دنیا کے طاقتور ترین ڈیجیٹل کیمرا سے کھینچی گئیں کائنات کی تصاویر جاری
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
دنیا کے طاقتور ترین ڈیجیٹل کیمرا نے کائنات کی کھینچی گئی اپنی اولین تصاویر جاری کردیں۔ تصاویر میں چمکتی ہوئی خوبصورت کہکشاؤں کو دیکھا جا سکتا ہے جو رنگین نیبیولا اور ستاروں کو ظاہر کرتی ہیں۔
یہ تصاویر ویرا سی رُوبن آبزرویٹری سے موصول ہوئی ہیں جس کے حوالے سے سائنس دان پُر امید ہیں کہ یہ مشاہدہ گاہ کائنات اور اس میں ہونے والے معاملات کی بہتر سمجھ کے لیے تاریک آسمان کا مسلسل مشاہدہ کر سکے گی۔
سائنس دان یہ امید رکھتے ہیں کہ وہ مسلسل مشاہدے سے کائنات کی ریوائنڈ ایبل (ماضی کی طرف جاتی) ویڈیو بنا سکیں گے۔
سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ اس مشاہدہ گاہ کو استعمال کرتے ہوئے سیارچوں، پراسرار ڈارک میٹر کی اصلیت اور دیگر کی بہتر سمجھ کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔
اولین تصاویر کا مقصد تصاویر کی تفصیلی خصوصیت کو دکھانا تھا۔ یہ کیمرا 3200 میگا پکسل کا ہے (جو کہ جدید آئی فون سے تقریباً 70 گُنا زیادہ طاقتور ہے) اور چاند پر ایک گالف کی بال دِکھانے کے لیے کافی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
طاقتور سمندری طوفان ویتنام کے ساحلی علاقوں سے ٹکرا گیا، ملک میں ایمرجنسی نافذ
HANOI, VIETNAM:طاقتور سمندری طوفان ’ کلمیگی ‘ فلپائن میں تباہی مچانے کے بعد ویتنام کے ساحلی علاقوں سے ٹکرا گیا جس کے باعث ملک بھر میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔
ویتنامی سرکاری میڈیا کے مطابق طوفان کے باعث ہواؤں کی رفتار 92 میل فی گھنٹہ (149 کلومیٹر فی گھنٹہ) تک ریکارڈ کی گئی جب کہ 2 لاکھ 60 ہزار سے زائد فوجی اہلکار امدادی کارروائیوں کے لیے الرٹ کر دیے گئے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ ملک کے 6 بڑے ہوائی اڈے بند کر دیے گئے ہیں اور سینکڑوں پروازیں منسوخ یا متاثر ہونے کا امکان ہے۔
ویتنام پہلے ہی ریکارڈ بارشوں اور سیلابوں سے نبرد آزما ہے اور اب اسے ایشیا کے اس سال کے طاقتور ترین طوفانوں میں سے ایک کا سامنا ہے۔
وزارتِ ماحولیات کے مطابق، طوفان نے ڈاک لک اور جیا لائی صوبوں میں ٹکرانے کے بعد شدید بارشوں اور تیز ہواؤں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
قومی موسمیاتی محکمے نے خبردار کیا ہے کہ سات صوبوں اور شہروں میں آئندہ چھ گھنٹوں کے دوران سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔
مختلف علاقوں سے مکانات کی چھتیں اڑنے، درختوں کے گرنے اور ہوٹلوں کی شیشے کی کھڑکیاں ٹوٹنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
کوی نون کے علاقے میں مرکزی شاہراہوں پر درخت گر گئے جبکہ ڈاک لک صوبے کے دو قصبوں کے مکینوں نے اپنے گھروں کے منہدم یا زیرِ آب آنے کی اطلاعات دیتے ہوئے مدد کی اپیل کی ہے۔
ماہرین کے مطابق طوفان جنوبی بحیرہ چین میں 8 میٹر (26 فٹ) تک اونچی لہریں پیدا کر سکتا ہے، جس سے ساحلی علاقوں میں مزید تباہی کا اندیشہ ہے۔
ویتنامی حکومت نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور امدادی اداروں کے ساتھ تعاون کریں تاکہ ممکنہ جانی و مالی نقصان کو کم کیا جا سکے۔