وزیراعظم محمد شہبازشریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی (NSC) کا اہم اور خصوصی اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں جاری ہے، جس میں ایران، اسرائیل اور امریکا کے درمیان حالیہ بڑھتی کشیدگی پر تفصیلی غور کیا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں عسکری اور سول قیادت شریک ہے، جن میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر داخلہ محسن نقوی، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، اعلیٰ عسکری حکام اور انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلے قوم کی آواز، پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیرہے، صدرمملکت

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اپنے حالیہ دورۂ امریکہ پر شرکاء کو اعتماد میں لیں گے، جبکہ خطے کی بدلتی صورتِ حال، بالخصوص ایران سے اظہارِ یکجہتی، سفارتی اقدامات اور پاکستان کی ممکنہ پوزیشن پر اہم فیصلے متوقع ہیں۔

اجلاس میں ملک کی داخلی و سرحدی سلامتی، حساس تنصیبات کی سیکیورٹی، اور خطے میں جاری کشیدگی کے تناظر میں قومی سطح کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کا یہ اجلاس موجودہ صورتحال کے تناظر میں فیصلہ کن نوعیت اختیار کر سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

NSC فیلڈ مارشل سید عاصم منیر قومی سلامتی کمیٹی وزیراعظم ہاؤس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر قومی سلامتی کمیٹی وزیراعظم ہاؤس قومی سلامتی کمیٹی

پڑھیں:

اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو کیسے شہید کیا؟ ایران نے حیران کن تفصیلات جاری کردیں

ایران کی پاسداران انقلاب نے انکشاف کیا ہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ان کے موبائل فون کے سگنلز کو ٹریس کرکے میزائل سے نشانہ بنایا گیا تھا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب کے ترجمان علی محمد نائینی نے بتایا کہ اسماعیل ہنیہ کے قتل میں کسی اندرونی سازش یا تخریب کاری کا کوئی عنصر شامل نہیں تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ میزائل ایک خاص فاصلے سے داغا گیا، جو کھڑکی سے سیدھا اندر داخل ہوا اور اس وقت اسماعیل ہنیہ کو نشانہ بنایا جب وہ فون پر بات کر رہے تھے۔

علی محمد نائینی نے ایسی تمام صحافتی تحقیقاتی رپورٹس کو غلط قرار دیا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ بم کمرے تک کسی ایرانی شہری کے ذریعے پہنچایا گیا تھا یا یہ ایک بیرونی میزائل حملہ تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس نیو یارک ٹائمز نے دعویٰ کیا تھا کہ اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت ایک خفیہ طور پر نصب کیے گئے ریموٹ کنٹرول بم سے ہوئی تھی۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ خفیہ ریموٹ کنٹرول بم اسماعیل ہنیہ کے اس کمرے میں قیام سے مہینوں قبل مہمان خانے میں نصب کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ اسماعیل ہنیہ 31 جولائی 2024 کو تہران میں اس وقت شہید کیا گیا تھا جب وہ ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی تقریبِ حلف برداری میں شرکت کے بعد دارالحکومت کے ایک مہمان خانے میں رات قیام کے لیے پہنچے تھے۔

یہ مہمان خانہ تہران کے حساس ترین علاقے میں واقع ہے جس کی نگرانی پاسداران انقلاب کے پاس ہے۔ اس لیے اس مقام کو محفوظ ترین مقام سمجھا جاتا ہے۔

ایران نے قتل کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد کی تھی لیکن ابتدا میں خاموشی کے 6 ماہ بعد اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گالانٹ نے تسلیم کیا کہ یہ کارروائی اسرائیل نے انجام دی۔

واقعے کے بعد ایران نے فوری ردِعمل نہیں دیا، تاہم دو ماہ بعد، یکم اکتوبر 2024 کو ایران نے اسرائیل پر تقریباً 80 بیلسٹک میزائل داغے۔

ایران نے اس حملے کو اسماعیل ہنیہ، حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ اور آئی آر جی سی جنرل عباس نیلفروشان کی ہلاکتوں کا بدلہ قرار دیا۔

پاسدران انقلاب کے ترجمان کے بقول ایران کی قومی سلامتی کونسل نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کے فوری بعد فیصلہ کیا تھا کہ جوابی کارروائی لازمی ہوگی لیکن وقت کا تعین عسکری قیادت پر چھوڑا گیا۔

انھوں نے مزید کہا کہ شہادت کے بعد ایران کی پہلی براہِ راست کارروائی اپریل 2024 کے بعد پیدا ہونے والی عسکری مشکلات کے باعث تاخیر ہوئی لیکن حملے کا فیصلہ برقرار رہا۔

ایران کے اس میزائل حملے سے اسرائیل میں لاکھوں افراد کو پناہ گاہوں میں جانا پڑا ایک فلسطینی ہلاک اور دو اسرائیلی زخمی ہوئے۔

اسرائیلی حکام کے مطابق حملے سے تقریباً 46 سے 61 ملین ڈالر کا مالی نقصان ہوا۔

بعد ازاں 26 اکتوبر 2024 کو اسرائیل نے ایران میں ڈرون اور میزائل سازی کے مراکز کو نشانہ بنایا، جسے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں نمایاں اضافہ ہوا جو تاحال برقرار ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • 27 ویں آئینی ترمیم: وزیراعظم  کی اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں سے مشاورت
  • اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین شوگر ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں
  • 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے وزیر اعظم شہباز شریف نے اسپیکر کو اہم ٹاسک دیدیا
  • آئینی ترمیم،حکومت کا 14نومبر کو منظوری کرانے کا فیصلہ,زیر اعظم کی مشاورت
  • ٹیکس اصلاحات کے لیے تاجروں سے مشاورت جاری رکھیں گے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • وزیراعظم شہبازشریف 8 نومبر کو آذربائیجان کادورہ کریں گے
  • قومی اسمبلی کے اجلاس کا 19 نکاتی ایجنڈا جاری
  • چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت اسلام آباد میں سموگ کے تدارک و ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے اہم اجلاس
  • اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو کیسے شہید کیا؟ ایران نے حیران کن تفصیلات جاری کردیں
  • قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ 5نومبر کو طلب کرنے کا فیصلہ،سمری وزیراعظم کو ارسال