مہنگائی میں 800 فیصد کا خوفناک اضافہ ہونے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جون2025ء) مہنگائی میں 800 فیصد کا خوفناک اضافہ ہونے کا خدشہ، نجی تھینک ٹینک نے خطے کی کشیدہ صورتحال کے باعث ملک میں ہوشربا مہنگائی کا طوفان آنے کا خدشہ ظاہر کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی تھنک ٹینک تولہ ایسوسی ایٹس نے ایران اور اسرائیل جنگ کی وجہ سے پاکستان کی معیشت پر انتہائی منفی اثرات پڑنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
تولہ ایسوسی ایٹس کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں 800 فیصد تک کا خوفناک اضافہ ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافے سے مجموعی مہنگائی کی شرح 0.23 فیصد سے بڑھ کر 8.67 فیصد تک جا سکتی ہے جبکہ عمومی مہنگائی 0.2 فیصد سے 8.4 فیصد تک بڑھنے کا خدشہ ہے۔
(جاری ہے)
رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی عالمی قیمت میں حالیہ اضافے سے مہنگائی، کرنٹ اکاونٹ خسارہ اور روپے کی قدر میں کمی کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔
خاص کر پاکستان میں تیل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ صرف چند ہی دنوں میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی فی بیرل قیمتوں میں 13 ڈالرز سے زائد کا اضافہ ہو چکا ہے۔ اگر عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں 100 ڈالرز سے تجاوز کر گئیں تو اس کے پاکستان پر تباہ کن اثرات ہوں گے۔ تیل کی قیمتیں بڑھنے سے پاکستان میں روپیہ مزید کمزور ہو گا اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 20 سے 180 روپے تک کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ آئندہ مالی سال کے آغاز پر وفاقی حکومت پٹرولیم لیوی میں بھی اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، اس اقدام سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ متوقع ہے۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عالمی مارکیٹ میں تیل کی کی قیمتوں میں خدشہ ظاہر کا خدشہ
پڑھیں:
پاکستان کے مالی خسارے، سود اخراجات اور محصولات پر اقتصادی تھنک ٹینک کی رپورٹ جاری
اسلام آباد:معروف اقتصادی تھنک ٹینک ٹاپ لائن ریسرچ نے بتایا ہے کہ پاکستان کے مالی خسارے اور سود اخراجات میں نمایاں کمی جبکہ محصولات میں اضافہ ہوا اور گزشتہ مالی سال کے معاشی اشاریے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی توقعات سے بھی بہت بہتر رہے ہیں۔
ٹاپ لائن ریسرچ نے پاکستان کی معاشی صورت حال پر رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے مالی خسارے اور سود اخراجات میں نمایاں کمی ہوئی ہے جبکہ محصولات میں اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مالی سال 25-2024 میں پاکستان کا مالی خسارہ 9 سال کی کم ترین سطح پر آگیا، مالی خسارہ مجموعی قومی پیداوارکا صرف 5.38 فیصد رہا اور یہ کامیابی ٹیکس اور نان ٹیکس ریونیو میں 36 فیصد سالانہ اضافے کی وجہ سے ہوئی ہے۔
اقتصادی تھنک ٹینک نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران اخراجات میں بھی صرف 18 فیصد اضافہ ہوا۔
ٹاپ لائن ریسرچ کے مطابق خسارہ حکومت کی نظرثانی شدہ 5.6 فیصد اور آئی ایم ایف کی پیش گوئی سے بہتر رہا ہے اور ابتدائی بجٹ میں خسارے کا تخمینہ 5.9 فیصد لگایا گیا تھا.
مزید بتایا گیا کہ گزشتہ مالی سال نان ٹیکس آمدن میں 66 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا، اسٹیٹ بینک سے حاصل ریکارڈ 2.62 ٹریلین روپے کے منافع سے ممکن ہوا ہے جبکہ اس سے پچھلے سال اسٹیٹ بینک کا منافع ایک ہزار ارب روپے سے بھی کم تھا۔