راولپنڈی میں منشیات سپلائی کرنے والی خاتون کی ویڈیو سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
راولپنڈی:
تھانہ پیرودھائی کے علاقے میں منشیات سپلائی کرنے والے گروہ کی ویڈیو سامنے آگئی جس میں خاتون کو چند افراد کو پیسے لیکر ٹوکن فروخت کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو سامنے آنے اور سرعام منشیات فروشی پر سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے نوٹس لیا جس پر پولیس نے خاتون ملزمہ کو گرفتار کر لیا۔
ویڈیو میں ایک شہری کو صورتحال دیکھ کر کہتے سنا جا سکتا ہے تم لوگ منشیات فروخت کر رہے ہو، ٹھہرو ذرا۔
پولیس نے فوزیہ صفدر نامی خاتون کو گرفتار کرکے ایک کلو گرام سے زائد ہیروئن برآمد کرکے مقدمہ درج کر لیا۔ خاتون ملزمہ کے قبضے سے موبائل فون سمیت 300 کی نقدی بھی برآمد کرلی گئی۔
سی پی اور خالد ہمدانی کا کہنا تھا کہ منشیات فروشی و مکروہ دھندے سے جڑے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
شام : منشیات کا اسمگلر بشار الاسد کا کزن گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دمشق(انٹرنیشنل ڈیسک) شام میں سیکورٹی فورسز نے اہم کارروائی کرتے ہوئے روس فرار ہونے والے سابق صدر بشار الاسد کے کزن کو گرفتار کر لیا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق شامی سیکورٹی فورسز نے بشار الاسد کے کزن وسیم الاسد کو گرفتار کیا،جس پر 2023 ء میں بشار الاسد کی فوج کی حمایت کرنے اور ایمفیٹامین جیسی خطرناک منشیات کی اسمگلنگ کرنے کے الزام میں امریکا نے پابندی عائد کی تھی۔ دسمبر 2024 میں حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد بشارالاسد روس فرار ہوگئے تاہم ان کی اہل خانہ اور قریبی رشتے دار و ساتھی اب بھی روپوش ہیں۔ سیکورٹی فورسز کو سابق حکومت کے اْن حامیوں کی تلاش ہے جنہوں نے بنیادی طور پر سیکورٹی قوانین کی پامالی کی تھی۔ واضح رہے کہ جنوری میں 2فرانسیسی تحقیقاتی مجسٹریٹس نے شام کے معزول صدر بشار الاسد کے خلاف جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا، فرانس کے عدالتی حکام کی جانب سے کیا جانے والا یہ دوسرا اقدام ہے۔ معزول صدر بشار الاسد کو گزشتہ برس کے اواخر میں اپنے اقتدار سے ہاتھ دھونا پڑ گیا تھا۔ ان کی گرفتاری کا وارنٹ شامی شہری اور سابق فرانسیسی ٹیچرکے معاملے کی تحقیقات کے حصے کے طور پر جاری کیا گیا ہے، جو 7 جون 2017 ء کو شامی فوج کے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے گھر پر بمباری کے نتیجے میں مارے گئے تھے۔فرانسیسی عدلیہ کا خیال ہے کہ حملے کے لیے بشار نے حکم دیا تھا۔