data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حکمت مودودی
حصولِ علم کی فکر
میرے بھائیو! ماں اپنے بچے کو دودھ بھی اْس وقت تک نہیں دیتی جب تک کہ وہ رو کرمانگتا نہیں۔ پیاسے کو جب پیاس لگتی ہے تو وہ خود پانی ڈھونڈتا ہے، اور خدا اس کے لیے پانی پیدا بھی کر دیتا ہے۔ جب تم کو خود ہی پیاس نہ ہو تو پانی سے بھرا ہوا کنواں بھی تمھارے پاس آ جائے تو بے کار ہے۔ پہلے تم کو خود سمجھنا چاہیے کہ دین سے ناواقف رہنے میں تمھارا کتنا بڑا نقصان ہے۔ خدا کی کتاب تمھارے پاس موجود ہے، مگر تم نہیں جانتے کہ اس میں کیا لکھا ہے۔ اس سے زیادہ نقصان کی بات اور کیا ہو سکتی ہے؟ نماز تم پڑھتے ہو، مگر تمھیں نہیں معلوم کہ اس نماز میں تم اپنے خدا کے سامنے کیا عرض کرتے ہو؟ اس سے بڑھ کر اور کیا نقصان ہو سکتا ہے؟ کلمہ، جس کے ذریعے سے تم اسلام میں داخل ہوتے ہو، اس کے معنی تک تم کو معلوم نہیں اور تم نہیں جانتے کہ اس کلمے کو پڑھنے کے ساتھ ہی تم پر کیا ذمہ داریاں عاید ہوتی ہیں؟ ایک مسلمان کے لیے کیا اس سے بھی بڑھ کر کوئی نقصان ہو سکتا ہے؟ کھیتی کے جل جانے کا نقصان تم کو معلوم ہے، روزگار نہ ملنے کا نقصان تم کو معلوم ہے، اپنے مال کے ضائع ہو جانے کا نقصان تم کو معلوم ہے، مگر اسلام سے ناواقف ہونے کا نقصان تمھیں معلوم نہیں۔ جب تم کو اس نقصان کا احساس ہو گا تو تم خود آ کر کہو گے کہ ہمیں اس نقصان سے بچائو، اور جب تم خود کہو گے تو ان شاء اللہ تمھیں اس نقصان سے بچانے کا بھی انتظام ہو جائے گا۔ (خطبات)
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کا نقصان تم تم کو معلوم
پڑھیں:
بھارت اور اسرائیل کے انسانیت سوز مظالم قابلِ مذمت ہیں، مسلم حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، ثنااللہ سہرانی
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی جنوبی پنجاب کے امیر کا کہنا تھا کہ بھارت، امریکہ اور اسرائیل نے گزشتہ تین دہائیوں میں قتل و غارت کی بدترین مثالیں قائم کی ہیں اور مجموعی طور پر 15 لاکھ سے زائد انسانوں کو موت کے گھاٹ اتارا ہے، المیہ یہ ہے کہ دنیا کی کسی عدالت کو اتنی اخلاقی جرات نہیں ہوئی کہ انہیں مجرم ٹھہرائے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر آج ملتان میں یومِ حقوقِ کشمیر و فلسطین کے موقع سیمینار منعقد کیا گیا۔ سیمینار کی صدارت ثنااللہ سہرانی، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی جنوبی پنجاب نے کی۔ اس موقع پر صہیب عمار صدیقی امیر جماعت اسلامی ملتان، خواجہ عاصم ریاض سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی ملتان، سینئر صحافی جبار مفتی، پروفیسر ڈاکٹر الطاف حسین لنگڑیال، مولانا عبدالرزاق مہتمم جامع العلوم، حافظ محمد اسلم نائب امیر جماعت اسلامی ملتان، راو ظفر اقبال سابق امیر جماعت اسلامی ملتان اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی اور کشمیری و فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کیا۔ثنااللہ سہرانی نے کہا کہ بھارت اور اسرائیل دنیا کی دو بڑی غاصب و جابر ریاستیں ہیں، جو عشروں سے نہتے عوام پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہی ہیں۔ بھارت نے 5 اگست 2019ء کو کشمیریوں کی آئینی حیثیت ختم کرکے پوری وادی کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔ چھ سال گزر جانے کے باوجود کشمیری عوام مسلسل محاصرے، تشدد، ماورائے عدالت قتل اور جبری گمشدگیوں کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین، بالخصوص غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت انسانی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے۔ لاکھوں افراد کو پانی، خوراک اور ادویات سے محروم کر دیا گیا ہے۔ بچوں، عورتوں اور بزرگوں کو بے دردی سے شہید کیا جا رہا ہے اور عالمی ادارے اور مسلم حکمران محض بیانات تک محدود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے نہتے غزہ کے مسلمانوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے ہیں۔ 60 ہزار سے زائد افراد کو شہید اور 21 لاکھ لوگوں کو بے گھر کر دیا گیا ہے۔ یہ کھلے عام جنگی جرائم ہیں جن کی سزا اسرائیل کو ملنی چاہیے۔ بھارت، امریکہ اور اسرائیل نے گزشتہ تین دہائیوں میں قتل و غارت کی بدترین مثالیں قائم کی ہیں اور مجموعی طور پر 15 لاکھ سے زائد انسانوں کو موت کے گھاٹ اتارا ہے۔ المیہ یہ ہے کہ دنیا کی کسی عدالت کو اتنی اخلاقی جرات نہیں ہوئی کہ انہیں مجرم ٹھہرائے۔ ثنااللہ سہرانی نے کہا کہ جماعت اسلامی ہمیشہ مظلوم کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور کشمیری و فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھے گی۔ انہوں نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ فلسطین اور کشمیر کے حوالے سے دوٹوک اور جرات مندانہ موقف اختیار کیا جائے، بھارت و اسرائیل سے ہر قسم کے پس پردہ روابط ختم کیے جائیں اور عالمی سطح پر مظلوموں کا مقدمہ بھرپور انداز میں لڑا جائے۔