قائمقام چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ محکمہ کی کارکردگی کا جائزہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
قائمقام چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ محکمہ کی کارکردگی کا جائزہ WhatsAppFacebookTwitter 0 23 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)چیئرمین سی ڈی اے، چیف کمشنر اسلام آباد اور ڈی جی سول ڈیفنس محمد علی رندھاوا کی ہدایت پر سی ڈی اے کے قائمقام چیئرمین طلعت محمود نے اسلام آباد سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی کا جائزہ لینے سے متعلق سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں ممبر فنانس، ممبر انوائرمنٹ، ڈی جی انوائرمنٹ سمیت دیگر سنئیر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے حالیہ عید الضحی کے موقع پر اسلام آباد کے شہری و دیہی علاقوں سے 2400 ٹن آلائشوں کو تلف کیا جو کہ انتہائی قابل ستائش کارکردگی ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ منصوڈیپارٹمنٹ جدید ترین لینڈ فل سائٹس کے قیام کے علاوہ فضلے سے توانائی حاصل کرنے جیسے اقدامات کے لیے کوشوں کو مزید تیز کیاجائے۔ سی ڈی اے کے قائمقام چیئرمین طلعت محمود نے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کو دیہی اور شہری علاقوں کیلئے ویسٹ مینجمنٹ کے انتظام کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ چئیرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی ہدایت کے مطابق قومی و بین الاقوامی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے بہترین ماڈلز اور پریکٹسز کا جائزہ لیا جائے تاکہ سی ڈی اے کے سولڈ ویسٹ منجیجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کارلائے جارہے ہیں۔ اس موقع پر سی ڈی اے کے قائمقام چیئرمین طلعت محمود نے کہا کہ وزیر داخلہ محسن نقوی کے ویژن اور چیئرمین سی ڈی اے، چیف کمشنر اسلام آباد اور ڈی جی سول ڈیفنس محمد علی رندھاوا کی سربراہی میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو ایک جدید، کلین اینڈ گرین، خوبصورت اور ماحول دوست مثالی اور ماڈل شہر بنانے کیلئے سی ڈی اے تمام ضروری اقدامات اٹھارہا ہے۔جس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعالمی منڈی میں ڈیزل اور پیٹرول کی قیمت میں 10سے 12فیصد اضافہ ہو گیا عالمی منڈی میں ڈیزل اور پیٹرول کی قیمت میں 10سے 12فیصد اضافہ ہو گیا امریکی حملے کے بعد حکومت صدر ٹرمپ کیلئے نوبل انعام کی سفارش واپس لے،سینیٹ میں قرارداد جمع بھارتی طیاروں کیلئے پاکستانی فضائی حدود کی بندش میں توسیع، نوٹم جاری ایران پر امریکی حملے کے بعد آبنائے ہرمز میں 2سپر آئل ٹینکرز نے راستہ بدل لیا بانی پی ٹی آئی نے حکم دیا تو ایک منٹ میں اسمبلی ختم کردوں گا، علی امین گنڈا پور غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملے جاری، 24گھنٹوں میں مزید 51فلسطینی شہیدCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: قائمقام چیئرمین چیئرمین سی ڈی اے کی کارکردگی سی ڈی اے کے اسلام آباد کا جائزہ
پڑھیں:
سندھ کے پنشنرز کی فائلیں گم، مشکوک پنشنز کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250920-01-5
کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ کے مختلف محکموں کے 3 لاکھ 8 ہزار پینشنرز میں سے ہزاروں پینشنرز کے ریکارڈ پر مبنی فائل گم ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ مختلف محکموں کے ہزاروں پینشنرز کے فائل گم ہونے کی وجہ سے مشکوک پینشنرز کو پینشن جاری ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ پی اے سی نے مشکوک پینشن جاری ہونے سے روکنے کے لئے سندھ کے تمام محکموں کو اپنے پینشنرز کے ریکارڈ پر مبنی فائل متعلقہ ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسز میں ایک ماہ میں جمع کرانے کا حکم دے دیا ہے۔ پینشنرز کے ریکارڈ پر مبنی فائل جمع نہ کرانے والے مشکوک پینشنرز کی آئی ڈیز بلاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔جمعے کے روز پی اے سی کا اجلاس چیئرمین نثار کھوڑو کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے اراکین، محکمہ خزانہ کے سیکریٹری فیاض جتوئی اور متعدد اضلاع کے ڈسٹرکٹ اکاو?نٹس افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں محکمہ خزانہ کی سال 2024 اور 2025ع کی آڈٹ رپورٹس کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں اعتراض اٹھایا گیا کہ ایس اے پی (سیپ) پیرول سسٹم میں سینکڑوں زائد المعیادشناختی کارڈز پر غیر تصدیق شدہ پنشن کی ادائیگیاں ہو رہی ہیں۔ سیکرٹری خزانہ فیاض جتوئی نے بتایا کہ سندھ میں مختلف محکموں کے 3 لاکھ 8 ہزار سے زائد پنشنرز میں سے ہزاروں پنشنرز کے ریکارڈ پر مبنی فائل گم ہیں، جن میں اکثریت محکمہ تعلیم کے پنشنرز کی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب پنشن کا نظام “راست” اور “مائیکرو پیمنٹ” ٹیکنالوجی پر منتقل کیا جا رہا ہے تاکہ شفافیت برقرار رہے۔پی اے سی اجلاس میں سندھ کے9 اضلاع میں پنشن فنڈز میں 40 کروڑ روپے کے غبن کا معاملہ بھی سامنے آیا۔ محکمہ خزانہ کے16 افسران و ملازمین اور اے جی سندھ کے3 ملازمین ملوث پائے گئے جنہیں ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ مزید تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ نوشہرو فیروز سمیت مختلف اضلاع میں بعض پینشنرز کو دو دو اور تین تین مرتبہ پنشن جاری کی گئی۔ پی اے سی نے تمام محکموں کو اپنے پنشنرز کا ریکارڈ جمع کرانے کا ایک ماہ کا الٹی میٹم دیا ہے۔