اسرائیل غزہ میں غیر انسانی ہتھکنڈے استعمال کرکے بدترین دہشتگردی کا مظاہرہ کر رہا ہے، ضیاءالدین انصاری
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
جماعت اسلامی لاہور کے رہنماؤں نے عالمی برادری، اقوامِ متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی ریاستی دہشتگردی کا نوٹس لیں اور فلسطینی عوام کو انصاف دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی لاہور ضیاء الدین انصاری نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر وحشیانہ بمباری اور خوراک کی قلت جیسے غیر انسانی ہتھکنڈے استعمال کر کے بدترین دہشت گردی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ فلسطین کے مظالم مسلمانوں کیلئے بین الاقوامی قوانین اور ضمیرِ انسانی کے منہ پر طمانچہ ہیں۔ اسرائل وحشیانہ بمباری اور بھوک افلاس کے ذریعے اہل غزہ پر انسانیت سوز مظالم ڈھا رہا ہے۔ اس موقع پر سیکرٹری جماعت اسلامی لاہور اظہر بلال، نائب امراء جماعت اسلامی لاہور خالد احمد بٹ، وقاص احمد بٹ، سلمان ایوب،ڈاکٹر لیاقت، فہیم صدیقی، انجینئر لیاقت علی، محمد انس واحدی سمیت دیگر قائدین اور بڑی تعداد میں اہل علاقہ نے شرکت کی۔
قائدین نے مزید کہا کہ فلسطین انبیاء علیہم السلام کی سرزمین ہے اور بیت المقدس قبلہ اوّل سے پوری امت مسلمہ کا گہرا ایمانی اور عقیدتی تعلق ہے۔ اسرائیل کی جارحیت محض ایک قوم پر حملہ نہیں، بلکہ پوری امت مسلمہ کیخلاف اعلانِ جنگ ہے۔رہنماؤں نے عالمی برادری، اقوامِ متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی ریاستی دہشتگردی کا نوٹس لیں اور فلسطینی عوام کو انصاف دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی لاہور
پڑھیں:
عدلیہ کے الاؤنس میں کٹوتی ،سندھ کا بجٹ منظور،جماعت اسلامی کی تحاریک مسترد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی نے بدھ کوآئندہ مالی سال کے لیے 34 کھرب 50 ارب روپے کا بجٹ منظور کرلیا، رواں سال کے لیے 156.069 ارب روپے کے ضمنی بجٹ کی بھی منظوری دیدی گئی۔ منظور شدہ بجٹ کا مجموعی حجم گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 12.9 فیصد زیادہ ہے۔بدھ کو سندھ اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں فنانس بل پیش کیا گیا،
اراکین نے اسے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے فنانس بل کی منظوری پر ایوان کو مبارک باد پیش کی۔فنانس بل میں پارلیمنٹ و اسمبلی، بلدیاتی نمائندے، جج ٹریبونل اراکین کی سرکاری خدمات کو سیلز ٹیکس سے مستثنا قرار دیا گیا ہے۔ ایکسپورٹ پروسیسنگ زون اور اسپیشل اکنامک زون کو سروسز ٹیکس پر چھوٹ دے دی گئی۔ نجی رہائشی اسکیموں میں 10 ہزار مربع فٹ پر مکان بنانے پر ٹیکس چھوٹ ہوگی۔بل کے مطابق 5 لاکھ روپے مالیت کی ہیلتھ اور لائف انشورنس پر ٹیکس ادا نہیں کرنا ہوگا، سرکار سے منظور شدہ یونیورسٹیوں کالجز کی تعلیمی تحقیق پر بھی ٹیکس نہیں دینا پڑے گا، حج اور عمرہ ٹریول آپریٹرز بھی ٹیکس سے مستثنا ہوں گے، اسٹیٹ بینک، سیکورٹی ایکسچینج کمیشن، کمپی ٹیشن کمیشن کی خدمات پر بھی ٹیکس نہیں ہوگا، سیکورٹی سروسز میں گاڑی ٹریکرز، سیکورٹی کیمرے، الارمنگ سسٹم پر 19.5 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا۔فنانس بل کے مطابق انٹرنیٹ، ٹیلی فون سروسز، وائی فائی اور براڈ بینڈ کنکشن پر 19.5 فیصد ہوگا، گاڑیوں کے لین دین کرنے والوں پر 3 فیصد ٹیکس ہوگا، ریسٹورنٹس، ہوٹلز، فارم ہاؤسز کی آن لائن ادائیگی اور مشروبات پر 8 فیصد ٹیکس عاید ہوگا، کیب سروسز پر 5 فیصد، رینٹل کار سروس اور مال بردار گاڑیوں کو 8 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا، سرکاری عمارتوں کی تعمیر پر 5 فیصد اور عام تعمیرات پر 8 فیصد ہوگا، اسلحہ بردار اورسیکورٹی گارڈز رکھنے پر 8 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا، رئیل اسٹیٹ سروسز پر 8 فیصد ، فارن ایکسچینج سروسز پر 3 فیصد ٹیکس ہوگا۔ کال سینٹرز اور ہیلپ لائن سروسز پر 3 فیصد ٹیکس ہوگا، کوچنگ اور ٹریننگ مراکز کو بھی 3 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا، 5 لاکھ روپے سالانہ فیس حاصل کرنے والے اسکول اور کالجز کو بھی 3 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا، سندھ ہاری کارڈ سے 8ارب روپے جاری ہوں گے، بڑے کاشتکار کو 80 فیصد سبسڈی ملے گی۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے فنانس بل منظوری کے بعد ایوان سے خطاب کیا اور بجٹ کی منظوری کی مبارک باد پیش کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہاں پر اپوزیشن کے 100 فیصد ارکان نے بجٹ بحث میں حصہ لیا، اس ایوان میں بھی چاروں زبانیں بولنے والے ارکان موجود ہیں، ہمیں صوبے سے محبت ہے، اس دھرتی سے پیار کرنا چاہیے، ہمیں پوائنٹ اسکورنگ نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے ایک اور بجٹ سندھ اسمبلی نے پاس کیا ہے، قیادت، کابینہ اور اسمبلی ممبرز کا شکرگزار ہوں کہ سب نے حصہ لیا، بلڈوزر نہیں ہوتا لیکن جہاں اکثریت ہوتی وہ بجٹ پاس کرالیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ میری درخواست ہوگی کہ آئندہ بجٹ میں کٹوتی کی تحاریک کو ڈیجٹیلائیز کیا جائے، 2010 ء سے میرے پاس فنانس کا محکمہ ہے، محکمہ فنانس کے اسٹاف کے لیے پچھلے سال کی طرح اس سال بھی بونس کا اعلان کرتا ہوں، اسمبلی کے اسٹاف کو بھی بونس ملے گا۔سندھ کے سینئر وزیرشرجیل انعام میمن نے کہا کہ پورے بجٹ سیشن میں صحافیوں نے بہت اچھا کام کیا۔ کیمرامینز نے دھوپ میں کھڑے ہوکر میڈیا ٹاکز کو کور کیا۔ ہمیشہ بجٹ تلخیوں پر ختم ہوتا تھا، اس دفعہ اچھے ماحول میں بجٹ ختم ہوا۔ اس بات پرسب کو مبارکبادپیش کرتا ہوں۔ بعدازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس برخاست کردیا گیا۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر محمد فاروق فرحان نے بدھ کو سندھ اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران کٹوتی کی تحاریک پیش کیں جن میں انہوں نے کہا کہ فرنیچر اور فکسچر کے لیے بجٹ میں جو 1,347,947 روپے رکھے گئے ہیں یہ ہماری معیشت، سندھ کے خزانے اور عوام پر اضافی بوجھ ہے جبکہ اس وقت ہمیں
صحت اور تعلیم کے لیے بیرونی قرضے لینے پڑ رہے ہیں اور وفاق بھی ہمیں پیسے کم دے رہا ہے۔ اس صورت حال میں ان پیسوں میں سے 5 لاکھ روپے کی کٹوتی کی جائے۔ اسپیکر نے یہ تحاریک مسترد کر دیں۔ بعد ازاں بجٹ اجلاس کے اختتام سے قبل ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے محمد فاروق فرحان نے کہا کہ ایوان کو مؤثر انداز میں چلانے پر میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، جس طرح انہوں نے جمہوری عمل کے ذریعے ایوان کو چلایا اس سے نہ صرف جمہوریت پروان چڑھی بلکہ اپوزیشن اور حکومت کو اعتماد بھی ملا ہے۔ اپوزیشن جمہوریت کا حسن ہے، کوئی بھی ایوان اپوزیشن کے بغیر نامکمل ہوتا ہے۔ فاروق فرحان نے کہا کہ میں قائد ایوان وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور ان کی کابینہ کو بھی مبارک باد پیش کرتا ہوں کہ جس طرح انہوں نے خندہ پیشانی سے اپوزیشن کی تنقید کو سنا۔ انہوں نے اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے ارکان سمیت پورے ایوان کو مبارک باد پیش کی، جنہوں نے اپنا پارلیمانی کردار مؤثر انداز میں ادا کیا۔ اپنی تقریر کے اختتام پر فاروق فرحان نے یہ شعر پڑھا:بے بسی کا جشن تو کھل کر منانے دیجیے۔میری آنکھوں تلک آنسو تو آنے دیجیے۔