سابق وفاقی وزیر شبلی فراز کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی سینیٹ نشست پر ضمنی انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل اسلام آباد میں جاری ہے۔

پہلا ووٹ پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار احسان اللہ نے کاسٹ کیا، جب کہ پاکستان تحریک انصاف کے خرم ذیشان اور اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار تاج محمد آفریدی کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے۔

خرم ذیشان کے کورننگ امیدوار عرفان سلیم نے کاغذاتِ نامزدگی واپس نہیں لیے، جس سے انتخابی عمل مزید دلچسپی اختیار کر گیا ہے۔

ایوان میں اس وقت پی ٹی آئی کے 92 ممبران اور اپوزیشن کے 49 ممبران موجود ہیں، جب کہ عوامی نیشنل پارٹی کے 4 ارکان نے آج کے انتخاب میں کسی بھی امیدوار کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

یا د رہے کہ یہ نشست سینیٹر شبلی فراز کی نااہلی کے بعد خالی ہوئی تھی، جنہیں الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی تفصیلات میں تضاد کے باعث نااہل قرار دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

سپریم کورٹ نے شبلی فراز کی نشست پر سینیٹ الیکشن روکنے کی استدعا مسترد کردی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے شبلی فراز کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی سینیٹ نشست پر الیکشن رکوانے کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے قرار دیا کہ انتخابی عمل کو روکنے کی کوئی آئینی یا قانونی بنیاد موجود نہیں۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی نے عدالت سے استدعا کی کہ شبلی فراز کی نشست پر کل ہونے والا سینیٹ الیکشن عارضی طور پر معطل کیا جائے۔ اس پر جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ جب آپ نے خود امیدوار نامزد کر دیا ہے تو پھر انتخابی عمل پر حکمِ امتناع کی ضرورت کیوں محسوس ہو رہی ہے؟ بعد ازاں عدالت نے تفصیلی دلائل سننے کے بعد الیکشن روکنے کی درخواست مسترد کر دی۔

سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن کے نااہلی نوٹیفکیشن کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا، تاہم سماعت مؤخر کر دی گئی تھی۔ آج سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کو ہدایت دی ہے کہ وہ دونوں فریقین کو سن کر جلد فیصلہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ ہماری درخواست کے باوجود سینیٹ الیکشن کل منعقد ہوگا۔ عدالت نے مزید پیچیدگیوں سے گریز کا مؤقف اختیار کیا، تاہم امید ہے کہ ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران ہمیں ریلیف ملے گا۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے پاس کسی کو نااہل قرار دینے کا اختیار نہیں، جب تک چیئرمین سینیٹ کی جانب سے باقاعدہ ریفرنس دائر نہ کیا جائے۔

واضح رہے کہ شبلی فراز کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی سینیٹ نشست پر کل الیکشن ہوگا، جس کے لیے پانچ امیدواروں نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرا رکھے ہیں۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • شبلی فراز کی سینیٹ کی خالی نشست پر ضمنی الیکشن کیلئے ووٹنگ
  • خیبر پختونخوا، شبلی فراز کی سینیٹ کی خالی نشست پر ضمنی انتخاب آج ہوگا
  • پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • شبلی فراز کی نشست پر سینیٹ الیکشن، اے این پی نے حصہ نہ بننے کا اعلان کردیا
  • سپریم کورٹ نے شبلی فراز کی نشست پر سینیٹ الیکشن روکنے کی استدعا مسترد کردی
  • سپریم کورٹ: شبلی فراز کی خالی نشست پر سینیٹ الیکشن روکنے کی درخواست مسترد
  • شبلی فراز کی خالی نشست پر سینیٹ انتخابات کل، امیدواروں کی حتمی فہرست جاری
  • شبلی فراز کی نشست پر سینیٹ الیکشن کا شیڈول معطل کرنے کی استدعا مسترد
  • سپریم کرٹ؛ شبلی فراز کی نشست پر سینیٹ الیکشن کا شیڈول معطل کرنے کی استدعا مسترد