data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )گیلپ پاکستان کے حالیہ سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ بنگلا دیشی عوام کی اکثریت پاکستان کو بھارت کے مقابلے میں بہتر دوست تصور کرتی ہے۔ سروے کے مطابق 46 فیصد بنگلا دیشی شہریوں نے پاکستان کو اپنا قریبی دوست قرار دیا جبکہ بھارت کو دوست کہنے والوں کی شرح صرف 11 فیصد نظر آئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 47 فیصد نے بھارت
کو اپنا دشمن قرار دیا جو دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔حالیہ پاک بھارت تنازع میں بھی بنگلا دیشی عوام نے پاکستان کی بھرپور حمایت کی، سروے میں54 فیصد افراد نے کہا کہ وہ اس تنازع میں بھارت کے بجائے پاکستان کے ساتھ ہیں جبکہ صرف9 فیصد نے بھارت کی حمایت کی۔ اس کے علاوہ 46 فیصد شہریوں نے پاک بھارت تنازع میں پاکستان کو فاتح قرار دیا جبکہ صرف 6 فیصد نے بھارت کی پاکستان پر برتری ہونے کی رائے دی۔ سروے میں یہ بھی سامنے آیا کہ پاکستان بنگلادیش کے دیگر دوست ممالک کی فہرست میں سرفہرست ہے جو دونوں ممالک کے تعلقات میں مثبت پیشرفت کا عندیہ ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بنگلا دیشی

پڑھیں:

پاک سعودی دفاعی معاہدہ مسلم ممالک میں اتحا د کی طرف پہلا قدم ہے،حافظ نعیم الرحمن

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250925-01-1
لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہاہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایک کے بعد دوسرے مسلمان ملک کو نشانہ بنایا گیا، قطر پر حملے کے بعد مسلمان ملکوں میں اتحاد کی جانب بڑھنے پر سوچ بچار کا عمل شروع ہوا،پاکستان سعودی دفاعی معاہدہ مسلم ممالک میں اتحاد کی طرف بڑھنے کا پہلا قدم ہے،دیگر اسلامی ممالک باالخصوص ایران اور ترکیہ کو بھی اس معاہدے میں شامل کیا جائے۔امریکا بار بار جنگ بندی کی قرار داد کو ویٹو کرکے امن پسند عالمی برادری کی تضحیک اور اسرائیل کو غزہ میں قتل عام جاری رکھنے کا موقع دے رہا ہے،امریکا اسرائیل کی پشت پر ہے،بار بار جنگ بندی کو ویٹو کرنا اس کی واضح مثال ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں قومی و بین الاقوامی معاملات اور صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ ملک بھر سے اراکین شوریٰ نے اجلاس میں شرکت کی۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ وادی تیراہ جیسے واقعات سے غیر یقینی کی کیفیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ بے گناہ عورتوں اور بچوں کے مارے جانے سے عوام کے اندر غصہ اور نفرت بڑھ رہی ہے۔ ایسے واقعات سے اداروں پر عدم اعتماد بڑھے گا اور عوام سے دوریاں پیدا ہوں گی۔ حافظ نعیم الرحمن نے افغانستان سے معاملات کو معمول پر لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تحریک طالبان کا مسئلہ افغانستان کے تعاون سے حل کیا جائے۔دونوں ملک بات چیت سے اپنے مسائل پر امن طریقے حل کرسکتے ہیں۔ اسی میں دونوں کی بہتری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ظلم و جبر کا مسلط نظام بدل نہیں جاتا ملک میں تبدیلی نہیں آئے گی۔ ملک میں حقیقی تبدیلی کے لیے ایک بڑی عوامی تحریک کی ضرورت ہے اور اس ضرورت کو جماعت اسلامی پورا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے سائے میں اقتدار پر مسلط پارٹیوں کو عوام اچھی طرح جان اور پہچان چکے ہیں۔سال ہا سال کے اقتدار کے باوجود یہ پارٹیاں عوام کو ریلیف دینے اور لوگوں کا اعتماد حاصل کرنے میں بری طرح ناکام ہیں۔ حکومت میں بیٹھے ہوئے مافیاز عام آدمی کے منہ سے آخری نوالہ بھی چھین لینا چاہتے ہیں۔ پہلے چینی اور اب آٹا بھی عوام کی پہنچ سے دور ہورہا ہے۔ہو شربا مہنگائی نے عوام کی پریشانیوں اور مشکلات میں بے پناہ اضافہ کردیا ہے۔پاکستان میں غربت میں اضافے کے متعلق عالمی بینک کی حالیہ رپورٹ چشم کشا ہے۔انہوں نے کہا کہ 21تا 23نومبر کومینار پاکستان لاہور میں ہونے والا اجتماع عام ان شاء اللہ تبدیلی کی بنیاد بنے گا۔
لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ غربت کے خاتمے کے نام پر گزشتہ 17 برس سے جاری بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے غربت میں کمی واقع نہیں ہوئی، پیپلز پارٹی اور دیگر حکومتی جماعتیں شور نہ مچائیں، سچ تسلیم کریں۔ایکس پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے عالمی بینک کی پاکستان میں شرح غربت سے متعلق حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیا اور کہا کہ ہزاروں ارب سالانہ کا بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام بے ضابطگیوں اور وڈیرہ شاہی کرپشن سے بھرا ہوا ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ورلڈ بینک کی تازہ رپورٹ کے مطابق آخری 3 سال میں غربت کی شرح 18.3 سے بڑھ کے 25.3 ہوگئی ہے جو 7 فیصد اضافہ ہے۔ اس پروگرام کے ذریعے جو ہزاروں ارب آئی ٹی کی تعلیم کی فراہمی پر خرچ کیے جاتے تو ملک میں بڑا انقلاب آجاتا اور غربت کی شرح بڑھنے کے بجائے کم ہوتی۔ انھوں نے کہا کہ عوام کو خیرات نہیں حق دیا جائے۔یاد رہے کہ عالمی بینک کی تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں 6 کروڑ سے زیادہ لوگ خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ ملک میں گزشتہ برسوں کے دوران جو ترقیاتی ماڈل اپنائے گئے وہ غربت کم کرنے کے لیے ناکافی ثابت ہوئے ہیں۔

نمائندہ جسارت

متعلقہ مضامین

  • کراچی: دو پولیس مقابلے، تین زخمیوں سمیت چار ملزمان گرفتار، اسلحہ و موٹر سائیکل برآمد
  • ایشیا کپ: پاکستان اور بھارت کے درمیان فائنل اتوار کو ہوگا
  • پاکستان بنگلہ دیش کو شکست دیکر فائنل میں پہنچ گیا،اتوار کو بھارت سے مدمقابل ہوگا
  • گرین شرٹس بنگلا دیشی دیوار گرانے کے لیے بے تاب
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ مسلم ممالک میں اتحا د کی طرف پہلا قدم ہے،حافظ نعیم الرحمن
  • کراچی: پولیس نے مبینہ مقابلے کے بعد دو سگے بھائی ڈاکوؤں کو گرفتار کرلیا
  • پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی 
  • آسیان ممالک کیساتھ تعلقات خوشگوار، مزید آگے بڑھانے کا  وقت ہے:جام کمال
  • کشمیری عوام کی پاکستان سے غیر متزلزل وابستگی کا اعلان
  • پاکستان زندہ باد کنونشن کشمیری عوام کی پاکستان سے غیر متزلزل وابستگی کا اعلان