پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے معروف اداکار عزیر عباسی انتقال کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
پاکستان کے سینئر اور باصلاحیت اداکار عزیر عباسی انتقال کرگئے، وہ طویل عرصے تک پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری سے وابستہ رہے اور انہوں نے کئی یادگار کردار ادا کیے۔ عزیر عباسی کو ڈرامہ سیریل انتقام میں رشید بابا کے کردار سے بے پناہ شہرت ملی جسے ناظرین کی جانب سے خوب پذیرائی ملی، انہوں نے اپنی عمدہ اداکاری اور خوبصورت اردو لہجے کی وجہ سے مداحوں کے دلوں میں خاص جگہ بنائی۔ ان کے دیگر مشہور ڈراموں میں کراچی ڈویژن (2021)، باشو (2023)، ہیر رانجھا (2012) اور کھلونا شامل ہیں۔ عزیر عباسی کا تعلق ایک فنکار گھرانے سے تھا، ان کے بڑے بھائی زبیر عباسی معروف پروڈیوسر اور ڈائریکٹر تھے جبکہ وہ مشہور اداکار شمعون عباسی کے چچا تھے۔ اداکار شمعون عباسی نے اپنے چچا عزیر عباسی کے انتقال کی خبر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے لکھا کہ میرے پیارے چچا آج ہم سے رخصت ہو گئے، ان کی مغفرت کے لیے سورۃ الفاتحہ پڑھیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
حکومت شوگر انڈسٹری کوڈی ریگولیٹ کرے، سید ندیم قمر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) سندھ ایگریکلچر ہاؤس کے سرپرست اعلیٰ اور مرکزی صدر ڈاکٹر سید ندیم قمر نے متحدہ عرب امارات پورٹ سے کراچی کے پورٹ پر80 ہزار میٹرک ٹن چینی سے لدے تین چینی جہازوں کی آمد پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ایک بار پھر وفاقی حکومت سے چینی کی صنعت کو ڈی ریگولیٹ کرنے اور ایران سے چینی کی درآمد اور ٹماٹر کی خریداری فوری بند کرنے سمیت شوگر کے مسئلے سے باہر نکلنے کا مطالبہ کیا ہے۔ حیدرآباد میں سندھ ایگریکلچر ہاؤس کے صدر دفتر سے جاری ایک پریس بیان میں ڈاکٹر سید ندیم قمر نے مزید کہا کہ ہم نے ہمیشہ کہا تھا کہ حکومت شوگر انڈسٹری کو ڈی ریگولیٹ کرے اور شوگر کے مسئلے سے باہر نکلے۔ انہوں نے کہا کہ جب آئی ایم ایف زراعت کے کسی شعبے میں قیمتیں طے کرنے کی اجازت نہیں دیتا تو پھر حکومت کو چینی میں کیا دلچسپی ہے جو چینی کے معاملے سے باہر نہیں نکلتی۔ ایک ایسے وقت میں جب سندھ کے ٹماٹر تیار ہو کر مارکیٹ میں داخل ہو چکے ہیں اور گنے کی فصل تیار ہے، ایسے وقت میں چینی اور ٹماٹر درآمد کرنا پاکستان کے 170 ملین کسانوں اور کسانوں کے ساتھ ناانصافی اور ظلم ہے۔ انہوں نے حکومت کی بیرون ملک سے اشیا درآمد کرنے کی پالیسی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بیرون ملک سے اشیا درآمد کر کے اپنے ملک کے کسانوں کا مسلسل استحصال کر رہی ہے۔ جب پاکستان میں ہر چیز دستیاب ہے تو بیرون ملک سے درآمد کرنے کا کوئی جواز نہیں۔ ایک ایسے وقت میں جب سندھ میں گنے کی فصل تیار ہے اور ٹماٹر مارکیٹ میں آرہے ہیں، کراچی بندرگاہ پر گنے کے تین بحری جہازوں کی آمد اور ایران سے روزانہ 40,40 ٹرالیاں ٹماٹروں کا آنا سندھ سمیت پورے ملک کے کسانوں کے لیے تباہی اور بربادی کے سوا کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سمجھ نہیں آ رہی کہ یہ حکومت کیا کر رہی ہے اور کیا کرنا چاہتی ہے۔ کیا حکومت اپنے کسانوں کو مفلوج اور تباہ کرنا چاہتی ہے؟ انہوں نے صدر پاکستان آصف علی زرداری اور وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے معاملے کا فوری نوٹس لیں اور چینی اور ایرانی ٹماٹر کی درآمد بند کریں۔