data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسپورٹس ڈیسک) پہلی رچزنیشنل جونیئر اینڈ ویمنز اسکواش چیمپئن شپ گزشتہ رو ز پی ایس ایف جہانگیر خان اسکواش کمپلیکس پی ایس بی کراچی سینٹر پر شروع ہو گئی۔پہلے روز ویمنز میں تھرڈ سیڈ سمیر اشاہد کوسندھ کی دعا نزاکت کے ہاتھوں اپ سیٹ شکست ہو گئی جبکہ بوائز میں تمام سیڈڈ کھلاڑی جیت گئے۔سندھ اسکواش ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام جاری آٹھ لاکھ روپے مالیت کی انعامی رقم کی حامل چیمپئن شپ میں ملک بھر سے واپڈا اور آرمی سمیت مختلف محکموں اور صوبوں کے200سے زائد کھلاڑی شرکت کر رہے ہیں۔29جون تک جاری رہنے والی چمپئن شپ میں بوائز انڈر9، انڈر 13 اور انڈر15کے علاوہ ویمنز اوپن کا ایونٹ بھی شامل ہے۔سندھ اسکواش ایسوسی ایشن کے سیکریٹری محمد عامر کے مطابق پہلے روز ویمنز کی تھرڈ سیڈ سندھ کی سمیرا شاہد کو سندھ ہی کی دعا نزاکت نے شکست دی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

سندھ بلڈنگ، اسکیم 33 میں غیرقانونی تعمیرات کا بے لگام سلسلہ

اسسٹنٹ ڈائریکٹر اویس شاہ نے حفاظت کا ذمہ اٹھالیا،عوام کی شکایات نظرانداز
علاقہ مکینوں کا غیرقانونی تعمیرات کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ ، حکام خاموش

اسکیم 33میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے بدعنوان افسران کی ملی بھگت سے غیر قانونی تعمیرات کا بے لگام سلسلہ زور و شور سے جاری ہے ،سابقہ بلڈنگ افسران کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے بدنام زمانہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر اویس حسین شاہ المعروف شاہ جی نے خلاف ضابطہ جاری تعمیرات کی حفاظت کا ذمہ اٹھا لیا ہے ،ذاتی مفادات کے حصول کیلئے شہریوں کی زندگیوں کو مشکل بنانے کا عمل جاری ہے ،قانونی تقاضوں کو یکسر نظرانداز کرکے کھڑی کی جانے والی عمارتیں، شہریوں کو بنیادی سہولیات سے محروم کرنے لگی ہیں ۔جرآت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ غیرقانونی تعمیرات کی وجہ سے پانی، گیس اور بجلی جیسی بنیادی سہولیات متاثر ہو رہی ہیں۔ ایک رہائشی کا کہنا ہے کہ ’’یہ غیرقانونی عمارتیں دن کے اجالوں میں کھڑی کی جا رہی ہیں،مگر حیرت انگیز بات یہ ہے کہ کوئی انہیں روکنے والا نہیں ہے ‘‘حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں موجود بدعنوان عناصر نے اس غیرقانونی سرگرمیوں پر پردہ ڈال رکھا ہے ۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرنے والے اہلکار کا کہنا ہے کہ’’ افسران کی ملی بھگت سے مافیا نے پورے علاقے کو اپنے قبضے میں لے رکھا ہے ‘‘۔علاقے کے شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اسکیم 33 میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف فوری کارروائی کی جائے اور تمام غیرقانونی عمارتوں کو مسمار کیا جائے ۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر جلد کارروائی نہ ہوئی تو وہ اعلیٰ حکام تک اپنی آواز پہنچانے کے لیے احتجاجی مظاہرے کریں گے ۔اس معاملے پر ڈی جی مزمل حسین ہالیپوٹو سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ ممکن نہ ہو سکا ، محکمہ ٹاؤن پلاننگ کے ایک عہدیدار نے صرف یہ کہا کہ "معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔”شہریوں کا کہنا ہے کہ محض تحقیقات کے دعوے کافی نہیں ہیں، عملی اقدامات کی فوری ضرورت ہے تاکہ شہر کے اس اہم رہائشی علاقے کو غیرقانونی تعمیرات کے عفریت سے بچایا جا سکے ۔

متعلقہ مضامین

  • نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کا 56واں یوم تاسیس
  • چیمپئن شپ کا تاج اپنے سر سجا لیا ۔ SACF-Kinza U19 (گرلز) نےIISJ
  • حیدرآباد:کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ آئینی ترمیم کے مسودے کے خلاف وکلاء کنونشن سے خطاب کررہے ہیں
  • ویگروگروپ کے تحت ریسرچ بیس سیمینار کا انعقاد ، زمینداروں کی شرکت
  • خیرپور : کالج آف ایگری کلچر میں داخلے کی تاریخ میں توسیع کردی گئی
  • عالمی اسنوکر چیمپئن شپ: دفاعی چیمپئن محمد آصف کا فاتحانہ آغاز
  • سندھ کے ٹریفک پولیس اہلکاروں پر بڑی پابندی عائد
  • سندھ بلڈنگ، اسکیم 33 میں غیرقانونی تعمیرات کا بے لگام سلسلہ
  • پاکستانی فاسٹ بولر پر بال ٹیمپرنگ کا جرم ثابت ہوگیا، 5 میچز کیلئے پابندی عائد
  • کے پی لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول کا غیر قانونی تعمیرات کیخلاف پلان