اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے اعلان کے باوجود ایران نے ملکی اور بین الاقوامی پروازوں کے لیے فضائی حدود کی بندش میں 26 جون تک توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔

ایران کے شہری ہوابازی کے ادارے کے مطابق یہ ایرانی فضائی حدود کھولنے کا حتمی فیصلہ ابھی نہیں کیا گیا اور ایئراسپیس تاحکم ثانی ملکی اور غیرملکی پروازوں کے لیے بند رہے گی۔

یہ بھی پڑھیے: مشرق وسطیٰ کے لیے بین الاقوامی پروازیں معطل، کئی ممالک کی فضائی حدود بند

اس سے قبل اسرائیل کے ایران پر حملوں کے بعد بین الاقوامی ایئرلائنز نے مشرق وسطیٰ کے متعدد مقامات کے لیے پروازیں معطل کر دی تھیں، جس کی وجہ فضائی حدود کی بندش اور سلامتی کے خدشات بتائے گئے تھے۔

امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد دبئی اور قطر کے دارالحکومت دوحہ جیسے مراکز کے لیے متعدد پروازیں منسوخ کر دی گئی تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایئراسیس ایران فضائی حدود ہوابازی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایئراسیس ایران ہوابازی کے لیے

پڑھیں:

یمم

چین اور ایران کا ایرانی جوہری مسئلے پر تفصیلی تبادلہ خیال

چین ایران کے ساتھ تعلقات کے فروغ کو بہت اہمیت دیتا ہے، چینی وزیر خا رجہ
بیجنگ :چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت کی۔جمعرات کے روزوانگ ای نے کہا کہ چین ایران کے ساتھ تعلقات کے فروغ کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ رواں سال ستمبر میں صدر شی جن پھنگ اور صدر مسعود پزشکیان نے ایک کامیاب ملاقات کی جس میں چین ایران تعلقات کے فروغ کے لیے اہم اتفاق رائے پایا گیا اور اسٹریٹجک رہنمائی فراہم کی گئی۔ اگلے سال چین اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 55ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ چین دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے، مشترکہ طور پر قومی ترقی اور احیاء کو فروغ دینے، باہمی فائدہ مند تعاون کو گہرا کرنے کے لیے ایران کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے تاکہ چین ایران جامع تزویراتی شراکت داری کو اعلیٰ سطح پر پہنچایا جا سکے ۔ فریقین نے ایرانی جوہری مسئلے پر مفصل تبادلہ خیال کیا ۔ وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ چین نے ہمیشہ ایرانی جوہری معاملے پر ایک منصفانہ اور غیر جانبدارانہ موقف برقرار رکھا ہے۔ ایرانی جوہری مسئلے کے سیاسی حل میں موجودہ تعطل عالمی برادری کے مشترکہ مفاد میں نہیں ہے۔ چین ایران کی جانب سے حال ہی میں جوہری ہتھیار تیار نہ کرنے کے عزم کی تجدید کی تعریف کرتا ہے، اور ایران کے پرامن مقاصد کے لیے جوہری توانائی کے استعمال کے حق کی حمایت کرتا ہے۔ چین امید رکھتا ہے کہ تمام فریق مکالمہ اور رابطہ برقرار رکھیں گے اور ایرانی جوہری مسئلے کو مذاکرات کے دھارے میں واپس لائیں گے۔ عراقچی نے ایرانی جوہری مسئلے پر منصفانہ موقف برقرار رکھنے اور مثبت کردار ادا کرنے پر چین کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایران برابری اور باہمی فائدے کی بنیاد پر تمام فریقوں کے ساتھ رابطے اور تبادلے کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا: حکومتی شٹ ڈاؤن سے فضائی نظام مفلوج، تین دن میں دو ہزار پروازیں منسوخ
  • جنگ بندی کے بعد اسرائیل نے  مزید  15 فلسطینی لاشیں واپس کردیں
  • ایران میں اقبال ؒ شناسی
  • امن مسلط کرنے کا منصوبہ
  • امن چاہتے ہیں لیکن کسی کے دباؤ کے آگے نہیں جھکیں گے، ایرانی صدر
  • حماس آج رات اسرائیلی یرغمالی کی لاش حوالے کرے گا، غزہ جنگ بندی کے تحت
  • بیلجیم کے لیژ ایئرپورٹ پر ڈرون کی موجودگی سے پروازیں معطل، تھوڑی دیر بعد بحال
  • امریکی قیادت میں بین الاقوامی امن و استحکام فورس غزہ میں جلد تعینات ہوگی
  • ڈی پورٹ کے باوجود برطانیہ آنے والا ایرانی دوسری مرتبہ ملک بدر
  • یمم