زرمبادلہ کے قومی ذخائر میں بڑا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
کراچی:
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بتایا ہے کہ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران ایک کروڑ 60 لاکھ ڈالر کا بڑا اضافہ ہوا ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران اضافے کے بعد زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 24 اکتوبر کو 14 ارب 47 کروڑ 16 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی۔
مرکزی بینک نے بتایا کہ زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 19 ارب 68 کروڑ 76 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی ہے۔
اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 21 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: زرمبادلہ کے لاکھ ڈالر
پڑھیں:
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے گوادر فری زونز کو فارن ایکسچینج پالیسی فریم ورک سے مستثنیٰ قرار دے دیا
ایک اہم اور غیر معمولی پیشرفت میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے گوادر فری زونز کو فارن ایکسچینج پالیسی فریم ورک سے مستثنیٰ قرار دے دیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد گوادر سائوتھ فری زون اور گوادر نارتھ فری زون میں کام کرنے والی تمام کمپنیوں کو یہ سہولت حاصل ہو گئی ہے کہ وہ چینی کرنسی کو براہ راست پاکستانی روپے میں تبدیل کر سکیں گی جس سے ڈالر کا کردار مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔اس سے قبل گوادر فری زونز کے 2023 میں فعال ہونے کے بعد سے وہاں کام کرنے والی کمپنیوں کو چینی کرنسی اکائونٹ چلانے اور چینی کرنسی رکھنے کی اجازت حاصل نہیں تھی۔ سابقہ قواعد کے تحت کمپنیوں کو پہلے چینی کمپنیوں کو ڈالر اور پھر ڈالر کو پاکستانی روپے میں تبدیل کرنا پڑتا تھا اور اس دوہری تبدیلی کے باعث کرنسی ایکسچینج ریٹ میں کٹوتیوں کی وجہ سے کمپنیوں کو مالی نقصان اٹھانا پڑرہا تھا۔ رپورٹ کے مطابق 11 دسمبر کو وزارتِ بحری امور کے ایڈیشنل سیکرٹری کی سربراہی میں ہونے والے ایک اعلی سطحی فالو اپ اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے حکم کے تحت گوادر کے دونوں فری زونز میں کام کرنے والی چینی اور دیگر غیر ملکی کمپنیاں اب فارن ایکسچینج پالیسی فریم ورک سے مستثنیٰہوں گی۔ اس فیصلے کے تحت یہ کمپنیاں خصوصی فارن کرنسی اکائونٹس برقرار رکھ سکیں گی اور اپنی آمدنی کا 50 فیصد غیر ملکی کرنسی میں تجارتی ادائیگیوں اور ترسیلات کے لیے محفوظ رکھ سکیں گی۔اجلاس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان، فیڈرل بورڈ آف ریونیو ، چائنہ اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی، گوادر پورٹ اتھارٹی اور وزارتِ خزانہ کے سینئر نمائندوں نے شرکت کی۔اس سے قبل رواں سال جون میں وفاقی حکومت نے گوادر فری زون کمپنی کو یہ تجویز دی تھی کہ خصوصی فارن کرنسی اکائونٹس میں 50 فیصد آمدنی برقرار رکھنے کی اجازت دی جائے اورگوادر فری زون کمپنی نے اس تجویز کو قلیل مدتی حل کے طور پر قبول کر لیا تھا۔ اس پالیسی کو 50 فیصد سے بڑھا کر 100 فیصد تک لے جانے کے لیے مختلف طریقوںپر بھی غور کیا گیا تھاتاکہ اسے ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز اور اسپیشل اکنامک زونز کے برابر لایا جا سکے۔ کمیٹی نے یہ بھی تجویز دی کہ گوادر فری زون کے لیے ایک جامع قانون مرتب کیا جائے جس میں تمام ضوابط، مراعات اور استثنیٰشامل ہوں اور اسے ایس ای زی ایکٹ 2012 کے مطابق بنایا جائے۔