data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: سونے کی عالمی قیمتوں میں مزید اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ مقامی مارکیٹ میں بھی سونا فی تولہ مہنگا ہوگیا۔

بین الاقوامی مالیاتی غیر یقینی صورتحال، مہنگائی اور سرمایہ کاروں کی بڑھتی دلچسپی کے باعث عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمتوں میں آج ایک بار پھر نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس نے صارفین کو مزید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔ سونے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا رجحان اب مسلسل کئی روز سے جاری ہے اور ماہرین کے مطابق مستقبل قریب میں اس میں کمی کے آثار کم ہی نظر آتے ہیں۔

عالمی بلین مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت آج 13 ڈالر اضافے کے بعد 3,343 امریکی ڈالر تک جا پہنچی ہے، جو کہ حالیہ تاریخ کی ایک بلند سطح سمجھی جا رہی ہے۔ سرمایہ کار سونے کو محفوظ ترین سرمایہ کاری سمجھتے ہیں اور عالمی سطح پر معیشت کے غیر مستحکم حالات میں یہ رجحان مزید زور پکڑ رہا ہے۔

دنیا بھر میں سود کی شرح میں رد و بدل، امریکی ڈالر کی قدر میں کمی اور عالمی سیاسی کشیدگی ایسے عناصر ہیں جو سونے کی قیمتوں کو اوپر کی طرف دھکیل رہے ہیں۔

عالمی قیمتوں میں اس نمایاں اضافے کے اثرات براہ راست پاکستانی مارکیٹ میں بھی دیکھے گئے، جہاں فی تولہ سونے کی قیمت میں 1,335 روپے کا اضافہ ہوا اور نئی قیمت 3 لاکھ 56 ہزار روپے کی سطح پر پہنچ گئی۔ یہ اضافہ نہ صرف زیورات کی خریداری کرنے والے صارفین کے لیے باعث تشویش ہے بلکہ شادیوں کے سیزن میں خریداروں کے بجٹ کو بری طرح متاثر کر رہا ہے۔

اسی طرح10 گرام سونے کی قیمت میں بھی 1,144 روپے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد یہ 3 لاکھ 5 ہزار 212 روپے پر آ گئی۔ یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران سونے کی قیمتوں میں مجموعی طور پر کئی ہزار روپے کا اضافہ ہو چکا ہے، جو گھریلو خریداروں کے لیے ناقابل برداشت بنتا جا رہا ہے۔

صرافہ بازار ایسوسی ایشن کے مطابق موجودہ اضافے کی بنیادی وجہ عالمی سطح پر ڈالر کی قدر میں کمی، معاشی غیر یقینی صورتحال اور خلیجی خطے میں جاری کشیدگی ہے۔ مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت کا تعین براہ راست عالمی قیمت، روپے کی قدر اور درآمدی لاگت پر منحصر ہوتا ہے۔ جب عالمی مارکیٹ میں سونا مہنگا ہوتا ہے تو اس کا بوجھ پاکستانی صارفین کو بھی اٹھانا پڑتا ہے۔

تاجر طبقے کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں مسلسل اضافے کے باعث گاہکوں کی تعداد میں واضح کمی آئی ہے اور زیورات کی خریداری اب محض ضرورت تک محدود ہو کر رہ گئی ہے۔ خاص طور پر درمیانے اور نچلے طبقے سے تعلق رکھنے والے خریداروں کے لیے سونا اب محض خواب بنتا جا رہا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو پاکستان میں سونے کی طلب میں مزید کمی دیکھنے کو مل سکتی ہے، جب کہ سونے کے پرانے زیورات کی فروخت کا رجحان بڑھ سکتا ہے۔

دوسری جانب سرمایہ کار طبقہ اب بھی سونے کو مہنگائی اور زرمبادلہ کی گراوٹ سے بچاؤ کا مؤثر ذریعہ سمجھ کر اس میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مقامی مارکیٹ سونے کی قیمت میں سونے کی مارکیٹ میں قیمتوں میں عالمی قیمت میں بھی رہا ہے

پڑھیں:

سونے اور چاندی کی قیمتیں مستحکم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(بزنس رپورٹر)عالمی و مقامی مارکیٹوں میں جمعہ کو سونے اور چاندی کی قیمتیں مستحکم رہیں۔عالمی بلین مارکیٹ میں سونا 4007 ڈالر فی اونس کی سطح پر مستحکم رہا۔بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کے نرخ مستحکم رہنے کے باعث مقامی سطح پر بھی فی تولہ سونا 4 لاکھ 23 ہزار 62 روپے پر برقرار رہا۔اسی طرح دس گرام سونے کی قیمت بھی 3لاکھ 62 ہزار 707 روپے پر مستحکم رہی۔یاد رہے کہ جمعرات کو سونے کی فی تولہ قیمت 3700 روپے کے نمایاں اضافے سے 423062 روپے تک جا پہنچی تھی۔دریں اثنا چاندی کی فی تولہ قیمت 5112 روپے پر برقرار رہی۔

گلزار

متعلقہ مضامین

  • عالمی و مقامی سطح پر سونے کی قیمتوں میں اضافہ
  • سونے کی قیمت کو پھر پر لگ گئے، فی تولہ 7400 روپے مہنگا
  • سونا پھر ہزاروں روپے مہنگا ہوگیا، نئی قیمت کیا ہوگئی؟
  • سونے کی قیمت ایک بار پھر آسمان کو چھونے لگی، فی تولہ 7400روپے مہنگا
  • سونے کی قیمت میں7400 کا بڑا اضافہ، فی تولہ قیمت کتنی ہو گئی؟
  • عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں کمی
  • ملک میں فی تولہ سونا 600 روپے سستا ہوگیا
  • سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمتوں میں کمی
  • سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
  • سونے اور چاندی کی قیمتیں مستحکم