وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا ہے۔ اس دوران انہوں نے تمام سفارتی فورمز پر ایران کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں ایران اسرائیل جنگ بندی سے پاکستان کی معیشت کو کیسے فائدہ پہنچے گا؟

وزیراعظم نے اپنی گفتگو میں کہاکہ پاکستان مشرق وسطیٰ میں تیزی سے ابھرتی ہوئی صورتحال پر مستقل طور پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے امن کی بحالی کی اہمیت پر زور دیا۔

شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور او آئی سی سمیت تمام سفارتی فورمز پر ایران کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا اور تمام فریقوں سے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی پاسداری پر زور دیا۔

اس موقع پر ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے حالیہ کشیدگی کے دوران پاکستان کی مستقل اور اصولی حمایت پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں جنگ بندی کی خلاف ورزی پر اسرائیل اور ایران دونوں سے خوش نہیں ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ

انہوں نے تنازع کے پرامن حل کو فروغ دینے میں پاکستان کے تعمیری کردار کا بھی اعتراف کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس مشکل ترین وقت میں امت کے درمیان اتحاد کی اہمیت پر اور آپس میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امریکی صدر ایران اسرائیل جنگ ایرانی صدر جنگ بندی ڈاکٹر مسعود پزشکیان ڈونلڈ ٹرمپ سفارتی فورمز شہباز شریف مشرق وسطیٰ وزیراعظم پاکستان وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی صدر ایران اسرائیل جنگ ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان ڈونلڈ ٹرمپ سفارتی فورمز شہباز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوز سفارتی فورمز پر ایران کے پاکستان کی کے لیے

پڑھیں:

او آئی سی کی طرف سے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ

او آئی سی کے آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن سے کہا گیا ہے کہ وہ آزاد کشمیر اور کنٹرول لائن کے لیے فیکٹ فائنڈنگ مشن روانہ کرے تاکہ زمینی صورتحال بارے براہ راست معلومات حاصل کی جا سکیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی تعاون تنظیم کے رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے پاکستان اور آزاد کشمیر پر بھارتی جارحیت سمیت جنوبی ایشیا میں حالیہ فوجی کشیدگی پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آذربائیجان، پاکستان، ترکیہ، سعودی عرب اور نائجر سمیت او آئی سی رابطہ گروپ کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ اور سینئر حکام نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر ملاقات کی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کے معاون خصوصی سید طارق فاطمی نے شرکاء کو بریفنگ دی۔ اجلاس میں رابطہ گروپ کے دیگر رکن ممالک کے وزرائے خارجہ اور اعلیٰ حکام کے ساتھ ساتھ کشمیری عوام کے حقیقی نمائندوں نے بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر تسلط جموں و کشمیر میں کی تازہ ترین صورتحال پر غور کیا۔

رابطہ گروپ نے تنازعہ جموں و کشمیر پر او آئی سی کے سابقہ اعلانات اور قراردادوں کی توثیق کی۔ اجلاس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے لیے غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا گیا۔ انہوں نے پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ بھی مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستان اور آزاد کشمیر پر بھارت کے بلاجواز حملوں سمیت جنوبی ایشیا کے خطے میں حالیہ فوجی کشیدگی پر سخت تشویش کا اظہار کیا اور فریقین کے درمیان جنگ بندی کا خیرمقدم کیا۔ اجلاس میں زور دیا گیا کہ 22 اپریل 2025ء کے پہلگام حملے کے بعد کی صورتحال نے ایک بار پھر واضح کر دیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام تنازعہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حتمی حل پر منحصر رہے گا۔ مشترکہ اعلامیہ میں زور دیا گیا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے بارے میں بعض بھارتی رہنمائوں کے بے بنیاد دعوے اور غیر ذمہ دارانہ بیانات علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔

مشترکہ اعلامیہ میں پہلگام حملے کے بعد بھارتی حکام کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کریک ڈائون پر تشویش کا اظہار کیا گیا جس میں تقریبا 2800 افراد کو گرفتار اور تقریبا 3 درجن مکانات کو مسمار کیا گیا ہے۔ انہوں نے سینئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ کی مسلسل غیر قانونی نظربندی اور کینسر کی تشخیص کے باوجود ضمانت سے انکار پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ وزرائے خارجہ اور اعلی حکام نے ہزاروں کشمیری سیاسی کارکنوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی طویل نظربندی، کشمیری سیاسی جماعتوں پر پابندی اور کشمیریوں کی جائیدادوں کو ضبطگی، سرینگر کی تاریخی جامع مسجد اور عیدگاہ میں نماز عید سمیت مذہبی اجتماعات پر پابندیوں کی بھی مذمت کی۔ مشترکہ اعلامیہ میں 5 اگست 2019ء کو بھارت کی طرف سے کئے گئے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات اور اس کے بعد کے اقدامات کو مسترد کیا گیا جن کا مقصد مقبوضہ کشمیر کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنا اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنا اور سیاسی منظر نامے کو تبدیل کرنا ہے۔

مشترکہ اعلامیہ میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کوئی بھی انتخابی مشق، کشمیریوں کے حق خودارادیت کا متبادل نہیں ہو سکتی۔ اعلامیہ میں زور دیا گیا ہے کہ حل طلب تنازعہ جموں و کشمیر جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کو متاثر کرنے والا بنیادی مسئلہ ہے۔سیکرٹری جنرل اور او آئی سی کے رکن ممالک سے درخواست کی گئی کہ وہ اقوام متحدہ سمیت مختلف عالمی فورمز پر کشمیری عوام کی حالت زار کو اجاگر کریں۔ او آئی سی کے آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن سے کہا گیا ہے کہ وہ آزاد کشمیر اور کنٹرول لائن کے لیے فیکٹ فائنڈنگ مشن روانہ کرے تاکہ زمینی صورتحال بارے براہ راست معلومات حاصل کی جا سکیں۔ مشترکہ اعلامیہ میں بھارت پر بھی زور دیا ہے کہ وہ مقبوضة کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کو بہتر بنائے، تمام کشمیری سیاسی قیدیوں کو رہا کرے، سیاسی جماعتوں پر عائد پابندیاں اٹھائے، تمام کالے قوانین کو منسوخ اور جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرے۔

متعلقہ مضامین

  • او آئی سی کی طرف سے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ
  • فریقین کے حقوق کا احترام کرتے ہوئے حتمی حل موجود ہے، ڈاکٹر مسعود پزشکیان
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ مسلم ممالک کے سکیورٹی ڈھانچے کی ابتدا بن سکتا ہے، ڈاکٹر مسعود پزشکیان
  • پاک سعودی دفاعی معاہدے کو خوش آمدید کہتے ہیں: ایرانی صدر مسعود پزشکیان
  • پاک سعودیہ دفاعی معاہدہ جامع علاقائی سلامتی کے نظام کی شروعات ہے،ایرانی صدر
  • ایران پر امریکا اسرائیل حملہ خطے میں امن پر کاری وار تھا، صدر مسعود پیزشکیان
  • نیویارک، جنرل اسمبلی سے ایرانی صدر کے خطاب میں آیت اللہ خامنہ ای کے بیانیے کی گونج
  • آج ایرانی ہم منصب مسعود پزشکیان سے ملاقات کروں گا .صدرمیکرون
  • وزیراعظم سے کویت کے ولی عہد کی ملاقات، دو طرفہ اور کثیر الجہتی فورمز پر تعاون کے عزم کا اعادہ
  • مشرق وسطیٰ میں امن، استحکام اور خوشحالی کی تمام کوششوں کی حمایت کرتے ہیں،اسحا ق ڈار