نومبر میں احتجاج کی کال کی خبریں بے بنیاد ہیں:بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ نومبر میں احتجاج کی کال سے متعلق تمام افواہیں بے بنیاد ہیں اور اس حوالے سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے کسی قسم کی باضابطہ ہدایت جاری نہیں کی گئی۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے بتایا کہ اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات میں اپوزیشن لیڈر کے انتخاب کا عمل جلد مکمل کرنے کی درخواست کی گئی ہے، کیونکہ یہ عہدہ 8 اگست سے خالی پڑا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رول 39 کے مطابق ایوان میں اکثریت رکھنے والا رکن ہی اپوزیشن لیڈر بننے کا حق رکھتا ہے، بانی چیئرمین کے فیصلے کے بغیر پارلیمانی کمیٹیوں میں واپسی ممکن نہیں۔
بیرسٹر گوہر نے مولانا فضل الرحمان کی یقین دہانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن بینچوں پر بیٹھنے والے اراکین کی اکثریت پی ٹی آئی کے ساتھ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نومبر میں احتجاج کی کال سے متعلق تمام افواہیں بے بنیاد ہیں اور اس حوالے سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے کسی قسم کی باضابطہ ہدایت جاری نہیں کی گئی
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پارٹی قیادت میں بہتر کوآرڈینیشن کی ضرورت ہے، کیونکہ غیر سنجیدہ رویہ پارٹی کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی
پڑھیں:
کور کمانڈر سے ملاقات کا سوال مجھ سے نہیں وزیراعلیٰ کے پی سے کریں، بیرسٹر گوہر
راولپنڈی:چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان کوئی پیشکش قبول نہیں کریں گے، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نامزد کرنا ہمارا حق ہے۔
عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے کے بعد میڈیا سے گفت گو میں ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے حوالے سے واضح عدالتی احکامات ہیں اس کے باوجود ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، ہمارا یہ حق ہے کہ وکلاء ملیں اور فیملی کی ملاقاتیں ہوں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اس وقت ماتحت عدالتوں میں 23 لاکھ کیسز التوا کا شکار ہیں، 23 لاکھ میں سے 8 لاکھ 14 ہزار کرمنل کیسز ہیں، دو لاکھ 70 ہزار صرف پنجاب میں زیر التوا ہیں، ہمارے کیسز کو بھی اس طرح ٹریٹ کریں جس طرع باقی کیسز ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی ایک بڑی پارٹی کے رہنما، چیئرمین اور سابق وزیراعظم ہیں بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتیں معمول کے مطابق اور مقدمات کے حوالے سے ضروری ہیں۔
کور کمانڈر اور سی ایم کی ملاقات کے سوال پر انہوں نے کہا کہ کور کمانڈر کی ملاقات کے بارے میں سہیل آفریدی سے پوچھیں میرے علم میں نہیں کہ وزیر اعلیٰ اور کور کمانڈر کی ملاقات ہوئی ہے یا نہیں۔
ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں کابینہ ہونی چاہیے، سہیل آفریدی چاہتے ہیں کہ کابینہ کی تشکیل سے قبل بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کرلیں، پارٹی کے تمام فیصلے بانی پی ٹی آئی کرتے ہیں، ہم بانی پی ٹی آئی کی دی گئی ہدایت کے مطابق چلیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کابینہ کی تشکیل میں بعض اوقات تاخیر ہو جاتی ہے، پی ڈی ایم کی حکومت جب بنی تو انھیں کابینہ کی تشکیل میں دو ہفتے لگے، کابینہ کی تشکیل وزیراعلیٰ کا صوابدیدی اختیار ہے۔
ایک سوال پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آزاد کشمیر میں جس حکومت کو تبدیل کیا جارہا ہے ان کے پاس کوئی ووٹ نہ تھا، موجودہ وزیراعظم ہمارے ہی امیدوار تھے ان کو پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان کوئی پیشکش قبول نہیں کریں گے اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نامزد کرنے کا حق ہمارا ہے۔