ایئر کراچی کی اُڑان کی تیاریاں؛ فضائی آپریشن سے قبل تجربہ کار افراد کی بھرتی شروع
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
کراچی:
ملک کی نئی ابھرتی ہوئی ایئرلائن ’’ایئرکراچی‘‘نے اپنے فضائی آپریشن کے آغاز سے قبل بھرتیوں کا عمل شروع کر دیا ہے۔
ایئرلائن نے ملک بھر کے اہم ایئرپورٹس پر اسٹیشن مینیجرز کی اسامیوں پر بھرتیوں کے لیے تجربہ کار امیدواروں سے درخواستیں طلب کی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایئرکراچی ابتدائی طور پر اسلام آباد، لاہور اور کراچی کے ایئرپورٹس پر اسٹیشن مینیجرز تعینات کرے گی۔ ان اسامیوں کے لیے ان افراد کو ترجیح دی جا رہی ہے جنہیں ایوی ایشن انڈسٹری میں کام کرنے کا بھرپور تجربہ حاصل ہو۔
ایئرکراچی رواں سال 3 ایئر بس A320 طیاروں کے ذریعے اپنے فضائی آپریشن کا آغاز کرنے جا رہی ہے، جس کے لیے ابتدائی تیاریوں کا عمل مکمل کیا جا رہا ہے۔ ایئرلائن کو باقاعدہ طور پر سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ (RPT) لائسنس جاری کیا جا چکا ہے، جب کہ دوسرے مرحلے میں ایئر آپریٹر سرٹیفکیٹ (AOC) کا اجرا متوقع ہے۔
واضح رہے کہ ایئرکراچی کا قیام کراچی کی بزنس کمیونٹی کی جانب سے عمل میں آیا، جنہوں نے ’’ایئرکراچی‘‘کے نام سے ایک باقاعدہ ایئرلائن لانچ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ یہ اقدام ملکی فضائی سفر کے شعبے میں مسابقت بڑھانے اور صارفین کو ایک نیا متبادل فراہم کرنے کی سمت اہم پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: سوفٹ ویئرہاؤس میں لڑکی کو ہراساں اور فائرنگ کرنے پر 6 مقدمات درج، 8 افراد گرفتار
کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں واقع سوفٹ ویئرہاؤس (کال سینٹر) میں لڑکی کو ہراساں کرنے اور فائرنگ کے واقعے کے مجموعی طور پر 6 مقدمات درج کرلیے گئے اور پولیس نے واقعے میں ملوث 8 افراد کو گرفتار کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق گلشن اقبال بلاک 6 میں سوفٹ ویئرہاؤس(کال سینٹر) میں لڑکی کو ہراساں کرنے اورفائرنگ کے واقعے کے مجموعی طور پر 6 مقدمات درج کرلیے گئے، پہلا مقدمہ متاثرہ خاتون کے والد سید شعیب حسین کی مدعیت میں خاتون کو ہراساں کرنے، حبس بے جا میں رکھنے، جان سے مارنے اورجھگڑے سمیت دیگردفعات کے تحت درج کیا گیا۔
مدعی مقدمہ کے مطابق ان کی بیٹی گزشتہ تین سال سے کال سینٹرمیں بحیثت کسٹمر لیڈر کام کررہی تھی، برانچ منیجر دانیال بیٹی کو ہراساں کرتا اورنازیبا حرکات کرتا تھا۔
بیٹی نے گھر آکر اپنے بھائی کو بتایا اور بیٹے نے مجھے بتایا، منگل کو میرے بھانجے نے دانیال کو فون کرکے کہا کہ تم میری بہن کو کیوں ہراساں کرتے ہو تو دانیال نے دھمکیاں دینا شروع کردیں۔
بعد میں بیٹی آفس گئی تو دانیال نے میرے بھانجے کو فون کر کے کہا کہ تم آئے نہیں، میرے پاس تم جو کرسکتے ہو کرلو، بیان کے مطابق والدہ نے کہا کہ میں اپنی بہن زرینہ اوربھانجوں محمد ماجد ، سلمان خان، سید سلمان اور فیضان کے ہمراہ بیٹی کے آفس پہنچا تو انھوں نے آفس اندرسے بند کردیا، ہم نے دروازہ کھٹکھٹایا توانھوں نے دروازہ نہیں کھولا اور بیٹی کوکافی دیرتک حبس بےجا میں رکھا۔
دروازہ نہیں کھول رہے تھے تو میں اور بھانجے دروازہ توڑ کر اندرچلے گئے، اس دوران برانچ منیجر دانیال نے گالم گلوچ شروع کردی، اسی دوران ذوالفر نین نے اسلحہ نکال لیا اور ہوائی فائرنگ کی جس پر میرے بھانجے محمد ماجد نے بھی جوابی فائرنگ کی تو آفس کے گارڈز عمران، رضا نے بھی اپنے اسلحہ سے فائرنگ کی تو کسی نے واقعہ کی اطلاع مدد گار 15 پولیس کو کردی۔
اطلاع پرپولیس موقع پر پہنچی اور پولیس نے فائرنگ کرنے والے افراد محمد ماجد، ذوالقرنین، فیضان، عمران علی، رضا محمد اور ہنگامہ کرنے والے سلمان خان، سید سلمان ، سید دانیال حسین کو گرفتار کرلیا۔
گرفتارملزمان محمد ماجد ، ذوالقرنین ، فیضان ، عمران اور رضا محمد سے اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔
ایس ایچ او گلشن اقبال نعیم راجپوت نے ایکسپریس کو بتایا کہ لڑکی کو ہراساں کرنے، فائرنگ اور جھگڑے کرنے کے الزام میں 8 افراد کو گرفتارکیا گیا ہے جب کہ پولیس نے واقعے کے مجموعی طور پر 6 مقدمات درج کئے ہیں۔
گرفتار پانچ افراد سے اسلحہ برآمد کیا گیا تھا جن کے خلاف غیر قانونی اسلحے کی دفعات کے تحت 5 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔