میلبرن اسٹارز نے حارث کو ٹیم میں رکھنے کی وجہ بتادی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ کی ٹیم میلبرن اسٹارز کے جنرل منیجر میکس ایبٹ نے کہا ہےکہ حارث رؤف میلبرن اسٹارز کے فین فیورٹ کھلاڑی ہیں اس لیے جانے نہیں دیا گیا۔
میلبرن میں گفتگو کرتے ہو ئے میلبرن اسٹار کے جنرل منیجر میکس ایبٹ نے کہا کہ حارث رؤف سے دیگر بولرز کو سیکھنے کا موقع بھی ملتا ہے، کھلاڑی انہیں بہت پسند کرتے ہیں، اس لیے ہم نے حارث کو جانے نہیں دیا اور انہیں کہیں جانے بھی نہیں دیں گے۔
میکس ایبٹ نے کہا کہ ڈرافٹ میں بھی ایڈیلیڈ اسٹرائیکرز کی پک اسی لیے واپس کروائی کیونکہ حارث رؤف اس وقت کیرئیر کی بیسٹ فارم میں ہیں، وہ میلبرن اسٹارز کے فین فیورٹ کھلاڑی ہیں ، بگ بیش لیگ میں حارث اور بابراعظم کا ایم سی جی میں مقابلہ دیکھنے کے لیے پرجوش ہیں، یقیناً حارث رؤف کے پاس بابرکی چند کمزوریاں ہوں گی اس لیے ہم بہت پُر جوش ہیں کہ فاسٹ بولرایک بار پھر میلبرن اسٹارز کا حصہ ہیں۔
میکس ایبٹ کا کہنا تھا کہ یہاں پاکستان کی کمیونٹی بہت زیادہ ہے، اچھا ہے کہ ان کے پسندیدہ کھلاڑی اس مرتبہ بی بی ایل کھیل رہے ہیں یہ بی بی ایل کے لیے بہت اچھا ہے کہ پاکستان کے ٹاپ کرکٹرز کھیل رہے ہیں اس کے علاوہ اس وقت پاکستان اور آسٹریلیا کرکٹ بورڈز میں بڑے مضبوط روابط ہیں جو کہ اچھی چیز ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ میلبرن اسٹارز اپنے گزشتہ برس کے مومنٹم کو برقرار رکھنے کی کوشش کرے گی۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: میلبرن اسٹارز میکس ایبٹ
پڑھیں:
زرداری سیاسی شطرنج کے بڑے کھلاڑی ہیں،27ویں ترمیم باآسانی منظور ہو جائے گی، فیصل واوڈا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ ملکی کی ترقی اور استحکام کے لیے27 ویں آئینی ترمیم وقت کی ضرورت بن چکی ہے۔ ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پہلے ملک میں “تاریخ پر تاریخ” چلتی تھی، اب “ترمیم اور ترقی” کا عمل ساتھ ساتھ آگے بڑھے گا۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ آصف زرداری سیاسی شطرنج کے سب سے بڑے کھلاڑی ہیں اور 27ویں آئینی ترمیم باآسانی منظور ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کا 27ویں ترمیم پر بیان درست سمت میں ایک قدم ہے، جبکہ پی ٹی آئی کی خواہش کے مطابق اس پر مختصر بحث بھی کر لی جائے گی۔
انہوں نے وضاحت کی کہ 18ویں ترمیم کو ختم نہیں کیا جا رہا بلکہ اس میں بہتری لائی جا رہی ہے تاکہ نظام مزید مؤثر ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں ایک نصاب تعلیم ہونا چاہیے اور سیکورٹی کے معاملات وفاق کے دائرہ اختیار میں آنے چاہئیں۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ وفاق کے پاس وسائل کی کمی ہے اور اسے بعض اوقات قرضوں پر انحصار کرنا پڑتا ہے، جب کہ صوبے مالی طور پر زیادہ خودمختار ہو جاتے ہیں، جس سے توازن میں مسائل پیدا ہوتے ہیں۔