انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ کے مطابق 4 نومبر تک موسم میں کوئی بڑی تبدیلی متوقع نہیں ہے۔ ہوا کی رفتار 10 کلومیٹر فی گھنٹہ تک محدود رہیگی، جس سے آلودگی کی سطح میں کمی نہیں آئیگی۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی میں آلودگی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے اور صورتحال تشویشناک ہے۔ دارالحکومت کے بیشتر علاقے کئی دنوں سے ریڈ زون میں ہیں۔ ہوا میں کہرا اور دھول اب صاف دکھائی دے رہی ہے۔ حکومت کی مسلسل کوششوں کے باوجود صورتحال میں کوئی خاص بہتری نظر نہیں آرہی ہے۔ جمعرات کی صبح 6 بجے لئے گئے اعداد و شمار کے مطابق وویک وہار نے ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 412 اور آنند وہار نے 404 کا AQI ریکارڈ کیا، دونوں ہی "شدید" زمرے میں ہیں۔ دہلی کا مجموعی AQI 347 تھا، جو "انتہائی خراب" زمرے میں آتا ہے۔ تقریباً 32 علاقوں میں بھی 300 اور 400 کے درمیان AQI ریکارڈ کیا گیا۔
بڑھتی ہوئی آلودگی لوگوں کی صحت کو سخت خراب کر رہی ہے۔

ہوا کے معیار کا مسلسل بگڑنا دہلی کے لوگوں کی صحت پر براہ راست اثر انداز ہو رہا ہے۔ گلے میں خراش، سانس لینے میں دشواری اور آنکھوں میں جلن عام ہوگئی ہے۔ بہت سے لوگ اب احتیاط کے طور پر ماسک پہن رہے ہیں اور غیر ضروری باہر نکلنے سے گریز کر رہے ہیں، مرد و خواتین، بزرگوں اور بچوں ہر کسی کو اس پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور سانس کی بیماریوں میں مبتلا افراد سب سے زیادہ متاثر ہیں۔ انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ کے مطابق 4 نومبر تک موسم میں کوئی بڑی تبدیلی متوقع نہیں ہے۔ ہوا کی رفتار 10 کلومیٹر فی گھنٹہ تک محدود رہے گی، جس سے  آلودگی کی سطح میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ دہلی-این سی آر میں ٹھنڈی اور دھیمی ہوائیں ہوا کو مزید زہریلا بنا رہی ہیں۔ فی الحال دارالحکومت میں صاف ہوا اگلے ہفتے سے پہلے نظر آنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ آج بھی صبح کے وقت ہلکی دھند چھائی رہی اور درجہ حرارت میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔ جمعرات یعنی کل زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ اور کم سے کم 18 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میں کوئی رہی ہے

پڑھیں:

غزہ فورس کا کام ’امن نافذ‘ کرنا ہوا تو کوئی ملک شامل نہیں ہوگا: شاہ عبداللہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اردن کے بادشاہ  شاہ  عبد اللہ دوم نے کہا  ہےکہ  اگر  غزہ  میں بھیجی جانے والی فورس کا کام امن نافذ کرنا ہوا تو کوئی ملک اس میں شامل نہیں ہوگا۔

برطانوی نشریاتی ادارےکو دیےگئے انٹرویو میں شاہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ  اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جنگ بندی منصوبے کے تحت غزہ میں بھیجی جانے والی فورس کو ’امن نافذ کرنے کی ذمہ داری دی گئی تو ممالک اس میں شامل ہونے سے انکار کر دیں گے۔

شاہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ یہ اہم سوال  ہےکہ غزہ میں بھیجی جانے والی سکیورٹی فورسز کا مینڈیٹ کیا ہوگا؟ ہمیں امید ہےکہ وہ ‘امن برقرار  رکھنےکے لیے ہوں گی، کیونکہ اگر مقصد غزہ میں امن نافذ کرنا  ہوا  تو کوئی بھی ملک اس میں شامل ہونا نہیں چاہےگا۔

شاہ عبداللہ  نے  وضاحت کرتے ہوئےکہا کہ  امن برقرار  رکھنےکا مطلب ہےکہ  آپ  مقامی پولیس یعنی فلسطینی فورسز کی مدد کر رہے ہیں، جس کے لیے اردن اور  مصر  بڑی  تعداد میں تربیت دینے کے لیے تیار ہیں، لیکن یہ عمل وقت لیتا ہے، اس کے بجائے اگر  ہم ہتھیار  اٹھا کر غزہ میں گشت کریں تو اس میں کوئی ملک شامل نہیں ہونا چاہےگا۔

بی بی سی کے مطابق شاہ عبداللہ کا یہ بیان  امریکا اور دیگر ممالک کی اس تشویش کو ظاہر کرتا ہے کہ کہیں وہ حماس او ر اسرائیل کے درمیان  تنازع  میں براہ راست نہ الجھ جائیں۔

شاہ عبداللہ کا مزیدکہنا تھا کہ  اردن اپنے فوجی غزہ نہیں بھیجےگا کیونکہ ان کا ملک اس تنازع سے سیاسی طور  پر بہت قریب ہے۔ اردن کی نصف سے زیادہ آبادی فلسطینی نژاد ہے، اردن نے ماضی کی جنگوں کے دوران اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں سے پناہ کے لیے آنے والے 23 لاکھ فلسطینیوں کو  رکھا ہوا ہے  جو خطے میں فلسطینی پناہ گزینوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • بھارت کے شمال مشرقی علاقوں میں علیحدگی کی تحریکیں زور پکڑ گئیں
  • ایئر کوالٹی رپورٹ جاری: نئی دہلی سرفہرست، لاہور آلودگی کے شکار شہروں میں شامل
  • لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار، فضا میں زہریلے ذرات کی سطح خطرناک حد تک بلند
  • عمرے کی سعادت حاصل کرنے والوں کی تعداد ایک کروڑ 17 لاکھ سے تجاوز کرگئی
  • کوئی جتھہ ہتھیار اُٹھا کر آئے تو دین کی بدنامی ہوتی ہے، مریم نواز
  • عدالت سے کوئی امید نہیں،عمران خان
  • ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات
  • غزہ فورس کا کام ’امن نافذ‘ کرنا ہوا تو کوئی ملک شامل نہیں ہوگا: شاہ عبداللہ
  • افغان طالبان کو دہلی کنٹرول کررہا ہے، اسلام آباد کی طرف نظر اٹھا کر دیکھنے والے کی آنکھیں نکال دیں گے، خواجہ آصف