ہے کہ وہ اس قابل ہوں گے کہ اس سگنل کی خصلت کو استعمال کرتے ہوئے ابتدائی کائنات کو بہتر انداز میں سمجھ سکیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سورج کی روشنی کا طویل ترین دن اور نیویارک ٹائمز اسکوائر میں یوگا فیسٹیول
شمالی نصف کرے میں جمعہ کے روز موسمِ گرما کا باضابطہ آغاز ہو گیا، جب سال کا طویل ترین دن منایا گیا۔ اس موقع پر نیویارک کے مشہور ٹائمز اسکوائر میں ہزاروں افراد نے کھلے آسمان تلے یوگا سیشنز میں شرکت کی اور اضافی دھوپ سے خوب لطف اٹھایا۔
گرمیوں کا آغاز رات 10 بج کر 42 منٹ پر ہوا، جب زمین کا شمالی نصف کرہ سورج کی طرف زیادہ مائل ہوتا ہے۔ نیویارک میں اس دن سورج 5:24 صبح طلوع اور 8:30 شام غروب ہوا، یوں دن کا دورانیہ 15 گھنٹے اور 6 منٹ رہا۔
ٹائمز اسکوائر پر منعقدہ 23ویں سالانہ ’مائنڈ اوور میڈنیس یوگا‘ تقریب صبح 7:30 بجے سے رات 8:30 تک جاری رہی، جس میں تجربہ کار یوگیز اور پہلی بار آنے والوں نے یکساں طور پر شرکت کی۔ درجہ حرارت 85 ڈگری فارن ہائیٹ رہا، نمی کا تناسب 38 فیصد جبکہ موسم خشک اور خوشگوار رہا۔
یہ تقریب ٹائمز اسکوائر الائنس کی جانب سے منعقد کی گئی، جو ایک غیر منافع بخش ادارہ ہے اور گزشتہ 100 سال سے اس علاقے کی تخلیقی توانائی اور عالمی اہمیت کو برقرار رکھنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ تقریب میں سروس ڈاگز کے علاوہ کسی بھی جانور کی اجازت نہیں تھی جبکہ آن لائن لائیو اسٹریم کے ذریعے بھی شرکت ممکن تھی۔
دنیا بھر میں قدیم روایات کے ساتھ جشنگرمیوں کے آغاز پر جشن منانا کوئی نئی روایت نہیں۔ دنیا کی مختلف ثقافتیں صدیوں سے اس دن کو اہمیت دیتی آئی ہیں۔ برطانیہ میں اسٹون ہینج اور میکسیکو میں مایا تہذیب کی ’چچن اِتزا اہرام‘ ایسی ہی موسمی علامات کے ساتھ ہم آہنگ بنا دی گئی تھیں۔ شمالی امریکا میں مقیم کچھ مقامی قبائل ’سن ڈانس‘ کے ذریعے سورج کے اس مقام کو مناتے ہیں۔
الاسکا کے شہر فیئربینکس میں ’مڈ نائٹ سن گیم‘ کے نام سے بیس بال میچ ہر سال اس دن رات 10:30 پر شروع کیا جاتا ہے، جب سورج ابھی بھی آسمان پر ہوتا ہے۔
سائنس کے زاویے سےزمین کا 23.5 ڈگری جھکاؤ ہی اس موسمیاتی ترتیب کی بنیاد ہے، جو سال کے 6 مہینے سورج کی طرف جھکی ہوتی ہے اور باقی 6 مہینے اس سے دور۔ جون میں جب سورج مدار السرطان پر عمودی پڑتا ہے، تو شمالی نصف کرے میں دن کا دورانیہ سب سے زیادہ ہو جاتا ہے۔
اسی لیے اگر آپ اُس مقام پر کھڑے ہوں تو دوپہر کے وقت آپ کا سایہ بالکل نہیں پڑے گا۔ اسی دوران، جنوبی نصف کرے میں سردیوں کا آغاز اور سب سے مختصر دن ہوتا ہے، جہاں دن کا دورانیہ صرف 7 گھنٹے 40 منٹ ریکارڈ کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں