واشنگٹن:

ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکہ کی حالیہ فضائی کارروائیوں کے باوجود ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر تباہ نہیں ہو سکا، بلکہ ابتدائی انٹیلی جنس تجزیے کے مطابق اسے صرف چند ماہ کے لیے مؤخر کیا جا سکا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق پینٹاگون کی انٹیلی جنس ایجنسی (ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی) کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ایران کا افزودہ یورینیم کا ذخیرہ فضائی حملوں میں مکمل طور پر تباہ نہیں ہوا۔

امریکی نشریاتی ادارے نے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ایران کے بیشتر سینٹری فیوجز ابھی بھی محفوظ ہیں اور نقصان صرف زمینی سطح کی تنصیبات تک محدود رہا۔

امریکی فضائیہ نے فردو، نطنز اور اصفہان میں واقع تین جوہری تنصیبات کو ’’بنکر بسٹر‘‘ بموں سے نشانہ بنایا، جو زمین کے 60 فٹ گہرائی یا 200 فٹ مٹی میں گھسنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

تاہم زیادہ تر زیرِ زمین تنصیبات محفوظ رہیں جبکہ داخلی راستے اور کچھ انفرااسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔

وائٹ ہاؤس نے پینٹاگون کی ابتدائی رپورٹ کو حقائق کے منافی اور صدر کو بدنام کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

امریکی صدر کا دعویٰ ہے کہ ان کے احکامات پر کیے گئے حملے نے ایران کی جوہری صلاحیت کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔

ادھر ایرانی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ حملوں سے قبل ہی تنصیبات خالی کرا لی گئی تھیں، جبکہ اسرائیلی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ افزودہ یورینیم کا بڑا حصہ ملبے تلے دفن ہو چکا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

سب سے بڑا منشیات فروش؛ ٹرمپ کا وینزویلا کے صدر کی گرفتاری پر 50 ملین ڈالر انعام کا اعلان

واشنگٹن: امریکا نے وینزویلا کے صدر نکولس مادورو پر دنیا کے سب سے بڑے منشیات فروشوں میں سے ایک ہونے کا الزام لگایا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے اس الزام کو بنیاد بناتے ہوئے وینزویلا کے صدر کی گرفتاری میں مدد دینے والے کو 50 ملین ڈالر انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ 

امریکی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ وینزویلا کے صدر کی گرفتاری پر انعامی رقم پہلے 25 ملین ڈالر تھی جسے اب دگنا کردیا گیا۔

نکولس مادورو پر یہ الزام بھی ہے کہ وہ کولمبین باغی گروپ FARC کے ساتھ مل کر امریکا میں کوکین پھیلا رہے ہیں تاکہ امریکی معاشرے کو تباہ کردیا جائے۔

امریکی اٹارنی جنرل پام بونڈی نے ایک ویڈیو بیان میں دعویٰ کیا کہ امریکی ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی (DEA) نے 30 ٹن کوکین ضبط کی جن میں سے تقریباً 7 ٹن وینزویلا کے صدر سے منسلک تھیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ بقیہ 23 ٹن کوکین بھی وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کے قریبی ساتھیوں کی تھیں۔ نکولس مادورو کا تعلق ٹرین دے اراگوا نامی وینزویلی گینگ اور میکسیکو کے سینالوا کارٹل سے بھی ہے۔

یاد رہے کہ ان دونوں تنظیموں کو امریکی حکومت نے دہشت گرد تنظیمیں قرار دیکر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

دوسری جانب، وینزویلا کے وزیر خارجہ ایوان گل نے اس اقدام کو مضحکہ خیز اور سیاسی پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس طرح کی چالوں سے کوئی حیرت نہیں کیوں کہ ٹرمپ جیفری ایپسٹین کیس جیسے حساس معاملات سے توجہ ہٹانے کے لیے یہ سب کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ نکولس مادورو 2013 سے وینزویلا کے صدر ہیں۔ ان پر انتخابات میں دھاندلی، اپوزیشن کی آواز دبانے اور سیاسی تشدد جیسے الزامات لگتے رہے ہیں۔

حالیہ انتخابات میں بھی یہی الزامات سامنے آئے جس پر برطانیہ اور یورپی یونین نے نوکلس مارودو کی حکومت پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

جون میں نکولس مادورو کے سابق انٹیلیجنس چیف ہوگو کارواخل کو بھی امریکا میں منشیات اسمگلنگ کے الزامات پر سزا سنائی گئی۔

تاہم انٹیلی جنس چیف بوگو کارواخل نے بعد میں اپنا جرم قبول کر لیا تھا جس سے قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں کہ وہ اپنے صدر کے خلاف گواہی دینے کے بدلے میں سزا میں نرمی چاہتے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاک بھارت جنگ کے 3 ماہ بعد انڈین فضائیہ جاگ گئی، 6 پاکستانی جہاز تباہ کرنے کا انوکھا دعویٰ
  • اسرائیل کو 22 ارب ڈالر کی امریکی امداد
  • سب سے بڑا منشیات فروش؛ ٹرمپ کا وینزویلا کے صدر کی گرفتاری پر 50 ملین ڈالر انعام کا اعلان
  • وینزویلا کے صدر کی گرفتاری میں مدد کرنے پر اب ڈبل انعام ملے گا، امریکا
  • ایرانی صدر کا دورہ پاکستان
  • ایران کی جوہری صلاحیت ختم کردی، مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک اسرائیل کو تسلیم کرلیں؛ ٹرمپ
  • ٹرمپ کے لگائے گئے نئے ٹیرف سے امریکا کو اربوں ڈالر کی آمدنی، اتنا پیسہ کہاں خرچ ہوگا؟
  • ایپل کا امریکا میں 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • امریکا جانے کے خواہش مندوں کیلئے پالیسی سخت کر دی گئی
  • ایران؛ اسرائیل کو شہید جوہری سائنسدان کی ’لوکیشن‘ فراہم کرنے والے کو پھانسی دیدی گئی