data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیویارک:اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے (آئی اے ای اے) کے سربراہ نے کہا ہے کہ وہ ایران کی صورتحال کے بارے میں آج کے اعلانات کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

رافیل گروسی کا کہنا ہے کہ ’آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کی بحالی ایران کی جوہری سرگرمیوں سے متعلق تنازع کو حتمی طور پر حل کرنے کے لئے ایک کامیاب سفارتی معاہدے کی کلید ہے۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ انھوں نے ایرانی وزیر خارجہ کو ایک ساتھ مل کر کام کرنے کی اہمیت پر زور دینے اور جلد ملاقات کی تجویز دینے کے لئے لکھا ہے۔

آئی اے ای اے کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی اے ای اے کے معائنہ کار پورے تنازعے کے دوران ایران میں موجود رہے ہیں اور وہ جلد از جلد کام شروع کرنے کے لیے تیار ہیں۔

ان حملوں کے دوران ایران میں متعدد جوہری تنصیبات کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے، جس میں یورینیم کی منتقلی اور افزودگی کی تنصیبات بھی شامل ہیں۔

گروسی کا کہنا ہے کہ ’ہمارا اندازہ یہ ہے کہ متاثرہ تنصیبات کے اندر کچھ مقامی سطح پر تابکار اور کیمیائی اخراج ہوا ہے جن میں جوہری مواد موجود تھا۔ بنیادی طور پر یورینیم مختلف درجے تک افزودہ تھا، لیکن سائٹ سے باہر تابکاری کی سطح میں اضافے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔‘

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: آئی اے ای اے

پڑھیں:

روس نے جوہری تجربات کے امکان پر غور کرنے کے لیے تجاویز تیار کرنے کا حکم دے دیا

ماسکو:

روس کے صدر ولادی میر پوتن نے اپنے اعلیٰ حکام کو یہ حکم دیا کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے ممکنہ تجربات کے حوالے سے تجاویز تیار کریں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق  یہ حکم سرد جنگ کے بعد پہلی بار جوہری تجربات کے لیے کسی پیش رفت کا اشارہ ہے۔ 1991 کے بعد روس نے جوہری تجربات نہیں کیے ہیں۔

یہ اقدام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گزشتہ ہفتے کے اعلان کے ردعمل میں آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ جوہری تجربات دوبارہ شروع کرے گا۔

دونوں ممالک کے درمیان جوہری ہتھیاروں کی سب سے بڑی تعداد ہونے کی وجہ سے اس اقدام کو عالمی سطح پر ایک سنگین صورت حال کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو عالمی کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے۔

پوتن نے اپنے ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ میں وزارتِ خارجہ، وزارتِ دفاع، خصوصی خدمات اور متعلقہ سول اداروں کو ہدایت دیتا ہوں کہ وہ اس مسئلے پر اضافی معلومات جمع کریں،

 اسے سکیورٹی کونسل میں تجزیہ کریں اور جوہری تجربات کے آغاز کے لیے ممکنہ تجاویز تیار کریں۔

روس اور امریکہ کے تعلقات حالیہ ہفتوں میں کشیدہ ہو چکے ہیں، جب ٹرمپ نے یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے حوالے سے پیش رفت نہ ہونے پر پوتن کے ساتھ ایک مجوزہ سمٹ منسوخ کر دی تھی اور روس پر پہلی بار اقتصادی پابندیاں عائد کی تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • امن کے خواہاں ہیں، خودمختاری اور جوہری پروگرام پر سمجھوتا نہیں  ہوگا، ایرانی صدر
  • امن چاہتے ہیں لیکن کسی کے دباؤ کے آگے نہیں جھکیں گے، ایرانی صدر
  • کالعدم ٹی ایل پی کے 177 مدارس اور 330 مساجد تنظیم المدارس کے حوالے کرنے کا معاہدہ طے
  • ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی حملوں کی مذمت سے گروسی کا ایک بار پھر گریز
  • یمم
  • ایران نے پاک سعودی دفاعی معاہدے میں شمولیت کی خواہش ظاہر کردی
  • ایران کی پاکستان و سعودی عرب کے دفاعی معاہدے میں شمولیت کی خواہش
  • قابلِ تجدیدتوانائی ذرائع تنصیبات میں اضافہ، پیداوار3 گُنا ہونیکا امکان
  • چین اور ایران کا ایرانی جوہری مسئلے پر تفصیلی تبادلہ خیال
  • روس نے جوہری تجربات کے امکان پر غور کرنے کے لیے تجاویز تیار کرنے کا حکم دے دیا