لاهور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جون 2025ء )  عوامی نیشنل پارٹی پنجاب کے صوبائی جنرل سیکریٹری امیر بہادر خان ہوتی نے لاہور میں اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل جنرل ڈاکٹر اصغر مسعودی سے اہم ملاقات کی۔ اس ملاقات میں علاقائی صورتحال، باہمی تعلقات اور تجارتی تعاون سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ امیر بہادر خان ہوتی نے حالیہ دنوں ایران پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی اور ایرانی حکومت و عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا۔

انہوں نے اس موقع پر کہا کہ "عوامی نیشنل پارٹی عدم تشدد، امن اور بات چیت پر یقین رکھتی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ مذاکرات ہی ہر مسئلے کا پائیدار اور دیرپا حل ہیں۔" ملاقات میں قونصل جنرل ڈاکٹر اصغر مسعودی نے امیر بہادر خان ہوتی کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان کے ساتھ دوستانہ، تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ "ایران میں تجارت اور سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں اور ہم اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ اقتصادی روابط کو مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں۔" ڈاکٹر مسعودی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایران پاکستان کو کم قیمت پر توانائی اور ایندھن فراہم کر سکتا ہے، جو دونوں ممالک کے مفاد میں ہوگا۔ ملاقات میں دو طرفہ سیاسی، سماجی اور تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا گیا اور علاقائی امن و ترقی کے لیے باہمی تعاون کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ ملاقات کیبعد ایرانی کونسل جنرل کیجانب سے امیر بہادر خان ہوتی کو قرآن پاک کا تحفہ بھی دیا گیا۔ اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی لاہور کے ضلعی صدر نثار خان بھی موجود تھے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

پابندیوں کی واپسی ہوئی تو ایران ان پر قابو پا لے گا، ایرانی صدر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 ستمبر 2025ء) پزشکیان نے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے تبصروں میں کہا، ''سنیپ بیک کے ذریعے وہ راستہ بلاک کرتے ہیں، لیکن یہ دماغ اور خیالات ہیں جو راستے کھولتے یا بناتے ہیں۔‘‘
سلامتی کونسل: کیا ایران پر آج دوبارہ پابندی لگا دی جائے گی؟
اقوام متحدہ کے ادارے اور ایران میں جوہری معائنے پر پیش رفت

پزشکیان کے بقول، ''وہ ہمیں روک نہیں سکتے۔

وہ ہمارے نطنز یا فوردو (جوہری تنصیبات جن پر جون میں امریکہ اور اسرائیل نے حملہ کیا تھا) پر حملہ کر سکتے ہیں، لیکن وہ اس بات سے بے خبر ہیں کہ انسانوں نے ہی نطنز کو بنایا تھا اور وہی اسے دوبارہ بنائیں گے۔‘‘

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا یہ اقدام جمعہ کو اس وقت سامنے آیا جب برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے گزشتہ ماہ تہران پر عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 کے معاہدے پر عمل کرنے میں ناکامی کا الزام عائد کرتے ہوئے پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کے لیے 30 دن کا وقت مقرر کیا۔

(جاری ہے)

اس کا مقصد ایران کو جوہری ہتھیار تیار کرنے سے روکنا ہے، تاہم ایران اس طرح کے کسی بھی ارادے سے انکار کرتا ہے۔

ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق، پزشکیان نے کہا، ''ہم ضرورت سے زیادہ مطالبات کے سامنے کبھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے کیونکہ ہمارے پاس صورتحال کو تبدیل کرنے کی طاقت ہے۔‘‘

’’سنیپ بیک‘‘ عمل کے تحت ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں اس وقت تک دوبارہ عائد کر دی جائیں گی جب تک کہ تہران اور کلیدی یورپی طاقتوں کے درمیان تقریباً ایک ہفتے کی تاخیر کے اندر کوئی معاہدہ طے نہیں پا جاتا۔

سنیپ بیک میں ہتھیاروں کی پابندی، یورینیم کی افزودگی اور دوبارہ پراسیسنگ پر پابندی، جوہری ہتھیاروں کی ترسیل کے قابل بیلسٹک میزائلوں کے ساتھ سرگرمیوں پر پابندی، نیز عالمی اثاثوں کو منجمد کرنے اور ایرانی افراد اور اداروں پر سفری پابندیاں دوبارہ عائد کرنے جیسے فیصلے شامل ہوں گے۔

ادارت: کشور مصطفیٰ

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کا جی سی سی سیکریٹری جنرل سے اہم ملاقات، تعلقات مزید مضبوط بنانے پر زور
  • وزیراعلیٰ سے نئے جنرل قونصل ترکیہ ‘بنگلادیش کی ملاقاتیں
  • وزیراعلیٰ سندھ کی سعودی عرب کے 95ویں قومی دن کی تقریب میں شرکت
  • امیر جماعت اسلامی سندھ کا شف سعید شیخ سے لاڑکانہ جنرل مرچنٹ ایسوسی ایشن کے نو منتخب صدر عبد الرشید شیخ کی ملاقات کے بعد گروپ فوٹو
  • حد سے بڑھے مطالبات کے آگے ہتھیار نہیں ڈالیں گے،  ایرانی صدر کا دو ٹوک اعلان 
  • پنجاب حکومت کا اپنا یوٹیوب چینل شروع کرنے کا کیا مقصد ہے؟
  • حد سے بڑھتے مطالبات کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے، ایرانی صدر
  • پابندیوں کی واپسی ہوئی تو ایران ان پر قابو پا لے گا، ایرانی صدر
  • 12 روزہ جنگ عظیم ایرانی قوم کی طاقت اور یکجہتی کا مظہر تھی،
  • ایران یکطرفہ پسندی اور جبر کی سیاست کی مخالفت میں چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا، ایرانی صدر