قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کہا جائے گا، داخل ہو جاؤ جہنم کے دروازوں میں، یہاں اب تمہیں ہمیشہ رہنا ہے، بڑا ہی برا ٹھکانا ہے یہ متکبروں کے لیے۔ اور جو لوگ اپنے رب کی نافرمانی سے پرہیز کرتے تھے انہیں گروہ در گروہ جنت کی طرف لے جایا جائے گا یہاں تک کہ جب وہ وہاں پہنچیں گے، اور اس کے دروازے پہلے ہی کھولے جا چکے ہوں گے، تو اْس کے منتظمین ان سے کہیں گے کہ ’’سلام ہو تم پر، بہت اچھے رہے، داخل ہو جاؤ اس میں ہمیشہ کے لیے‘‘۔ اور وہ کہیں گے ’’شکر ہے اْس خدا کا جس نے ہمارے ساتھ اپنا وعدہ سچ کر دکھایا اور ہم کو زمین کا وارث بنا دیا، اب ہم جنت میں جہاں چاہیں اپنی جگہ بنا سکتے ہیں‘‘ پس بہترین اجر ہے عمل کرنے والوں کے لیے۔ اور تم دیکھو گے کہ فرشتے عرش کے گرد حلقہ بنائے ہوئے اپنے رب کی حمد اور تسبیح کر رہے ہوں گے، اور لوگوں کے درمیان ٹھیک ٹھیک حق کے ساتھ فیصلہ چکا دیا جائے گا، اور پکار دیا جائے گا کہ حمد ہے اللہ ربّ العالمین کے لیے۔ (سورۃ الزمر72تا75)
سیدنا صفوان بن محرزؓ سے روایت ہے کہ: میں عبداللہ بن عمرؓ کے ہاتھ میں ہاتھ دیے جا رہا تھا۔ کہ ایک شخص سامنے آیا اور پوچھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آپؐ نے (قیامت میں اللہ اور بندے کے درمیان ہونے والی) سرگوشی کے بارے میں کیا سنا ہے؟ عبداللہ بن عمرؓ نے کہا کہ میں نے رسول اللہؐ سے سنا۔ آپؐ فرماتے تھے کہ اللہ تعالیٰ مومن کو اپنے نزدیک بلا لے گا اور اس پر اپنا پردہ ڈال دے گا اور اسے چھپا لے گا۔ اللہ تعالیٰ اس سے فرمائے گا کیا تجھ کو فلاں گناہ یاد ہے؟ کیا فلاں گناہ تجھ کو یاد ہے؟ وہ مومن کہے گا ہاں، اے میرے پروردگار۔ آخر جب وہ اپنے گناہوں کا اقرار کر لے گا اور اسے یقین آ جائے گا کہ اب وہ ہلاک ہوا تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ میں نے دنیا میں تیرے گناہوں پر پردہ ڈالا۔ اور آج بھی میں تیری مغفرت کرتا ہوں، چنانچہ اسے اس کی نیکیوں کی کتاب دے دی جائے گی، لیکن کافر اور منافق کے متعلق ان پر گواہ کہیں گے کہ یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے پروردگار پر جھوٹ باندھا تھا۔ خبردار ہو جاؤ! ظالموں پر اللہ کی پھٹکار ہو گی۔ (بخاری)
.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اللہ تعالی ا جائے گا کے لیے اور اس
پڑھیں:
آیت اللہ خامنہ ای نے ممکنہ جانشینوں کے 3 نام تجویز کر دیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اپنے ممکنہ جانشین کے حوالے سے فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ اقدام انہوں نے اسرائیلی حملوں میں شدت اور قتل کی دھمکیوں کے پیشِ نظر احتیاطاً کیا ہے۔
اخبار کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے تین علما کے نام بطور ممکنہ جانشین تجویز کیے ہیں، تاہم ان میں ان کے صاحبزادے مجتبیٰ خامنہ ای کا نام شامل نہیں ہے۔ مجتبیٰ کو عرصہ دراز سے ایک مؤثر مذہبی شخصیت اور پاسدارانِ انقلاب کے قریب سمجھا جاتا ہے، اور انہیں ممکنہ جانشین قرار دیا جاتا رہا ہے۔
رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای نے اپنی ذاتی سیکیورٹی کے پیش نظر الیکٹرانک پیغام رسانی ترک کر دی ہے اور اب وہ صرف ایک قابل اعتماد مشیر کے ذریعے ہی پیغامات ارسال کرتے ہیں۔ ایرانی وزارت اطلاعات نے بھی اعلیٰ حکام اور فوجی کمانڈرز کے لیے موبائل فون اور دیگر الیکٹرانک آلات کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے۔
یاد رہے کہ ایرانی سپریم لیڈر کے اختیارات انتہائی وسیع ہیں—وہ نہ صرف ایرانی افواج کے کمانڈر اِن چیف ہیں بلکہ عدلیہ، پارلیمنٹ اور انتظامیہ پر بھی بالادست اختیار رکھتے ہیں۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ماضی میں سابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو خامنہ ای کا ممکنہ جانشین سمجھا جا رہا تھا، لیکن ان کی 2024 میں ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاکت کے بعد صورتحال تبدیل ہوئی۔
یہ خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی جانب سے خامنہ ای کو قتل کرنے سے متعلق بیانات اور منصوبوں کی خبریں منظرِ عام پر آ چکی ہیں۔ نیتن یاہو کا یہ بھی کہنا تھا کہ خامنہ ای کا خاتمہ جنگ کو ہوا نہیں بلکہ اس کا اختتام ثابت ہوگا۔
فی الحال ایرانی حکومت یا سپریم لیڈر کے دفتر کی جانب سے اس رپورٹ پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔