روس ایران کی مدد کے لیے تیار ہے، ترجمان روسی صدر
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دی ہِل: روسی صدر کے ترجمان دمتری پیسکوف کاکہنا ہےکہ روس مشرقِ وسطیٰ میں جاری تنازع میں ایران کی مدد کرنے کے لیے تیار ہے لیکن پہلے تہران کو اپنی ضروریات اور مطالبات واضح کرنے ہوں گے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق روسی صدر کے ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ سب اس بات پر منحصر ہے کہ ایران کو کیا ضرورت ہے؟ہم نے ثالثی کی اپنی کوششیں پیش کی ہیں اور یہ ایک ٹھوس پیشکش ہے، ہم نے اپنا موقف واضح کر دیا ہے، اور یہ بھی ایرانی فریق کے لیے ایک اہم قسم کی حمایت ہے، آگے سب کچھ اس بات پر منحصر ہوگا کہ اس وقت ایران کو کیا درکار ہے۔
خیال رہےکہ اسرائیلی حملے کے بعد ایران نے 13 اپریل 2024 کی رات اسرائیل پر 300 سے زائد میزائلوں اور ڈرونز کے ساتھ بڑے پیمانے پر حملہ کیا، جس میں ایران کے کئی فوجی افسران ہلاک ہوئے تھے، زیادہ تر میزائل اور ڈرون ناکام ہوئے، اسرائیل، امریکا، برطانیہ، فرانس اور دیگر اتحادیوں نے مل کر 99% میزائل اور ڈرون مار گرائے۔
ایران کا دعویٰ ہے کہ اس نے “صرف فوجی اہداف” نشانہ بنائے اور بڑے پیمانے پر تباہی سے گریز کیا،19 اپریل 2024 کو اسرائیل نے ایران کے شہر اصفہان پر محدود پیمانے پر حملہ کیا، جس میں ایک فضائی دفاعی ریڈار سسٹم تباہ ہوا۔ ایران نے اسے معمولی واقعہ قرار دیا۔
واضح رہےکہ اسرائیلی شہری خوفزدہ ہیں اور بار بار شیلٹرز میں پناہ لے رہے ہیں،حکومت نے اسکولز اور عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کر دی ہے،صیہونی شہریوں میں تناؤ بڑھ گیا ہے اور بعض علاقوں میں اشتعال انگیز بحثیں اور جھگڑے بھی ہو رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسرائیل کو متعدد بار کہہ چکے ایران کے جوہری ہتھیاروں کے حصول کے شواہد نہیں ملے، پیوٹن
ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جون2025ء)روسی صد ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو متعدد بار کہہ چکے کہ ایران کے جوہری ہتھیاروں کے حصول کے شواہد نہیں ملے۔(جاری ہے)
روسی صدر نے برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علاقائی خدشات دور کرنے، مشترکہ سلامتی یقینی بنانے کیلیے مذاکرات پر زور دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ایران کو پرامن مقاصد کیلیے جوہری توانائی کے استعمال کا حق حاصل ہے۔روسی صدر کا کہنا تھا کہ ایران اور اسرائیل دونوں کو مذاکرات میں لچک دکھانی چاہیے۔ان کا کہنا تھاکہ ایران نے بارہا اس بات کا اظہار کیا کہ وہ جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔