سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ ابتدائی کائنات سے موصول ہوا ایک ریڈیو سِگنل ہمیں یہ سمجھنے میں مدد دے سکتا ہے کہ ہمارے ارد گرد موجود کائنات کیسے وجود میں آئی۔

21-سینٹی میٹر سگنل نامی یہ سگنل ہمیں یہ سمجھنے میں مدد دے سکتا ہے کہ پہلے پہل ستارے اور کہکشائیں کسی وجود میں آئیں اور کائنات کو اندھیرے سے روشنی کی طرف لے کر گئیں۔

کیمبرج یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی تحقیق کی شریک مصنفہ اینستاسیا فیالکوف نے ایک بیان میں کہا کہ یہ کائنات کی پہلی روشنی کے نمودار ہونے کو سمجھنے کا ایک منفرد موقع ہے۔ ایک ٹھنڈی، تاریک کائنات کا ستاروں سے بھر جانا ایک ایسی کہانی جس ہم سمجھنا شروع کر رہے ہیں۔

زمین کو جو سگنل موصول ہوا ہے وہ 13 ارب برس پرانا اور بِگ بینگ ہونے کے ایک کروڑ سال بعد کا ہے۔ یہ دھندلی چمک ہائیڈروجن ایٹمز سے بنتی ہے جو خلا کے ان حصوں میں جگہ لیتی جہاں ستارے تشکیل پاتے ہیں۔

سائنس دانوں کا اب ماننا ہے کہ وہ اس قابل ہوں گے کہ اس سگنل کی خصلت کو استعمال کرتے ہوئے ابتدائی کائنات کو بہتر انداز میں سمجھ سکیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

حقائق کی جانچ سپریم کورٹ کا کام نہیں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اگست2025ء) چیف جسٹس آف پاکستان نے اہم فیصلہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ حقائق کی جانچ سپریم کورٹ کا کام نہیں، سپریم کورٹ حقائق کی جانچ سے متعلق مداخلت نہیں کرے گی، ہم سمجھتے ہیں ہائیکورٹ کو بھی حقائق کی جانچ میں نہیں جانا چاہئے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے نان نفقہ کی ادائیگی سے متعلق شہریوں کی مختلف اپیلیں مسترد کردیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحی آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے روبرو نان نفقہ کی ادائیگی سے متعلق شہریوں کی مختلف اپیلوں کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ فیملی کورٹ نے شادی کے تاریخ اور بچوں کی تاریخ پیدائش سے نان نفقہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے، درخواست گزار علیحدگی کے بعد سے نان نفقہ دینے کو تیار ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ میں حقائق کی جانچ سے متعلق معاملات نہیں آنے چاہیئے، حقائق کی جانچ سپریم کورٹ کا کام نہیں ہے۔

ہم یہاں صرف قانون کے خلاف ورزی کو دیکھیں گے۔ نان نفقہ سے متعلق حقائق کی جانچ فیملی کورٹس نے کرنی ہیں۔ سپریم کورٹ حقائق کی جانچ سے متعلق مداخلت نہیں کرے گی، ہم سمجھتے ہیں ہائیکورٹ کو بھی حقائق کی جانچ میں نہیں جانا چاہئے۔ چیف جسٹس نے وکیل سے مزید مکالمہ کیا کہ آپ نے 2022 سے نان نفقہ ادا نہیں کیا ہے۔ 3 برسوں سے آپ نے اپنے بچوں کو ایک روپیہ بھی نہیں دیا ہے۔ جسٹس محمد شفیع صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ آپ جو بات کررہے ہیں اس کے لئے ریکارڈ کا جائزہ لینا پڑے گا۔ حقائق کی جانچ کا فورم ماتحت عدالت ہے۔ چیف جسٹس یحی آفریدی نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ اس مرحلے پر مداخلت نہیں کرے گی۔ عدالت نے نان نفقہ کی ادائیگی کیخلاف مختلف اپیلیں مسترد کردیں۔

متعلقہ مضامین

  •  کیا ہے ڈیڈ ہینڈ؟ جو صرف 30 منٹ میں امریکہ کو صفحۂ ہستی سے مٹا سکتا ہے
  • پاکستانی سٹوڈنٹس نے انٹرنیشنل نیوکلیئر سائنس اولمپیاڈ میں 4 میڈلز جیت لیے
  • پاکستانی طلباء نے انٹرنیشنل نیوکلیئر سائنس اولمپیاڈ میں 4 میڈلز جیت لیے
  • اسلام میں عورت کا مقام- غلط فہمیوں کا ازالہ حقائق کی روشنی میں
  • سائنس دانوں نے اے آئی کی مدد سے بیٹری ٹیکنالوجی میں اہم کامیابی حاصل کرلی
  • ’بہت کچھ کہہ سکتا ہوں لیکن‘، اجے دیوگن نے کاجول کی سالگرہ پر کیا کہا؟
  • پنجاب میں سانس لینا جرم بنا دیا گیا ،جعلی وزیراعلی خود کو ڈکٹیٹر سمجھنے لگ گئی ہیں‘ مسرت جمشید چیمہ
  • آسان اقساط میں اسمارٹ فونز کی فراہمی کے لیے ایک نئی پالیسی تیار کی جا رہی ہے: وفاقی وزیر
  • حقائق کی جانچ سپریم کورٹ کا کام نہیں
  • افراط زر میں کمی؛ کیا شرح سود کو 6 فیصد تک لایا جا سکتا ہے؟