کراچی میں کلائمٹ فنانس اینڈ ٹرانسپیرنسی پر جرنلسٹ فیلوشپ کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے کلائمٹ فنانس اینڈ ٹرانسپیرنسی پر جرنلسٹ فیلوشپ کا آغاز کردیا جس کی افتتاحی تقریب کراچی میں منعقد ہوئی۔ فیلو شپ کے لیے سندھ کے کلائمٹ چینج سے سب سے زیادہ متاثر اضلاع سے 15 صحافیوں کو منتخب کیا گیا ہے۔
ٹریننگ میں کلائمٹ گورننس اور کلائمٹ فنانس میں شفافیت کو درپیش چیلنجز اورمواقعوں کے بارے میں گفتگو کی گئی جبکہ مؤثر کلائمٹ ایکشن کے لیے ضروری مکینزم کے بارے میں بھی بتایا گیا۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی جانب سے شروع کی گئی اس فیلوشپ کا مقصد صحافیوں کو کلائمٹ چیلنجز، کلائمٹ فنانس اور کاربن مارکیٹس وغیرہ کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کرنا ہے اور صحافت کے ذریعے عام افراد اور ذمہ داران تک ان موضوعات کو پہنچا کر مؤثر کلائمٹ ایکشن کو ممکن بنانا ہے۔
ورکشاپ میں مختلف ماہرین نے شرکت کی جن میں سابق جج سپریم کورٹ اور چیئرمین ٹی آئی پاکستان ضیا پرویز،ٹی آئی پاکستان کی ممبر بورڈ آف ٹرسٹی ڈاکٹر عظمیٰ شجاعت، سندھ انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے ڈپٹی ڈائریکٹر (پبلک اویرنس)، سینئر صحافی لبنیٰ جرار نقوی، کلائمٹ اینڈ نیچر ایکسپرٹ حمزہ بٹ جبکہ ٹی آئی پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کاشف علی، پروجیکٹ کوآرڈینیٹر نسرین میمن، پالیسی اینڈ ریسرچ کوآرڈینیٹر رائمہ محمود اور پروگرام ایسوسی ایٹ فریحہ فاطمہ شامل تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کلائمٹ فنانس
پڑھیں:
مغربی ایشیا میں مذموم اسرائیلی منصوبوں کے بارے حزب اللہ کا انتباہ
دمشق پر حکمراں باغیوں کیجاب سے تمام صیہونی احکامات کی مکمل تعمیل کے باوجود شام پر وسیع اسرائیلی حملوں کے تسلسل کیجانب اشارہ کرتے ہوئے حزب اللہ لبنان کے رکن سیاسی بیورو نے متنبہ کیا ہے کہ قابض صیہونی، عراقی سرحدوں تک جا پہنچے ہیں! اسلام ٹائمز۔ لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے رکن سیاسی کونسل محمود قماطی نے متنبہ کیا ہے کہ "گریٹر اسرائیل" نامی اہم و حقیقی خطرے کے پیش نظر کسی بھی سیاسی گروہ کو قابض صہیونی دشمن کے ساتھ "تعاون" ہرگز نہیں کرنا چاہیئے۔ الاخبار کے مطابق محمود قماطی نے کفرسالا شہر میں ایک یادگاری تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ لبنان کی تباہی کا انتباہ کوئی مبالغہ آرائی یا سیاسی نظریہ نہیں جبکہ گریٹر اسرائیل کے بارے خود نیتن یاہو بھی بات کر چکا ہے، لہذا یہ ہمارا قومی و لبنانی حق ہے کہ ہم امریکیوں کو یہ اجازت ہرگز نہ دیں کہ وہ لبنانی حکومت کو یہ کہے کہ وہ اسرائیل کے مفاد میں فلاں کام انجام دے.. یہ کام ہمارا کم از کم حق ہے!
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ شام کا تجربہ ہمارے سامنے موجود ہے، یہ ملک بغیر کسی اعتراض کے، جو کچھ بھی امریکی کہتے ہیں، بلا چون و چرا انجام دیتا ہے لیکن ان کا اس طرح سے مکمل "ہتھیار ڈال دینا" بھی اسرائیل کو شام پر روزانہ حملے کرنے سے روک نہیں پاتا کیونکہ شام میں کوئی مزاحمت ہی نہیں! حزب اللہ لبنان کے سینیئر رکن نے تاکید کی کہ جس مسئلے کو کچھ لوگ سمجھنے اور حتی مانتے سے بھی انکار کر رہے ہیں، وہ یہ ہے کہ اسرائیل کی سرحدیں عراق کی سرحدوں تک جا ملی ہیں۔ محمود قماطی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ خطے بھر میں ہم پر بڑی تبدیلیاں مسلط کی جا رہی ہیں جبکہ ہم کم از کم ہم یہ ضرور کر سکتے ہیں کہ ہم اپنی پوری طاقت و صلاحیت کے ساتھ ان بڑے آپشنز کو مسترد کر دیں کہ جو نہ صرف لبنان بلکہ تمام عرب ممالک کے لئے خطرہ ہیں۔
انہوں نے تاکید کی کہ ملک کو امریکہ و اسرائیل کے مینڈیٹ کے تحت لانے کا ایک اعلانیہ منصوبہ موجود ہے.. جبکہ واشنگٹن چاہتا ہے کہ لبنان، ہر قسم کے دفاعی، اقتصادی یا حتی کہ بنیادی ترین معاشی صلاحیتوں سے بھی محروم ہو جائے کیونکہ وہ لبنان کو تقسیم کر دینا چاہتا ہے۔ محمود قماطی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جب ہم یہ کہتے ہیں کہ ہم اپنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے، تو درحقیقت یہ بیان؛ سیاسی اور قومی اصولوں کے عین مطابق اور تمام لبنان کے لئے اس وجودی خطرے کے پیش نظر ایک "کم از کم کام" ہے کہ جسے انجام دیا جا سکتا ہے۔