data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران: ایرانی وزارتِ خارجہ نے پہلی بار باضابطہ طور پر تسلیم کیا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے کیے گئے فضائی حملوں کے نتیجے میں ایران کی جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ امر واضح ہے کہ ہماری جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے، کیونکہ ان پر بارہا حملے کیے گئے۔ تاہم انہوں نے نقصان کی نوعیت اور حد کے بارے میں مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا اور کہا کہ یہ ایک پیچیدہ تکنیکی معاملہ ہے جس پر ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم اور دیگر متعلقہ ادارے تحقیق کر رہے ہیں۔

یہ پہلا موقع ہے کہ ایرانی حکومت کے کسی اعلیٰ سطحی عہدیدار نے ان حملوں کے نتیجے میں جوہری تنصیبات کو پہنچنے والے نقصان کی براہ راست تصدیق کی ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی میڈیا میں یہ دعویٰ سامنے آیا تھا کہ ابتدائی انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق امریکی حملے ایران کے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر مفلوج کرنے میں ناکام رہے ہیں، اور ان حملوں سے صرف چند ماہ کی تاخیر ہوئی ہے۔

تاہم ان رپورٹس کے برعکس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے زور دے کر کہا تھا کہ امریکی فضائی کارروائی نے ایران کی جوہری صلاحیتوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔

امریکا نے ہفتے کے روز جاری ایران-اسرائیل جنگ میں مداخلت کرتے ہوئے ایران کی تین کلیدی جوہری تنصیبات—فردو، نطنز اور اصفہان—پر شدید بمباری کی تھی، جسے امریکی صدر نے اپنی دفاعی حکمتِ عملی کی بڑی کامیابی قرار دیا تھا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جوہری تنصیبات کو ایران کی

پڑھیں:

سعودی وزیر خارجہ کی غزہ کی صورتحال پر عالمی ہم منصبوں سے رابطے، اسرائیلی منصوبے کی مذمت

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے جمعہ کو فرانس، مصر اور یورپی یونین کے وزرائے خارجہ سے ٹیلی فونک رابطے کیے، جن میں غزہ میں بگڑتی صورتحال اور اسرائیلی جارحیت پر گفتگو کی گئی۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کایا کالاس سے بات چیت میں شہزادہ فیصل نے غزہ کے عوام کے خلاف اسرائیلی خلاف ورزیوں اور بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی پالیسی کے فوری خاتمے پر زور دیا۔

مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی سے گفتگو میں انہوں نے اسرائیلی حملے روکنے اور انسانی بحران ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

مزید پڑھیں: فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر امن ممکن نہیں، سعودی وزیر خارجہ کا اقوام متحدہ میں دوٹوک مؤقف

سعودی عرب نے اسرائیل کے اس منصوبے کی شدید مذمت کی ہے جس کے تحت وہ غزہ شہر پر مکمل فوجی قبضہ جمانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور فلسطینی عوام کے خلاف “وحشیانہ اقدامات اور نسلی صفائی” کا تسلسل ہے۔

بیان میں متنبہ کیا گیا کہ اسرائیلی اقدامات خطے میں مزید عدم استحکام پیدا کریں گے اور پائیدار امن کی عالمی کوششوں کو نقصان پہنچائیں گے۔

یہ مذمت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیل نے غزہ شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے منصوبے کی منظوری دی ہے، جو 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد جاری 22 ماہ طویل فوجی مہم کا نیا مرحلہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل سعودی پریس ایجنسی سعودی عرب سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے بیس مبینہ جاسوس گرفتار، ایران کا سخت انتباہ
  • سعودی وزیر خارجہ کی غزہ کی صورتحال پر عالمی ہم منصبوں سے رابطے، اسرائیلی منصوبے کی مذمت
  •   پاکستان کی غزہ پر مکمل عسکری فبضے کے اسرائیلی منصوبے کی شدید مذمت
  • اسرائیل خطرناک اقدامات فوری طور پر بند کرے، چینی وزارت خارجہ
  • ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر تکنیکی مشاورت جاری ہے، ترجمان دفتر خارجہ
  • ایرانی صدر کا دورہ پاکستان
  • رواں ماہ پاک چین اسٹریٹجک مذاکرات کیلئے تیاریاں تیز
  • ایران کی جوہری صلاحیت ختم کردی، مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک اسرائیل کو تسلیم کرلیں؛ ٹرمپ
  • ایران کیجانب سے اسلامی تعاون تنظیم کے غیر معمولی اجلاس کے انعقاد کا مطالبہ
  • غزہ میں اسرائیلی حملوں اور بھوک سے اموات میں خطرناک اضافہ