پاکستان شوبز کی سینئر اداکارہ ماریہ واسطی نے اسکرین سے دوری کی وجہ سے پردہ اُٹھا دیا۔

ماریہ واسطی نے حال ہی میں ایک نجی ٹی وی چینل کے مزاحیہ پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں نے شوبز سے اپنی عارضی دوری کی وجوہات اور فنی سفر پر گفتگو کی۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ کسی خاص وجہ سے اسکرین سے دور نہیں ہوئیں، بلکہ وہ ایک منفرد، تخلیقی اور چیلنجنگ کردار کی تلاش میں ہیں، جو ان کی اداکارانہ صلاحیتوں کو اجاگر کر سکے۔

ماریہ واسطی کے مطابق انہیں کئی اسکرپٹس موصول ہوئے تاہم ان میں وہ نیا پن اور گہرائی موجود نہیں تھی جس کی وہ متلاشی ہیں۔

https://www.

instagram.com/reel/DLXGTszMPpi/?utm_source=ig_web_copy_linkigsh=MzRlODBiNWFlZA==

انہوں نے موجودہ ڈرامہ انڈسٹری میں یکسانیت پر بھی تنقید کی اور کہا کہ آج کل کے کرداروں میں تنوع اور گہرائی کی کمی ہے۔ پی ٹی وی کے دور کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت کیے گئے کردار ان کے دل کے بہت قریب ہیں، کیونکہ وہ ان میں خود کو پوری طرح جذب کر لیتی تھیں۔

اداکارہ نے کہا کہ جب انہیں کوئی ایسا کردار آفر ہوگا جس کو وہ تلاش کر رہی ہیں وہ ضرور اسکرین پر واپسی کریں گی۔ 

TagsShowbiz News Urdu

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

بھارت اپنی خارجہ پالیسی میں توازن پیدا کرے، جماعت اسلامی ہند

سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ یہ سامراجی طاقتیں نہ کبھی کسی خود مختار اور باوقار قوم کی وفادار دوست رہی ہیں اور نہ ہی رہ سکتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے بھارت کی درآمدات پر اضافی 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے حوالے سے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے کل ٹیرف کی شرح 50 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ یہ فیصلہ غیر ضروری اور جانبدارانہ ہے ، اس سے نہ صرف بھارتی معیشت بلکہ امریکی معیشت اور عالمی تجارت کے استحکام کو بھی نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات ناقابل فہم ہے کہ بھارت کو روس سے خریداری پر سزا کے طور پر نشانہ بنایا جائے جبکہ دیگر متعدد ممالک بشمول یورپی یونین، روس سے خریداری کرتے رہتے ہیں لیکن ان کے ساتھ اس طرح کا رویہ اختیار نہیں کیا جاتا۔ دنیا میں کسی بھی ملک کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ اپنی خارجہ، تجارتی اور اقتصادی پالیسیاں خود وضع کرے، اقتصادی حربوں کے ذریعے کسی کو مجبور کرنا خطرناک اور عالمی تعاون کو کمزور کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔

جماعت اسلامی ہند کے امیر نے کہا کہ مجوزہ 50 فیصد ٹیرف تجارت میں، بالخصوص محنت طلب شعبوں جیسے ٹیکسٹائل، قالین اور خوراک کی برآمدات سے وابستہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے لئے مشکلیں کھڑی کرے گا۔ اتنا زیادہ ٹیرف نہ صرف برآمد کنندگان کو نقصان پہنچائے گا بلکہ ہزاروں مزدوروں کے روزگار کے خاتمے کا سبب بھی بنے گا جس کا منفی اثر امریکی صارفین پر بھی پڑے گا، انہیں مہنگی اشیاء اور محدود مصنوعات کے انتخاب کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے بھارتی حکومت سے کہا کہ وہ اس حالیہ بحران سے سبق حاصل کرے اور اپنی سفارتی حکمت عملی پر نظر ثانی کرے۔ اب وقت آچکا ہے کہ بھارت اپنی خارجہ پالیسی کا ازسر نو جائزہ لے۔ یہ سامراجی طاقتیں نہ کبھی کسی خود مختار اور باوقار قوم کی وفادار دوست رہی ہیں اور نہ ہی رہ سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ان سے دوستی کے لئے اپنے اصولی موقف پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرنا چاہئے ۔ بھارت کو چاہیئے کہ وہ ایک متوازن اور غیر جانبدارانہ موقف اختیار کرے، نہ کہ امریکہ یا دیگر سامراجی قوتوں کے ساتھ ضرورت سے زیادہ قربت اختیار کرے۔ ہمارا موجودہ یکطرفہ جھکاؤ نہ تو ہمارے قومی مفاد میں ہے اور نہ ہی یہ معاشی یا سفارتی طور پر ہمارے لئے فائدہ مند ہے۔ آخر میں جماعت اسلامی ہند کے امیر نے پالیسی سازوں پر زور دیا کہ اس چیلنج کو داخلی اصلاحات کے لیے ایک انتباہ کے طور پر استعمال کریں اور کہا کہ بھارت کو اپنی صنعتی کمزوریوں کو دور کرنا ہوگا، کاروبار کے لئے آسانیاں بڑھانی ہوں گی، ہنر مندی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنی ہوگی اور لاجسٹک اخراجات کو کم کرنا ہوگا۔ ایک مضبوط معیشت بیرونی اقتصادی دباؤ کے خلاف بہترین حفاظتی آلہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لوک سبھا میں مودی نے 2 گھنٹے کی تقریر میں پاکستانی طیارے گرانے کی بات کیوں نہیں کی سینیٹرعرفان صدیقی کا سوال
  • اداکارہ اریج فاطمہ کا کینسر میں مبتلا ہونے کا انکشاف
  • پوری قوم اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور ملکی ترقی میں ان کے کلیدی کردار کو سراہتی ہے، وزیراعظم شہباز شریف
  • شاہ رُخ خان کے کالج کی وہ جونیئر کون ہے جو فلم میں انکی ماں کا کردار نبھا چکی ہے
  • توہین مذہب کے جھوٹے الزام پر بھی وہی سزا رکھی جائے، جو ملزم کی ہے، علامہ سبطین سبزواری
  • ’فری فلسطین‘ آئرش اداکارہ ڈینیس گو نے غزہ کے لیے آواز بلند کرنے کی اپیل کردی
  • عدنان صدیقی: وہ چہرہ جو اسکرین کے پیچھے بھی روشنی بانٹتا ہے
  • ایک سال میں 9 لاکھ سے زائد افراد کی کمی! جاپان کا آبادی بحران شدت اختیار کر گیا
  • بھارت اپنی خارجہ پالیسی میں توازن پیدا کرے، جماعت اسلامی ہند
  • چین وسطی ایشیا میں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لئے پودوں کا ڈیٹا بیس قائم کرے گا