UrduPoint:
2025-08-11@17:33:42 GMT

جانیے کہ ترقی پر سرمایہ کاری کا کیا مطلب ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT

جانیے کہ ترقی پر سرمایہ کاری کا کیا مطلب ہے؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 27 جون 2025ء) دنیا کو غربت اور بھوک پر قابو پانے، موسمیاتی تبدیلی کو روکنے اور عدم مساوات میں کمی لانے کے لیے ہر سال مزید 40 کھرب ڈالر درکار ہیں۔ ان مسائل کا حل پائیدار ترقی کے 17 اہداف میں بھی شامل ہے جنہیں دنیا نے 2030 تک حاصل کرنا ہے۔

تمام ممالک نے ان اہداف کے حصول پر اتفاق رائے کیا ہے لیکن موجودہ عالمی صورتحال اور ناکافی مالی وسائل کے باعث ان تک پہنچنا دشوار ہوتا جا رہا ہے۔

اسی تناظر میں 30 جون سے سپین کے شہر سیویل میں اقوام متحدہ کے زیراہتمام مالیات برائے ترقی کے موضوع پر چوتھی بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہونے جا رہی ہے۔ اس میں عالمی رہنما، ماہرین معاشیات اور پالیسی ساز ترقیاتی مقاصد کو حاصل کرنے کے پائیدار طریقے اور مالی وسائل کے نئے ذرائع تلاش کرنے کے لیے بات چیت کریں گے۔

(جاری ہے)

اسے پائیدار ترقی کے لیے مالی وسائل پیدا کرنے کے طریقوں پر ازسرنو غور کرنے کے لیے ایک دہائی کے عرصہ میں اہم ترین موقع قرار دیا گیا ہے۔

مالیات برائے ترقی کیا ہے؟

اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا مزید منصفانہ امدادی، تجارتی اور ترقیاتی نظام کے لیے مالی وسائل کیسے جمع کرے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی ڈھانچے کو ایسی شکل دی جائے کہ تمام ممالک بالخصوص ترقی پذیر ملک اپنے مستقبل پر حسب ضرورت سرمایہ کاری کرنے اور اپنے شہریوں کو بہتر سہولیات کی فراہمی کے قابل ہوں۔

© ADB/Eric Sales انڈیا کی ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ اور دلی کے درمیان ایکسپریس وے پر کام شروع ہوچکا ہے۔

عالمی مالیاتی نظام کی ناکامی

دنیا بھر کے کروڑوں افراد موجودہ عالمی مالیاتی نظام کی ناکامی سے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ ترقی پذیر ممالک پر قرضوں کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے، سرمایہ کاری محدود ہو رہی ہے اور ترقیاتی امداد میں کمی آ رہی ہے۔ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو 2030 تک تقریباً 60 کروڑ افراد انتہائی غربت میں زندگی گزار رہے ہوں گے۔

اس وقت 3.

3 ارب لوگ ایسے ممالک میں رہتے ہیں جنہیں قرضوں کی ادائیگی پر صحت اور تعلیم سے زیادہ وسائل خرچ کرنا پڑتے ہیں۔اصلاحات کی ضرورت

معاشی عدم توازن، تجارتی رکاوٹیں اور ہر سال ترقیاتی امداد میں آنے والی کمی اس بات کا ثبوت ہیں کہ مروج عالمی مالیاتی نظام قابل عمل نہیں رہا۔ سیویل میں ہونے والی کانفرنس اس رجحان کو بدلنے کا موقع فراہم کرے گی جہاں ممالک اور ادارے مالیاتی اصلاحات اور انسانی فلاح کو ترجیح دینے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کریں گے۔

یہ کانفرنس ترقی پذیر ممالک کو بھی فیصلہ سازی میں موثر نمائندگی کا موقع دے گی۔قرضوں کا بوجھ اور عدم ترقی

ترقی پذیر ممالک کو نہ صرف مہنگے قرضوں کا سامنا ہے بلکہ وہ بحرانوں کے دوران ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ مالی دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ان حالات میں وہ اپنی معیشتوں کو مستحکم کرنے کے لیے مطلوبہ مقدار میں سرمایہ کاری نہیں کر پاتے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ موجودہ عالمی مالیاتی نظام میں ترقی پذیر ممالک کے لیے پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنا تقریباً ناممکن ہو گیا ہے۔ UN News/Daniel Dickinson مڈغاسکر میں سائیکل رکشوں پر کوئلہ بازاروں کی طرف لے جایا جا رہا ہے۔

سیویل کانفرنس سے وابستہ امیدیں

سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ غربت، بھوک اور عدم مساوات کے خاتمے کے لیے بڑے تصورات اور جرات مندانہ اصلاحات کی ضرورت ہے۔ سیویل میں ہونے والی کانفرنس عالمی مالیاتی نظام کو ازسرنو ترتیب دینے کا نادر موقع ہے جو متروک، غیرفعال اور غیرمنصفانہ ہو چکا ہے۔ اگرچہ امریکہ نے کانفرنس کے حتمی اعلامیے سے اختلاف کرتے ہوئے اس میں شرکت سے انکار کیا ہے لیکن دنیا کے دیگر ممالک اصلاحات پر اتفاق کر چکے ہیں۔

مستقبل کی راہ

ماہرین کا کہنا ہے کہ اصلاحات اسی صورت کامیاب ہو سکتی ہیں جب نجی و سرکاری ادارے اور ترقی یافتہ و ترقی پذیر ممالک باہم مل کر ترقیاتی اہداف کو ترجیح دیں۔ اس میں قرضوں کی ترتیب نو، سرمایہ کاری کی لاگت میں کمی لانا اور نئے مالیاتی طریقے متعارف کروانا شامل ہے۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے معاشی و سماجی امور میں مالیات برائے ترقی کے شعبے کی ڈائریکٹر شاری سپیگل کہتی ہیں کہ سیویل کانفرنس اختتام نہیں بلکہ ایک نئی شروعات ہے جس میں کیے جانے والے وعدوں پر عملدرآمد ہی اصل کام ہو گا۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عالمی مالیاتی نظام ترقی پذیر ممالک سرمایہ کاری مالی وسائل کرنے کے ترقی کے کے لیے

پڑھیں:

امریکا کے ساتھ ممکنہ تجارتی معاہدے کی بدولت بھاری سرمایہ کاری متوقع ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر

چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سیّد عاصم منیر نے کہا ہے کہ ‎امریکا کے ساتھ ممکنہ تجارتی معاہدے کی بدولت بھاری سرمایہ کاری متوقع ہے۔ ‎بین الاقوامی تعلقات کے محاذ پر بھی پاکستان نے نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

‎دورہ امریکا کے دوران آرمی چیف پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے ‎امریکہ میں مقیم پاکستانیوں سے خطاب میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ ‎بیرون ملک مقیم پاکستانی عزت و وقار کا سرچشمہ اور دیگر پاکستانیوں کی طرح پرجوش ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ‎ بیرون ملک پاکستانی ’برین ڈرین نہیں بلکہ برین گین‘ ہے، ‎بھارت اپنے آپ کو ’وشوا گرو‘ کے طور پر پیش کرنا چاہتا ہے، لیکن عملی طور پر ایسا کچھ بھی نہیں۔

انہوں نے کہاکہ ‎بھارت کی خفیہ ایجنسی ’را‘ کی ٹرانس نیشنل دہشتگرد سرگرمیوں میں شمولیت عالمی سطح پر شدید تشویش کا باعث ہے،‎ اس کی مثالیں کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل، قطر میں 8 بھارتی نیول افسران کا معاملہ، اور کلبھوشن یادیو جیسے واقعات ہیں۔

فیلڈ مارشل نے کہاکہ ‎پاکستان نے بھارت کی امتیازی اور دوغلی پالیسیوں کے خلاف کامیاب سفارتی جنگ لڑی ہے، ‎حالیہ بھارتی جارحیت جو شرمناک بہانوں کے ساتھ کی گئی، نے پاکستان کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی کی اور معصوم شہریوں کو شہید کیا۔

انہوں نے کہاکہ ‎اس بھارتی جارحیت نے خطے کو ایک خطرناک طور پر بھڑکنے والی جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا، جہاں کسی بھی غلطی کی وجہ سے دو طرفہ تصادم بہت بڑی غلطی ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان صدر ٹرمپ کا انتہائی مشکور ہے جن کی اسٹریٹجک لیڈر شپ کی بدولت نا صرف انڈیا پاکستان جنگ رکی بلکہ دنیا میں جاری بہت سی جنگوں کو روکا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ‎پاکستان نے اس اشتعال انگیزی کا پُرعزم اور بھرپور جواب دیا، ہم نے وسیع تر تنازع کو روکنے میں کامیابی حاصل کی۔

فیلڈ مارشل نے کہاکہ ‎بھارت اب بھی خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے پر بضد ہے، ‎پاکستان واضح کرچکا ہے کہ کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

آرمی چیف نے کہاکہ ‎مقبوضہ کشمیر بھارت کا کوئی اندرونی معاملہ نہیں بلکہ ایک نامکمل بین الاقوامی ایجنڈا ہے۔ قائداعظم محمد علی جناح نے فرمایا تھاکہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔

انہوں نے کہاکہ ‎مقبوضہ کشمیر پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں بھی موجود ہیں، اور پاکستان ان قراردادوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

فیلڈ مارشل نے کہاکہ ‎محض ڈیڑھ ماہ کے وقفے کے بعد میرا دوسرا دورہ پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے ایک نئی جہت کی علامت ہے، ‎ان دوروں کا مقصد تعلقات کو ایک تعمیری، پائیدار اور مثبت راستے پر گامزن کرنا ہے۔

جنرل عاصم منیر نے کہاکہ ‎غزہ میں جاری نسل کشی، ایک بدترین انسانی المیہ ہے جس کے عالمی اور علاقائی دونوں سطح پر شدید مضمرات ہیں۔ ‎افغانستان سے کئی دہشگرد تنظیمیں جس میں فتنہ الخوارج شامل ہے، پاکستان کے خلاف متحرک ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ‎ہماری ترقی اور خوشحالی دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانیوں سے وابستہ ہے، اس وقت دہشتگردی کے کیخلاف پاکستان آخری فصیل ہے۔

انہوں نے کہاکہ ‎دہشتگردوں کے لیے کوئی ہمدردی نہیں اور انہیں پوری قوت سے انصاف کا سامنا کرنا ہوگا، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی وطن عزیز کے ساتھ عقیدت اور وابستگی ایک کھلی حقیقت ہے۔

‎ناگہانی آفات کی صورت میں بھی بیرون ملک پاکستانی سب سے پہلے امداد کی اپیل پر لبیک کہتے ہیں۔

‎سوشل میڈیا کے حوالے سے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ ‎آج کا سوشل میڈیا ایک طاقتور ذریعہ بن چکا ہے، لیکن ملک دشمن عناصر اسے ساختہ افراتفری پیدا کرنے کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔

‎ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے قرآن پاک کی آیات کا حوالے دیتے ہوئے کہاکہ: ’اے ایمان والو! اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئے تو خوب تحقیق کر لیا کرو تاکہ تم نادانی میں کسی کو نقصان نہ پہنچاؤ اور بعد میں اپنے کیے پر پشیمان نہ ہو۔‘

انہوں نے کہاکہ ‎نئی نسل کی سوچ، تعلقات اور ترجیحات مختلف ہیں، جسے سمجھنا وقت کی اہم ضرورت ہے، ‎امریکا کے ساتھ ممکنہ تجارتی معاہدے کی بدولت بھاری سرمایہ کاری متوقع ہے۔ ‎بین الاقوامی تعلقات کے محاذ پر بھی پاکستان نے نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ‎امریکا، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین کے ساتھ مختلف مفاہمتی یادداشتوں پر عمل درآمد جاری ہے، جو معاشی تعاون اور سرمایہ کاری کو فروغ دیں گے۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہاکہ ‎ہماری 64 فیصد نوجوان آبادی بے پناہ صلاحیتوں سے بھرپور ہے، جو مستقبل کی تعمیر میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔

انہوں نے کہاکہ ہماری بھارت کے خلاف سفارتی اور سیکیورٹی میدان میں حالیہ کامیابی، اللہ تعالیٰ کی رحمت، قوم کی اجتماعی کوشش، سیاسی لیڈرشپ کی دوراندیشی و استقامت اور ہماری بہادر افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ ‎اب ہمارے سامنے سوال یہ نہیں کہ اگر ہم اٹھیں گے بلکہ سوال یہ ہے کہ کتنی جلدی اور کتنی قوت سے ہم اٹھیں گے؟۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہاکہ ‎ آئیے ہم اپنے آباؤ اجداد کی میراث قائم رکھتے ہوئے ایک نئے جذبے اور مقصد کے ساتھ کھڑے ہو کر آگے بڑھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • بحریہ ٹاﺅن کے رہائشیوں کے تمام قانونی حقوق، جائیدادیں اور سرمایہ کاری محفوظ ہے.نیب
  • وزیرخزانہ سے ترکمانستان کے سفیر کی ملاقات، تجارت، کاروبار اور سرمایہ کاری کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات میں مزید اضافہ ہوگا، بلال اظہر کیانی
  • امریکا کے ساتھ ممکنہ تجارتی معاہدہ ،پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری متوقع ہے،فیلڈمارشل
  • امریکا کے ساتھ ممکنہ تجارتی معاہدے کی بدولت بھاری سرمایہ کاری متوقع ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر
  • اوورسیز پاکستانی روشن مستقبل پر اعتماد کرتے ہوئے سرمایہ کاری میں کردار ادا کریں، فیلڈ مارشل
  • وزیراعظم سے سعودی سفیر کی ملاقات، ولی عہد کی جانب سے سرمایہ کاری فورم کا دعوت نامہ دیا
  • گندم کے کاشتکاروں کی معاونت، پیداوار میں اضافے کا پلان طلب، پنجاب کو سرمایہ کاری کا ہب بنانا چاہتے ہیں: مریم نواز
  • آوازا کانفرنس: خشکی میں گھرے ممالک کی مستحکم ترقی کا اعلامیہ منظور
  • چین، 2025 کی عالمی روبوٹ کانفرنس کا آغاز