محرم الحرام، ایم کیو ایم وفدکی علماء کرام، ذاکرین اور مذہبی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
اس موقع پر تمام مکتبہ فکر کے علما، ذاکرین اور مذہبی رہنماؤں نے وفد کی آمد پر شکریہ ادا کیا اور محرم الحرام میں بھائی چارگی، باہمی احترام اور امن کے فروغ کے لئے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکزی رہنما و سابق صوبائی وزیر اوقاف و نگراں مذہبی امور عبدالحسیب کی قیادت میں علما کمیٹی کے وفد نے محرم الحرام کی آمد کے آغاز سے مختلف مکاتب فکر کے علما و اکابرین سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر دیا، وفد میں شامل ایم کیو ایم مرکزی رہنما اشرف علی اور انچارج مذہبی امور کمیٹی حاجی ناصر یامین و اراکین موجود تھے۔ ملاقاتوں میں محرم الحرام میں مذہبی ہم آہنگی و یگانگت اور امن امان قائم رکھنے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال اور ایم کیو ایم پاکستان کا اتحاد بین المسلمین کا پیغام پہنچایا گیا۔ اس موقع پر تمام مکتبہ فکر کے علما، ذاکرین اور مذہبی رہنماؤں نے وفد کی آمد پر شکریہ ادا کیا اور محرم الحرام میں بھائی چارگی، باہمی احترام اور امن کے فروغ کے لئے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محرم الحرام
پڑھیں:
بی وائی سی کا زائرین کے کراچی سے ریمدان لانگ مارچ کی حمایت کا اعلان
اپنے بیان میں بی وائی سی نے زائرین کے لانگ مارچ کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زائرین کے سفر پر پابندی ناقابل قبول ہے۔ حکومت زائرین کو سکیورٹی فراہم کرے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی نے زائرین کی جانب سے کراچی سے ریمدان بارڈر تک لانگ مارچ کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شیعہ زائرین کے قافلوں کو تحفظ فراہم کرے۔ اپنے جاری بیان میں بی وائی سی نے کہا کہ مذہبی آزادی ہر شہری کا آئینی و بنیادی حق ہے، جس پر کسی بھی صورت میں قدغن عائد کرنا ناقابل قبول ہے۔ حالیہ دنوں میں ریاست پاکستان نے سکیورٹی خدشات کو جواز بنا کر بلوچستان کے راستے عراق جانے والے شیعہ زائرین کے زیارت کے سفر پر پابندی عائد کی ہے۔ اس اقدام سے نہ صرف مذہبی آزادی کو پامال کیا جا رہا ہے، بلکہ ریاست اپنی بنیادی ذمہ داری، یعنی شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے سے بھی انکار کر رہی ہے۔ ریاست کا فریضہ ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو مذہبی رسومات ادا کرنے کے لئے محفوظ راستے فراہم کرے، نہ کہ انہیں ان کے عقائد کی بنیاد پر روکا جائے۔
بیان میں کہا گیا کہ اس ضمن میں شیعہ زائرین نے کراچی سے ریمدان بارڈر تک لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے، جو کہ ان کا آئینی و جمہوری حق ہے۔ ہم اس لانگ مارچ کا بھرپور خیرمقدم کرتے ہیں اور اس جمہوری آواز کی حمایت کرتے ہیں۔ بیان میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ شیعہ زائرین کے قافلوں پر عائد پابندیاں فوری طور پر ختم کی جائیں۔ زائرین کو بلوچستان کے راستے ایران اور عراق جانے کے لئے مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے۔ لانگ مارچ کو کسی قسم کی رکاؤٹ یا جبر و طاقت کے ذریعے روکنے کی کوشش نہ کی جائے۔ تمام مذہبی اقلیتوں اور فرقوں کو ان کے عقائد کے مطابق آزادی سے عبادت اور رسومات ادا کرنے کا حق دیا جائے۔ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ہر شہری کے مذہبی، سیاسی اور جمہوری حقوق کو نام نہاد سکیورٹی کے نام پر سلب کرنے یا ان پر قدغن عائد کرنے کے بجائے ان کا تحفظ کرے۔