ملزم نے اعتراف کرلیا، ٹک ٹاکر ثناء یوسف کو کیوں قتل کیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد میں معروف ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قتل میں گرفتار ملزم عمر حیات عرف کاکا نے مجسٹریٹ کے سامنے مبینہ طور پر اعتراف جرم کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ملزم نے بیان دیا کہ ثناء یوسف کی جانب سے ملاقات سے انکار پر اُس نے یہ قدم اٹھایا۔ اس نے بتایا کہ وہ ان سے پہلی بار ملنے آیا تھا، سارا دن انتظار کیا لیکن ملاقات نہ ہوئی۔ اس دوران وہ ان کی سالگرہ کے لیے تحفہ بھی لایا تھا، جو ثناء یوسف نے لینے سے انکار کر دیا۔
ملزم کا مزید کہنا تھا کہ 2 جون کو ثناء یوسف نے دوبارہ ملاقات کے لیے بلایا، مگر اس روز بھی ملاقات نہ ہوئی۔ اس پر وہ غصے میں آیا اور ثناء یوسف کو ان کے گھر جا کر فائرنگ کرکے قتل کر دیا۔
یاد رہے کہ واقعہ 2 جون کو پیش آیا تھا جس کے بعد ملزم فیصل آباد فرار ہوگیا تھا، تاہم پولیس نے اسے گرفتار کر لیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ثناء یوسف
پڑھیں:
بھارت نے پاکستان کیخلاف اسرائیلی اسلحہ استعمال کیا؛ نیتن یاہو کا بڑا اعتراف
صیہونی ریاست کے وزیرِاعظم نیتن یاہو نے اعتراف کیا ہے کہ بھارت نے فوجی آپریشن "سندور" میں اسرائیلی ساختہ ہتھیار استعمال کیے۔
بھارتی میڈیا کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ بھارت نے 'آپریشن سندور' میں ہمارے ہتھیار استعمال کیے تھے اور یہ ہتھیار میدانِ جنگ میں نہایت مؤثر ثابت ہوئے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم کا بیان کے برخلاف حقیقت یہ ہے کہ پاک فضائیہ نے بھارت کو ایسی دھول چٹائی تھی جس میں رافیل سمیت تمام غیرملکی اسلحہ ناکارہ ثابت ہوئے تھے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بالخصوص بھارت کے باراک 8 دفاعی نظام کا زکر کیا جسے بھارت اور اسرائیل نے مشترکہ طور پر تیار کیا تھا۔
اسرائیل نے بھارت کو اسلحہ کی فراہمی کا دعویٰ پہلی بار نہیں کیا۔ یہ گٹھ جوڑ بہت پرانا ہے۔ روس، فرانس اور امریکا کے بعد اسرائیل بھارت کو سب سے زیادہ اسلحہ فروخت کرتا ہے۔
نیتن یاہو نے بھارت پر عائد 50 فیصد امریکی ٹیرف پر کہا کہ امریکا اور بھارت ہمارے قریبی اتحادی ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ دونوں ممالک اقتصادی اختلافات کو مذاکرات سے حل کر لیں گے۔
انھوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ بھارت اور اسرائیل کے درمیان براہِ راست پروازوں کا معاملہ زیر غور ہے۔ بھارت کو امریکا بھی ایک قدرتی پارٹنر کے طور پر دیکھتا ہے۔