ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی پر پاکستان کا مؤقف جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد دونوں فریقین کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کا خیر مقدم کرتا ہے اور اس امر پر زور دیتا ہے کہ فریقین مستقل اور پائیدار امن کے لیے تحمل، تدبر اور مذاکرات کا راستہ اختیار کریں۔

اپنے بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے خاتمے کے لیے جاری سفارتی کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور یہ باور کراتا ہے کہ خطے میں پائیدار امن و استحکام صرف اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں رہ کر ہی ممکن ہے۔

ترجمان نے کہاکہ پاکستان کا مؤقف واضح ہے کہ طاقت کے استعمال سے اجتناب اور سفارت کاری کے فروغ کے ذریعے ہی موجودہ تنازع کا پرامن حل نکالا جا سکتا ہے۔ پاکستان اس ضمن میں عالمی اور علاقائی سطح پر ہونے والی تمام مثبت کوششوں کی تائید اور حمایت کرتا رہے گا۔

پاکستانی ردعمل اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک بیان میں کہا تھا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی طے پا گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews ایران اسرائیل جنگ پاکستان دفتر خارجہ ردعمل شفقت علی خان وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایران اسرائیل جنگ پاکستان دفتر خارجہ شفقت علی خان وی نیوز

پڑھیں:

ایران کی جوہری صلاحیت ختم کردی، مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک اسرائیل کو تسلیم کرلیں؛ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی جوہری صلاحیت کو مکمل طور پر ختم کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک کو اسرائیل کے ساتھ ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کی تلقین کی ہے۔

امریکی صدر نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جاری پیغام میں کہا کہ ان کے لیے سب سے اہم ہدف یہی ہے کہ تمام عرب اور خلیجی ممالک اسرائیل سے تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل کا حصہ بنیں۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ ایران کی جوہری طاقت کو "مکمل طور پر تباہ" کر دیا گیا ہے تاہم امریکی صدر اس حوالے شواہد پیش نہیں کیے۔

صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ اب اگر مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک معاہدات ابراہیمی میں شامل ہو جائیں تو خطے میں امن کا قیام ممکن ہے۔

یاد رہے کہ معاہدات ابراہیمی کا آغاز 2020 میں ٹرمپ کے پہلے دور میں ہوا تھا جب متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرلیے تھے۔ بعد ازاں مراکش اور سوڈان نے بھی ایسا کیا تھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا آذربائیجان، آرمینیا کے درمیان امن معاہدے کا خیرمقدم
  • اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے بیس مبینہ جاسوس گرفتار، ایران کا سخت انتباہ
  • یوکرائنی صدر کا بیان مسترد، اسرائیلی توسیع پسندانہ اقدامات خطے کیلئے کشیدگی کا باعث: پاکستان
  •   پاکستان کی غزہ پر مکمل عسکری فبضے کے اسرائیلی منصوبے کی شدید مذمت
  • روس کیساتھ جنگ میں پاکستانی جنگجوئوں کی مدد کا الزام، پاکستان کا معاملہ یوکرین کے سامنے اٹھانے کا فیصلہ
  • اسرائیل کے توسیع پسندانہ اقدامات خطے کو کشیدگی کی طرف لے جائیں گے: دفتر خارجہ
  • پاکستان نے یوکرینی صدر کے بیان کو مسترد کردیا
  • ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر تکنیکی مشاورت جاری ہے، ترجمان دفتر خارجہ
  • ایران کی جوہری صلاحیت ختم کردی، مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک اسرائیل کو تسلیم کرلیں؛ ٹرمپ
  • چین کا اسرائیل سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ، فلسطینی ریاست کے قیام پر زور