ایران جوہری بم سے بہت دور چلا گیا ہے، مارکو روبیو کا دعوی
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
امریکی وزیر خارجہ نے دعوی کیا ہے کہ ایرانی جوہری تنصیبات کو "بطور کافی" نقصان پہنچا ہے اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے دعوی کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، جوہری بم سے بہت دور چلا گیا ہے۔ امریکی مجلے پولیٹیکو کو انٹرویو دیتے ہوئے مارکو روبیو نے دعوی کیا کہ ایرانی جوہری تنصیبات اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو "بطور کافی" نقصان پہنچا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ (ایران) آج جوہری ہتھیاروں سے بہت دور پہنچ گیا ہے، اُس وقت کی نسبت کہ جتنا وہ صدر (ٹرمپ) کے اس جرأت مندانہ اقدام (ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے) سے قبل تھا! امریکی وزیر خارجہ نے دعوی کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ سمجھنے کی بہت زیادہ اہمیت ہے کہ (ایرانی جوہری پروگرام کے) مختلف اجزاء کو اہم، بلکہ بہت اہم اور وسیع نقصان پہنچا ہے جبکہ ہم اس بارے مزید جاننے کی کوشش کر رہے ہیں!
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکی وزیر خارجہ ایرانی جوہری نے دعوی
پڑھیں:
یورپ سلامتی کونسل کو ایران پر دباؤ ڈالنے کیلئے غلط استعمال نہ کرے، سید عباس عراقچی
اپنی آسٹرین ہم منصب سے ایک ملاقات میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ تمام ممالک کی ذمے داری ہے کہ وہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکہ و صیہونی حملے کی مذمت کریں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" اس وقت اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں شرکت کے لئے نیویارک میں موجود ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے آج آسٹریا کی وزیر خارجہ "بیٹ مینل رائسینگر" سے ملاقات اور بات چیت کی۔ اس ملاقات میں ایران اور آسٹریا کے درمیان دو طرفہ تعلقات نیز علاقائی و بین الاقوامی واقعات پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ ملاقات میں انہوں نے جوہری معاملے کے حوالے سے ایران کے ذمہ دارانہ رویے كی یقین دہانی کرائی، تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام ممالک کی ذمے داری ہے کہ وہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکہ و صیہونی حملے کی مذمت کریں۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ جرمنی، برطانیہ و فرانس پر مشتمل یورپی مثلث اور سلامتی کونسل کے دیگر رکن ممالک کو اپنی ذمہ داریوں کا ادراک کرتے ہوئے کسی بھی غیر قانونی اقدام کے نتائج سے آگاہ رہنا چاہئے۔ ان ممالک کو چاہئے کہ وہ ایران پر دباؤ ڈالنے کے لئے سلامتی کونسل کے غلط استعمال سے گریز کریں۔ دوسری جانب آسٹریا کی وزیر خارجہ نے کہا کہ بین الاقوامی مسائل کے حل کے لئے سفارتی طریقہ کار کو برقرار رکھنا چاہئے۔ انہوں نے اس سلسلے میں ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی۔