data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اپنے ممکنہ جانشین کے حوالے سے فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ اقدام انہوں نے اسرائیلی حملوں میں شدت اور قتل کی دھمکیوں کے پیشِ نظر احتیاطاً کیا ہے۔

اخبار کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے تین علما کے نام بطور ممکنہ جانشین تجویز کیے ہیں، تاہم ان میں ان کے صاحبزادے مجتبیٰ خامنہ ای کا نام شامل نہیں ہے۔ مجتبیٰ کو عرصہ دراز سے ایک مؤثر مذہبی شخصیت اور پاسدارانِ انقلاب کے قریب سمجھا جاتا ہے، اور انہیں ممکنہ جانشین قرار دیا جاتا رہا ہے۔

رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای نے اپنی ذاتی سیکیورٹی کے پیش نظر الیکٹرانک پیغام رسانی ترک کر دی ہے اور اب وہ صرف ایک قابل اعتماد مشیر کے ذریعے ہی پیغامات ارسال کرتے ہیں۔ ایرانی وزارت اطلاعات نے بھی اعلیٰ حکام اور فوجی کمانڈرز کے لیے موبائل فون اور دیگر الیکٹرانک آلات کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے۔

یاد رہے کہ ایرانی سپریم لیڈر کے اختیارات انتہائی وسیع ہیں—وہ نہ صرف ایرانی افواج کے کمانڈر اِن چیف ہیں بلکہ عدلیہ، پارلیمنٹ اور انتظامیہ پر بھی بالادست اختیار رکھتے ہیں۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ماضی میں سابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو خامنہ ای کا ممکنہ جانشین سمجھا جا رہا تھا، لیکن ان کی 2024 میں ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاکت کے بعد صورتحال تبدیل ہوئی۔

یہ خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی جانب سے خامنہ ای کو قتل کرنے سے متعلق بیانات اور منصوبوں کی خبریں منظرِ عام پر آ چکی ہیں۔ نیتن یاہو کا یہ بھی کہنا تھا کہ خامنہ ای کا خاتمہ جنگ کو ہوا نہیں بلکہ اس کا اختتام ثابت ہوگا۔

فی الحال ایرانی حکومت یا سپریم لیڈر کے دفتر کی جانب سے اس رپورٹ پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: خامنہ ای نے آیت اللہ

پڑھیں:

قائم مقام صدرکی سیلاب متاثرین کے لیے امدادی اقدامات کی اپیل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250918-08-15
اسلام آباد(صباح نیوز) قائم مقام صدرِ پاکستان، سید یوسف رضا گیلانی نے ملک میں حالیہ بارشوں اور جنوبی پنجاب میں آنے والے شدید سیلاب کے باعث متاثرہ عوام کے لیے ہنگامی بنیادوں پر امدادی اقدامات کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے مقامی و بین الاقوامی فلاحی اداروں پر زور دیا کہ وہ متاثرین کی فوری بحالی اور بروقت امداد کو یقینی بنائیں تاکہ عوام کو درپیش مشکلات کم کی جا سکیں۔قائم مقام صدر نے کہا کہ سیلابی پانی سے متاثرہ اضلاع میں وبائی امراض پھیلنے کا خدشہ ہے جس کے باعث فوری طبی امداد، ادویات اور ساز و سامان مہیا کرنا ناگزیر ہے۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ متاثرہ علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا اور دیگر بنیادی ضروریاتِ زندگی کی شدید قلت ہے، جس پر قابو پانے کے لیے قومی اور عالمی تعاون انتہائی اہم ہے۔ایوانِ صدر میں سیاسی ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی ہم اہنگی اور حال ہی میں منتخب ہونے والے سینیٹر رانا ثنا اللہ نے قائم مقام صدر سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال، امن و امان کے حالات اور ایوانِ بالا سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ رانا ثنا اللہ کی بطور سینیٹر صدرِ مملکت سے پہلی باضابطہ ملاقات تھی۔

متعلقہ مضامین

  • قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ
  • ہفتہ وار مہنگائی میں 1.34 فیصد کمی، ادارہ شماریات کی رپورٹ
  • حکومتی دعوے دھرے رہ گئے،  18 اشیائے ضروریہ مہنگی، عوام کو ریلیف نہ مل سکا
  • پاکستان میں ربیع الثانی کا آغاز ممکنہ طور پر 24 ستمبر کو ہوگا
  • چیئرمین گلبرگ ٹاؤن نصرت اللہ کا محمدی کالونی عزیز آباد کا دورہ
  • یو اے ای کا اسرائیل سے سفارتی تعلقات میں کمی کا عندیہ
  • ٹی 20 ایشیاکپ: افغانستان کا سری لنکا کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ
  • اسپین کی فیفا ورلڈکپ 2026 کے بائیکاٹ کی دھمکی، اسرائیل کی ممکنہ شمولیت پر سخت مؤقف
  • کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیل گئی‘ درجنوں مریض روزانہ رپورٹ
  • قائم مقام صدرکی سیلاب متاثرین کے لیے امدادی اقدامات کی اپیل