الخدمت کا “بنو قابل” پروگرام نوجوانوں کی امید کا مرکز، ہزاروں طلبہ فری کورسز سے مستفید
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ الخدمت کا “بنو قابل” پروگرام اب امید سے یقین تک کا سفر بن چکا ہے، جو ملک بھر کے نوجوانوں کے لیے ایک نئی روشنی کی کرن ثابت ہو رہا ہے۔
ایجوکیشن ایکسپو 2025 میں منعقدہ بنو قابل 3.
منعم ظفر خان کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام حافظ نعیم الرحمٰن کے ویژن کے تحت شروع کیا گیا تاکہ تعلیم یافتہ مگر بے روزگار نوجوانوں کو جدید آئی ٹی مہارتوں سے آراستہ کر کے انہیں روزگار کے قابل بنایا جا سکے۔ الخدمت اس وقت شہر بھر میں 55 آئی ٹی ٹریننگ سینٹرز چلا رہی ہے جہاں روزانہ صبح 9 سے رات 10 بجے تک کلاسز جاری رہتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ الخدمت نوجوانوں کو 28 سے زائد آئی ٹی کورسز مفت فراہم کر رہی ہے اور انکوبیشن سینٹرز کے ذریعے انہیں ورک اسپیس اور روزگار کے مواقع بھی فراہم کیے جا رہے ہیں۔
منعم ظفر خان کاکہنا تھا کہ گریجویشن کے بعد نوجوانوں کو ملازمتوں سے جوڑنے کے لیے الخدمت نے qabil.jobs کے نام سے ایک جاب پورٹل بھی قائم کیا ہے، جہاں ملک بھر کے آئی ٹی ادارے رجسٹرڈ ہیں اور بنو قابل کے گریجویٹس کا مکمل ڈیٹا موجود ہے۔ ادارے اپنی ضرورت کے مطابق نوجوانوں کو ملازمتوں کی پیشکش کر رہے ہیں۔
منعم ظفر خان نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ مایوسی سے باہر نکلیں، بنو قابل ان کے لیے خوداعتمادی، ہنر اور روزگار کی راہ ہےیہ نوجوان ہی پاکستان کا اصل سرمایہ ہیں اور الخدمت ان کے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کی جدوجہد کر رہی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نوجوانوں کو آئی ٹی
پڑھیں:
کٹھمنڈو: بے روزگاری کے سبب نیپالی عوام بیرون ملک جانے لگی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کٹھمنڈو: جنوبی ایشیا کی ریاست پھارپنگ سے ملنے والی رپورٹ کے مطابق نیپال کی ناقص اقتصادی صورتحال کے باعث ملک کے نوجوان مقامی حالات سے نا امید ہو کر روزگار کے بہتر مواقع کے لیے بیرونی ممالک کا رخ کر رہے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق نیپالی عوام کا کہنا ہے کہ ملک میں تو تعلیم حاصل کرنے کے بعد بھی روزگار کے کوئی مواقع میسر نہیں ہیں۔
نیپال سے متعلق ورلڈ بینک کے اعداد و شمار نے بتا یا کہ ملک میں 15 سے 24 برس تک کی عمر کا نوجوان بے روزگار ہے۔
عالمی بینک کے مطابق نیپالی عوام کو ملک میںروزگار کے کوئی مواقع نظر نہیں آتے، ایسے شہریوں کی تعداد کئی ملین بنتی ہے۔
یہ بات بھی علم میں رہے کہ نیپالی عوام کا ایک بڑا حصہ بیرون ملک کام کرتا ہے، حتیٰ کہ علاقہ پھارنگ سے ہر دوسرے گھرانے کا کوئی نہ کوئی بندا سمندر پار کام کرتا ہے۔