معروف ٹک ٹاکر منشیات سپلائی کے الزام میں گرفتار، دوران تفتیش اہم انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)منشیات سپلائی کے الزام میں پولیس نے ٹک ٹاکر ملزمہ کو گرفتار کرلیا، ٹک ٹاکر نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا، انکشافات کئے کہ پارٹیوں میں آنا جانا شروع کیا اور وہاں سے منشیات کی لت لگی۔
کراچی میں درخشاں پولیس کے ہاتھوں منشیات سپلائی کرنے کے الزام میں گرفتار ٹک ٹاکر ملزمہ کی ابتدائی انٹیروگیشن پورٹ سامنے آگئی ، گرفتار ملزمہ نے انکشاف کیا کہ پوش علاقوں میں پارٹیوں میں آناجانا شروع کیا،وہاں سے آئس اورکوکین کا نشہ کرنے لگی اورمنشیات کی سپلائی کا کام بھی شروع کیا۔
گرفتار ملزمہ نے دوران تفتیش کچھ نام لیے ہیں جن کی گرفتاری کی کوشش کی جا رہی ہے۔
درخشاں پولیس نےانٹیلی جنس بنیاد پرڈیفنس فیز5چھبیس اسٹریٹ خیابان بدرکے قریب کارروائی کرتے ہوئے منشیات فروش ملزمہ بابرہ عرف بیبو بلوچ دخترمحمد رانجھا کو گرفتار کرکے اس کے قبضے سے آئس برآمد کرلی۔
پولیس کے مطابق گرفتار منشیات فروش ملزمہ کا نام اسپیشل برانچ کی بی کیٹیگری کی فہرست میں شامل ہے اور وہ ٹک ٹاکر ہے، ملزمہ بابرہ عرف بیبو بلوچ کے خلاف مقدمہ الزام نمبر25/454 منشیات ایکٹ کے تحت درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملزمہ نے بتایا کہ اس کی پیدائش گلشن اقبال کی ہے اوراس نے انٹرتک تعلیم حاصل کی ہوئی ہے، ملزمہ نے بتایا کہ 2007 میں اس نے ماڈلنگ شروع کی۔ والد نے والدہ کوطلاق دے دی تھی اوروالدہ نے2017 میں دوسری شادی کرلی تھی جبکہ 2020 میں والد کا انتقال ہوگیا تھا۔
والدہ کے دوسرے شوہرسے دوبچے تھے جن سے آئے روزجھگڑا ہونے پرمسلم کمرشل میں فلیٹ لے لیا اوروہیں شفٹ ہوگئی اورماڈلنگ کا کام کرتی رہی۔
ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پرٹک ٹاک پربھی ویڈیوزبنانا شروع کی اورمشہورہوگئی۔ اس دوران میں نے پارٹیوں میں آنا جانا شروع کردیا۔ جہاں میں آئس اورکوکین کا نشہ کرنے لگی اور ڈیفنس میں منشیات کی سپلائی کا کام بھی شروع کیا اور اس کام کے لیے بھی سوشل میڈیا کا سہارالیا۔
ملزمہ نے بتایا کہ وہ چوری بھی کیا کرتی تھی اوردرخشاں اورساحل تھانے کی پولیس کے ہاتھوں 2مرتبہ گرفتاربھی ہوچکی ہے۔
ملزمہ نے انکشاف کیا کہ وہ پوش علاقوں میں پارٹیوں میں اوردیگرذرائع سے رابطہ کرکے نوجوان نسل میں آئس اوردیگرمنشیات کی سپلائی کرتی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پارٹیوں میں ا منشیات کی شروع کیا ٹک ٹاکر شروع کی
پڑھیں:
کراچی میں دہشتگردوں کی فائرنگ، مولانا رجب علی بنگش کے بیٹے سمیت 2 افراد شہید، 3 زخمی
پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق ایک کار اور دو موٹر سائیکلوں پر سوار ملزموں نے فائرنگ کی، جائے وقوعہ سے ایک میگزین اور گولیوں کے 10 سے زائد خول ملے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے مولانا رجب علی بنگش کے بیٹے سمیت 2 افراد شہید اور تین زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق شہر قائد کے علاقے پہلوان گوٹھ میں دہشتگردوں نے عزاخانہ سکینہ کے ساتھ دکان پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں معروف شیعہ عالم دین مولانا رجب علی بنگش کے بیٹے علی وارث اور مظہر عباس موقع پر شہید جبکہ علی حس، محمد علی اور حبیب علی زخمی ہوگئے۔ علی حسن اور محمد علی بھائی ہیں، جبکہ حبیب علی انکے ماموں ہیں۔ شہید افراد کو جناح اسپتال اور زخمیوں کو آغا خان اسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق ایک کار اور دو موٹر سائیکلوں پر سوار ملزموں نے فائرنگ کی، جائے وقوعہ سے ایک میگزین اور گولیوں کے 10 سے زائد خول ملے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی مختلف پہلوئوں سے تحقیقات جاری ہے۔ وزیر داخلہ سندھ نے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ایسٹ سے تفصیلات طلب کرلیں اور واقعہ میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ کرائم سین پر دستیاب شواہد کی مدد سے ملزمان تک رسائی کو یقینی بنایا جائے اور تفتیش و تحقیق پر مشتمل رپورٹ سے آگاہ رکھا جائے۔ دوسری جانب واقعے کے بعد مشتعل افراد نے احتجاج کیا اور سڑک کو بلاک، جبکہ اطراف کی دکانوں کو بند کروایا، تاہم پولیس نے مظاہرین سے مذاکرات کرکے انہیں منتشر کر دیا۔