data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی نے بدھ کوآئندہ مالی سال کے لیے 34 کھرب 50 ارب روپے کا بجٹ منظور کرلیا، رواں سال کے لیے 156.069 ارب روپے کے ضمنی بجٹ کی بھی منظوری دیدی گئی۔ منظور شدہ بجٹ کا مجموعی حجم گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 12.

9 فیصد زیادہ ہے۔بدھ کو سندھ اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں فنانس بل پیش کیا گیا،
اراکین نے اسے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے فنانس بل کی منظوری پر ایوان کو مبارک باد پیش کی۔فنانس بل میں پارلیمنٹ و اسمبلی، بلدیاتی نمائندے، جج ٹریبونل اراکین کی سرکاری خدمات کو سیلز ٹیکس سے مستثنا قرار دیا گیا ہے۔ ایکسپورٹ پروسیسنگ زون اور اسپیشل اکنامک زون کو سروسز ٹیکس پر چھوٹ دے دی گئی۔ نجی رہائشی اسکیموں میں 10 ہزار مربع فٹ پر مکان بنانے پر ٹیکس چھوٹ ہوگی۔بل کے مطابق 5 لاکھ روپے مالیت کی ہیلتھ اور لائف انشورنس پر ٹیکس ادا نہیں کرنا ہوگا، سرکار سے منظور شدہ یونیورسٹیوں کالجز کی تعلیمی تحقیق پر بھی ٹیکس نہیں دینا پڑے گا، حج اور عمرہ ٹریول آپریٹرز بھی ٹیکس سے مستثنا ہوں گے، اسٹیٹ بینک، سیکورٹی ایکسچینج کمیشن، کمپی ٹیشن کمیشن کی خدمات پر بھی ٹیکس نہیں ہوگا، سیکورٹی سروسز میں گاڑی ٹریکرز، سیکورٹی کیمرے، الارمنگ سسٹم پر 19.5 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا۔فنانس بل کے مطابق انٹرنیٹ، ٹیلی فون سروسز، وائی فائی اور براڈ بینڈ کنکشن پر 19.5 فیصد ہوگا، گاڑیوں کے لین دین کرنے والوں پر 3 فیصد ٹیکس ہوگا، ریسٹورنٹس، ہوٹلز، فارم ہاؤسز کی آن لائن ادائیگی اور مشروبات پر 8 فیصد ٹیکس عاید ہوگا، کیب سروسز پر 5 فیصد، رینٹل کار سروس اور مال بردار گاڑیوں کو 8 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا، سرکاری عمارتوں کی تعمیر پر 5 فیصد اور عام تعمیرات پر 8 فیصد ہوگا، اسلحہ بردار اورسیکورٹی گارڈز رکھنے پر 8 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا، رئیل اسٹیٹ سروسز پر 8 فیصد ، فارن ایکسچینج سروسز پر 3 فیصد ٹیکس ہوگا۔ کال سینٹرز اور ہیلپ لائن سروسز پر 3 فیصد ٹیکس ہوگا، کوچنگ اور ٹریننگ مراکز کو بھی 3 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا، 5 لاکھ روپے سالانہ فیس حاصل کرنے والے اسکول اور کالجز کو بھی 3 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا، سندھ ہاری کارڈ سے 8ارب روپے جاری ہوں گے، بڑے کاشتکار کو 80 فیصد سبسڈی ملے گی۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے فنانس بل منظوری کے بعد ایوان سے خطاب کیا اور بجٹ کی منظوری کی مبارک باد پیش کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہاں پر اپوزیشن کے 100 فیصد ارکان نے بجٹ بحث میں حصہ لیا، اس ایوان میں بھی چاروں زبانیں بولنے والے ارکان موجود ہیں، ہمیں صوبے سے محبت ہے، اس دھرتی سے پیار کرنا چاہیے، ہمیں پوائنٹ اسکورنگ نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے ایک اور بجٹ سندھ اسمبلی نے پاس کیا ہے، قیادت، کابینہ اور اسمبلی ممبرز کا شکرگزار ہوں کہ سب نے حصہ لیا، بلڈوزر نہیں ہوتا لیکن جہاں اکثریت ہوتی وہ بجٹ پاس کرالیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ میری درخواست ہوگی کہ آئندہ بجٹ میں کٹوتی کی تحاریک کو ڈیجٹیلائیز کیا جائے، 2010 ء سے میرے پاس فنانس کا محکمہ ہے، محکمہ فنانس کے اسٹاف کے لیے پچھلے سال کی طرح اس سال بھی بونس کا اعلان کرتا ہوں، اسمبلی کے اسٹاف کو بھی بونس ملے گا۔سندھ کے سینئر وزیرشرجیل انعام میمن نے کہا کہ پورے بجٹ سیشن میں صحافیوں نے بہت اچھا کام کیا۔ کیمرامینز نے دھوپ میں کھڑے ہوکر میڈیا ٹاکز کو کور کیا۔ ہمیشہ بجٹ تلخیوں پر ختم ہوتا تھا، اس دفعہ اچھے ماحول میں بجٹ ختم ہوا۔ اس بات پرسب کو مبارکبادپیش کرتا ہوں۔ بعدازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس برخاست کردیا گیا۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر محمد فاروق فرحان نے بدھ کو سندھ اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران کٹوتی کی تحاریک پیش کیں جن میں انہوں نے کہا کہ فرنیچر اور فکسچر کے لیے بجٹ میں جو 1,347,947 روپے رکھے گئے ہیں یہ ہماری معیشت، سندھ کے خزانے اور عوام پر اضافی بوجھ ہے جبکہ اس وقت ہمیں
صحت اور تعلیم کے لیے بیرونی قرضے لینے پڑ رہے ہیں اور وفاق بھی ہمیں پیسے کم دے رہا ہے۔ اس صورت حال میں ان پیسوں میں سے 5 لاکھ روپے کی کٹوتی کی جائے۔ اسپیکر نے یہ تحاریک مسترد کر دیں۔ بعد ازاں بجٹ اجلاس کے اختتام سے قبل ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے محمد فاروق فرحان نے کہا کہ ایوان کو مؤثر انداز میں چلانے پر میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، جس طرح انہوں نے جمہوری عمل کے ذریعے ایوان کو چلایا اس سے نہ صرف جمہوریت پروان چڑھی بلکہ اپوزیشن اور حکومت کو اعتماد بھی ملا ہے۔ اپوزیشن جمہوریت کا حسن ہے، کوئی بھی ایوان اپوزیشن کے بغیر نامکمل ہوتا ہے۔ فاروق فرحان نے کہا کہ میں قائد ایوان وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور ان کی کابینہ کو بھی مبارک باد پیش کرتا ہوں کہ جس طرح انہوں نے خندہ پیشانی سے اپوزیشن کی تنقید کو سنا۔ انہوں نے اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے ارکان سمیت پورے ایوان کو مبارک باد پیش کی، جنہوں نے اپنا پارلیمانی کردار مؤثر انداز میں ادا کیا۔ اپنی تقریر کے اختتام پر فاروق فرحان نے یہ شعر پڑھا:بے بسی کا جشن تو کھل کر منانے دیجیے۔میری آنکھوں تلک آنسو تو آنے دیجیے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا فاروق فرحان نے مبارک باد پیش سندھ اسمبلی نے کہا کہ انہوں نے کرتا ہوں کو مبارک ایوان کو پر 8 فیصد کو بھی پیش کی کے لیے

پڑھیں:

قابض مئیر اور سندھ حکومت کو کراچی کے مسائل سے کوئی سرکار نہیں ،منعم ظفر خان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے امیر ضلع گلبرگ وسطی کامران سراج اور ٹاؤن چیئرمین نصرت اللہ کے ہمراہ ٹی ایم سی گلبرگ کے تحت حسین آبادیوسی 7، فیڈرل بی ایریا بلاک 3 میں’’ خاتون ِ جنت پارک‘‘ کا افتتاح کردیا، پارک کے افتتاح پر علاقہ مکینوں نے جماعت اسلامی کے بلدیاتی نمائندوں کی کوششوں کو سراہا اور اظہار تشکر کیا ، خاتون جنت پارک میں گھاس، پودے اور اس کی دیواریں ازسر نو بنائی گئیں ہیں ۔ اس موقع پر خاتون جنت پارک کی جماعت اسلامی کی کوششوں سے تعمیر ِ نو سے قبل اسکرین پر دکھایا گیا جبکہ اب پارک منفرد منظر پیش کررہا ہے۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں اور علاقہ مکینوں سے خطاب کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہا کہ یہ پارک بھی عوام کے لیے جماعت اسلامی کا تحفہ ہے ، قابض
میئر اور17 سال سے صوبے پر براجماں پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت کو کراچی کے عوام کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں۔ اگر پیپلزپارٹی کو مسائل کے حل سے دلچسپی ہوتی تو کراچی کے ساڑھے3 کروڑ عوام کو بجلی ،پانی،صحت ، تعلیم اور ٹرانسپورٹ سمیت دیگر سہولیات اور ضروریات میسر ہوتیں۔ پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت نے کراچی کے سارے اداروں اور وسائل پر قبضہ کیا ہواہے اور سوائے پیسہ بنانے کے کوئی کام نہیں ہورہا۔ امسال کراچی کے عوام نے 3 ہزار ارب روپے ٹیکس ادا کیا لیکن آدھا کراچی پانی سے محروم ہے ، کے فور منصوبے کو 40 ارب روپے کی ضرورت تھی لیکن وفاقی بجٹ میں صرف 3.2ارب روپے رکھے گئے، 2026 میں مکمل ہونے والا یہ پروجیکٹ اب مکمل ہوتا نظر نہیں آرہا۔ اسلام آباد میں انڈر پاس 20 دن میں بن جاتا ہے لیکن کراچی میں کوئی بھی پروجیکٹ وقت پر مکمل نہیں ہوتا،جماعت اسلامی ٹاؤنز و یوسیز میں محدود اختیارات اور وسائل کی کمی کے باوجود عوام کی خدمت کر رہی ہے ۔گزشتہ 2 سال میں جماعت اسلامی کے 9 ٹاؤنز میں 150 سے زاید پارکس بحال کیے ہیں۔ گلبرگ ٹاؤن میں مختصر عرصے میں کھیلوں کے میدان، پارکوں،گلیوں اور چوراہوں کو روشن کیا ہے۔ شہر میں ماحولیاتی مسائل ، پانی کو محفوظ کرنے اور اربن فاریسٹ کے لیے بھی گلبرگ ٹاؤن نے اپنا مثالی کردار ادا کیا ہے۔ آنے والے دنوں میں گلبرگ ٹاؤن منفرد ٹائون نظر آئے گا۔ جماعت اسلامی کل بھی عوام کے ساتھ تھی اور آج بھی عوام کے ساتھ ہے۔ عوام کی ضرورت بجلی ،پانی، صحت، تعلیم اور ٹرانسپورٹ ہے، عوامی جدو جہد اور مزاحمت کا راستہ اختیار کر کے ہی حقوق حاصل کیے جا سکتے ہیں ، جماعت اسلامی نے کبھی عوام کو تنہا نہیں چھوڑا اور ہم آئندہ بھی عوام کے ساتھ رہیں گے۔ضرورت پڑی تو احتجاج بھی کریں گے اور دھرنے بھی دیں گے۔حسین آباد میں بسنے والے وہ لوگ ہیں جو ہجرت کر کے پاکستان آئے تھے۔ میمن برادری کاروبار کر کے ملک کی معیشت میں اپنا کردار ادا کرتی ہے ، حسین آباد کے عوام اور جماعت اسلامی کا تعلق چولی دامن کا تعلق ہے۔اس موقع پر یوسی 7کریم آباد کے چیئر مین زبیر ولی مرکٹیا ، وائس چیئر مین محمد الیاس میمن نے بھی خطاب کیا جبکہ جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری و دیگر ذمے داران بھی موجود تھے ۔

متعلقہ مضامین

  • قومی اسمبلی: وفاقی بجٹ کی شق وار منظوری، اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد
  • سندھ اسمبلی نے بجٹ کی منظوری دے دی
  • سندھ کے عوام کیلئے بڑی خوشخبری، مختلف ریونیو چارجز کم کردیے گئے
  • سندھ اسمبلی نے فنانس ترمیمی بل 2025-26 کی منظوری دیدی
  • قومی اسمبلی؛ اپوزیشن نے خزانہ ڈویژن کے بجٹ پر کٹوتی کی 60 تحاریک پیش کردیں
  • جماعت اسلامی اقامت دین کی عالمگیر تحریک ہے‘پروفیسر نظام الدین
  • پیپلزپارٹی نے سندھ کو اپنی جاگیر سمجھ رکھا ہے،حافظ نصر اللہ چنا
  • سندھ اسمبلی میں 156 ارب روپے مالیت کا ضمنی بجٹ منظور
  • قابض مئیر اور سندھ حکومت کو کراچی کے مسائل سے کوئی سرکار نہیں ،منعم ظفر خان