پلاسٹک کو ’پین کلر‘ میں بدلنے والا عام بیکٹیریا دریافت
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
سائنس دانوں کو ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ ایک عام بیکٹیریا کی ایک قسم پلاسٹک فضلے کو پیراسیٹامول میں بدل سکتی ہے۔ یہ دریافت سائنس دانوں کو ری سائیکلنگ کے نئے طریقوں تک لے جاسکتی ہے۔
پلاسٹک کے باریک ذرات جن کو مائیکرو پلاسٹک کہا جاتا ہے، صحت کے متعدد مسائل سے تعلق رکھتا ہے جس میں ہارمون میں مداخلت اور متعدد اقسام کے کینسر شامل ہیں۔
سائنس دان پائیداری کے ساتھ پلاسٹک فضلے کو دوبارہ قابلِ استعمال بنانے کے لیے متعدد طریقوں کی آزمائش کر رہے ہیں۔ آزمائے گئے ان طریقوں میں پلاسٹک فضلے سے مطلوبہ چھوٹے مالیکیول بنانے کے لیے بیکٹیریا اور ان کے خامروں کے استعمال نے مثبت نتائج پیش کیے ہیں۔
مئیکروبز کے میٹابولزم سے اتنہائی فعال کیمیکلز جڑے ہوتے ہیں جن کو سائنس دان متعدد صنعتی چھوٹے مالیکیولز کی پیداوار کے لیے استعمال کرنے کے لیے پرامید ہیں۔
مختلف صنعتوں میں مائیکروبز اور انک ے میٹابولک کیمیکلز کو استعمال کر کے کیمیکل پیداوار کے موجودہ طریقوں کو کم کیا جا سکتا ہے جن کا انحصار فاسل ایندھن پر ہوتا ہے۔
جرنل نیچر کیمسٹری میں شائع ہونے والی تحقیق میں محققین نے پولی ایتھائلین ٹیریفتھیلیٹ (PET) پلاسٹک کی بوتلوں کو تحلیل کرنے کے متعدد طریقوں کا استعمال کیا تاکہ لوسین ری ارینجمنٹ کیمیکل ری ایکشن کے لیے ضروری اسٹارٹنگ مالیکیول بنایا جا سکے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ خلیوں کے اندر یہ میٹابولک عمل PET کی شکل بدل سکتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ پلاسٹک سے بنایا گیا یہ مالیکیول ای کولی میں پیراسیٹامول بنانے کے لیے بطور اسٹارٹنگ مٹیریل 92 فی صد پیداوار کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
عوامی جگہوں پر موبائل فون چارج کرنیوالوں کیلئے اہم خبر
ویب ڈیسک:امریکی ٹرانسپورٹیشن سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن نے انتباہ جاری کیا ہے جس میں عوامی جگہوں پر لگے یو ایس بی چارجرز کے استعمال سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، اس انتباہ میں بتایا گیا ہے کہ ہیکرز ایسے چارجنگ پورٹس میں چھیڑ چھاڑ کرکے صارفین کے فونز سے ڈیٹا چرا سکتے ہیں یا ان میں میل ویئر (Malware) انسٹال کر سکتے ہیں۔
ایک ایسا طریقہ ہے جس میں متاثرہ یو ایس بی پورٹ کے ذریعے فون کو چارج کرتے وقت ڈیٹا چوری کیا جاتا ہے یا نقصان دہ سافٹ ویئر منتقل کیا جاتا ہے۔ چونکہ یو ایس بی کیبل ایک ہی وقت میں بجلی اور ڈیٹا دونوں منتقل کرتی ہے، اس لیے ہیکرز اس کنکشن کا غلط استعمال کر سکتے ہیں۔
ڈالر کی قیمت میں کمی
ماہرین کے مطابق ایسے کیسز انتہائی کم دیکھنے میں آئے ہیں۔ 2019 کی ایک رپورٹ کے مطابق، لاس اینجلس کے پراسیکیوٹر نے بتایا تھا کہ ’جوس جیکنگ‘ کے کوئی مصدقہ کیس ریکارڈ پر موجود نہیں ہیں۔
ماہرین کے مطابق اصل خطرہ ان چارجنگ اسٹیشنز کے نقصان دہ یا غیر معیاری وولٹیج سے ہوتا ہے، جو فون کے سرکٹ کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ عوامی وائی فائی نیٹ ورکس سے جڑنا، غیر محفوظ یو ایس بی ڈرائیوز کا استعمال یا غیر لاک شدہ فون گم ہو جانا زیادہ عام اور حقیقی خطرات ہیں۔
روزِ اول سے پاکستان کو ڈیجیٹل نیشن بنانے کیلئے اقدامات کو اولین ترجیح دی؛ وزیراعظم
فون کو محفوظ رکھنے کے آسان طریقے
اگر فون کسی نئے ڈیوائس سے جڑنے پر پوچھے کہ ’کیا آپ اس ڈیوائس پر بھروسہ کرتے ہیں؟‘ تو ناں‘ کا انتخاب کریں، کیونکہ چارجنگ کے لیے ڈیٹا کنکشن کی ضرورت نہیں ہوتی۔
اپنے فون کا سافٹ ویئر ہمیشہ ’اپ ڈیٹ‘ رکھیں تاکہ میل ویئر سے بچاؤ ممکن ہو۔
بہتر ہے کہ اپنا چارجر یا پاور بینک ساتھ رکھیں اور عوامی یو ایس بی پورٹس کے بجائے صرف بجلی کے ساکٹ استعمال کریں۔
رکشہ ڈرائیور کو بچانے والا پولیس کانسٹیبل چل بسا
یہ احتیاطی تدابیر نہ صرف آپ کے ڈیٹا بلکہ آپ کے فون کی کارکردگی کو بھی محفوظ رکھ سکتی ہیں۔