کراچی (اوصاف نیوز) کراچی کے علاقے قائد آباد اور اطراف کے علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے، جس کے سبب شہری خوف زدہ ہوگئے۔

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق کراچی میں زلزلے کے جھٹکے 3 بجکر 14 منٹ پر محسوس کئے گئے، ریکٹر اسکیل پر زلزلہ کی شدت 3 ریکارڈ کی گئی۔

زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ زلزلہ کی گہرائی 8 کلومیٹر، مرکز ملیر تھا۔واضح رہے کہ رواں ماہ کوئٹہ میں بھی زلزلہ کے جھٹکے محسوس کئے گئے تھے، جس کے سبب عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

زلزلہ پیما مرکز کا کہنا تھا کہ شہر اور گردونواح میں 2.

8 شدت کا زلزلہ آیا، ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی گہرائی 23 کلومیٹرتھی جبکہ مرکز کوئٹہ سے 75 کلومیٹر شمال مشرق میں تھا۔

زلزلے کے باعث لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے تاہم فی الحال کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

یاد رہے کراچی میں قائد آباد اور ملیر کے مختلف علاقوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تھے۔زلزلہ پیما مرکز کا کہنا تھا کہ زلزلے کی گہرائی 10 کلو میٹر تھی، زلزلہ ملیر اور اطراف کے ایک کلو میٹر علاقے میں آیا۔
مشرق وسطیٰ میں جنگ: عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں 3 فیصد سے زائد اضافہ

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: میں زلزلے کے جھٹکے زلزلہ پیما مرکز کے جھٹکے محسوس

پڑھیں:

لانڈھی جیل سے 225 قیدیوں کا فرار،زلزلہ نہیں،جیل انتظامیہ کی غفلت اور ناقص سیکورٹی اصل وجہ قرار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251104-02-23

 

کراچی (خصوصی رپورٹ\محمد علی فاروق) کراچی کی لانڈھی (ملیر) جیل سے 225 خطرناک قیدیوں کے فرار کے واقعے کی تحقیقات مکمل کرلی گئیں، جن میں چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ محض زلزلے کے جھٹکوں کا نتیجہ نہیں تھا بلکہ جیل انتظامیہ کی سنگین غفلت، ناقص سیکورٹی اور پیشگی منصوبہ بندی کی کمی اس اجتماعی فرار کی اصل وجوہات تھیں۔ واقعہ 2 جون 2025ء کی درمیانی شب اس وقت پیش آیا جب زلزلے کے جھٹکوں کے دوران قیدیوں نے  جیل کی باڑ توڑ کر فرار کا راستہ اختیار کیا۔ مختلف سنگین جرائم میں ملوث 225 قیدی جیل سے نکلنے میں کامیاب ہوئے جن میں سے ضلعی پولیس نے اب تک 188 قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کرلیا ہے تاہم 37 قیدی تاحال مفرور ہیں اور ان کی تلاش کے لیے خصوصی ٹیمیں سرگرم ہیں۔ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق جیل میں ہنگامی حالات سے نمٹنے کی کوئی تیاری نہیں تھی۔ انکوائری کمیٹی نے انکشاف کیا کہ جیل کے داخلی و خارجی کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم میں سنگین خامیاں پائی گئیں۔ سیکورٹی کیمرے غیر فعال تھے جبکہ ڈیوٹی پر موجود عملہ اپنی جگہ سے غیر حاضر تھا۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ قیدیوں کا اجتماعی فرار کسی قدرتی آفت نہیں بلکہ ناقص نگرانی، بدانتظامی اور مبینہ ملی بھگت کا نتیجہ تھا۔ انکوائری کمیٹی نے تین افسران کو براہِ راست ذمہ دار قرار دیا  ہے ۔ سپرنٹنڈنٹ ارشد حسین شاہ، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ذوالفقار پیرزادہ اور اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ عبداللہ خاصخیلی کو غفلت اور ناقص سیکورٹی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ واقعے کا مقدمہ شاہ لطیف ٹاؤن تھانے میں سرکاری افسر مولا بخش بستو (اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ ملیر جیل) کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ ایف آئی آر نمبر 25/1639، سیریل نمبر 11667 کے تحت مقدمہ تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 223، 225، 119، 166، 217، 34، اور 129 کے تحت قائم کیا گیا۔ مزید تفتیش کی ذمہ داری سی آئی سی ملیر ڈویژن کے انچارج کو سونپی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ سندھ نے 10 اکتوبر 2025ء کو نامزد افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی کا حکم جاری کیا جبکہ وفاقی و صوبائی سطح پراعلیٰ سطحی انکوائری کی ہدایت بھی دی گئی۔ ذرائع کے مطابق جیل کے سیکورٹی سسٹم اور کمانڈ انفرا اسٹرکچر کاازسرِنو آڈٹ کیا جا رہا ہے تاکہ مستقبل میں اس نوعیت کے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔ لانڈھی جیل سے 225 قیدیوں کے فرار کا یہ واقعہ ناصرف کراچی کی سیکورٹی کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے بلکہ ملک کی جیلوں کے نظام میں پائے جانے والی بدانتظامی، کرپشن اور تربیت کی کمی کو بھی بے نقاب کرتا ہے۔ یہ کیس اس وقت کراچی کے سب سے بڑے سیکورٹی اسکینڈلز میں شمار کیا جا رہا ہے۔

 

محمد علی فاروق

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد میں ڈینگی کے وار ، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 10 نئے کیسز رپورٹ
  • اسلام آباد میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 10 نئے کیسز رپورٹ
  • اسلام آباد میں ڈینگی کے مزید 10 کیسز رپورٹ، متاثرین کی تعداد 44 تک پہنچ گئی
  • لانڈھی جیل سے 225 قیدیوں کا فرار،زلزلہ نہیں،جیل انتظامیہ کی غفلت اور ناقص سیکورٹی اصل وجہ قرار
  • افغانستان کے ہندوکش خطے میں 6.3 شدت کا زلزلہ‘ 20 سے زایدافراد جاں بحق‘ 320 زخمی
  • اکتوبر میں مہنگائی کی شرح ماہانہ بنیاد پر 1.83 فیصد بڑھ گئی
  • لانڈھی جیل بریک: قیدیوں کے فرار کی وجہ زلزلہ یا کچھ اور، تحقیقات کیا کہتی ہیں؟
  • چیئرمین سی ڈی اے کا آذربائجان کے وفد اور متعلقہ افسران کے ہمراہ آسان خدمت مرکزبلڈنگ جی نائن کا دورہ
  • اکتوبر بھی عوام پر گراں گزرا، مہنگائی کی شرح ماہانہ بنیاد پر 1.83 فیصد بڑھ گئی
  • افغانستان کے ہندوکش خطے میں شدید زلزلہ، 20 افراد جاں بحق، سیکڑوں زخمی