پاکستان سکھ میرج ایکٹ منظور کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پاکستان سکھ میرج ایکٹ منظور اور اس پر عمل درآمد کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی نے سکھ میرج ایکٹ 2018 متفقہ طور پر منظور کر لیا ہے جس کے بعد پاکستان سکھ میرج ایکٹ منظور کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے ننکانہ صاحب میں سکھ میرج ایکٹ کے تحت شادی شدہ جوڑوں کے اندراج کے لیے سردار پلوندر سنگھ اور سردار دلجیت سنگھ میرج رجسٹرار مقرر کیے گئے ہیں۔ جنہوں نے ننکانہ صاحب میں اس قانون کے تحت سکھ برادری کے شادی شدہ جوڑوں کے کوائف کا اندراج اور کمپیوٹرائزڈ میرج سرٹیفیکٹ جاری کرنے کا آغاز کردیا ہے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے اس قانون کے تحت دوسرے شہروں میں بھی میرج رجسٹرار مقرر کیے گئے ہیں جب کہ اس قانون پر عمل درآمد سے سکھ قوم کے وراثت اور شناختی دستاویزات بنانے کے مسائل حل ہوں گے۔
میرج رجسٹرڈ کروانے کےلیے آنے والے دلہا نے اس اقدام پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سکھ کمیونٹی کے لیے بہت خوشی کی بات ہے کہ حکومت پاکستان نے پہلی مرتبہ سکھ میرج ایکٹ پاس کیا۔
سکھ میرج ایکٹ 2018 کے تحت 18 سال سے کم عمر سکھ لڑکے یا لڑکی کی شادی رجسٹرڈ نہیں ہو گی۔
واضح رہے کہ اس قانون کے عمل درآمد سے سکھ قوم کی وارثت اور شناختی دستاویزات بنانے کے مسائل حل ہوں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سکھ میرج ایکٹ کے تحت
پڑھیں:
رقت آمیز دعا کے ساتھ رائیونڈ اجتماع کا پہلا مرحلہ ختم، شرکاء گڑگڑاتے رہے، ہچکیاں بندھ گئیں
رائے ونڈ (این این آئی) عالمی تبلیغی اجتماع کا پہلا مرحلہ اجتماعی دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ رقت آمیز دعا کے دوران مجمع میں سناٹا چھا گیا ۔ شرکاء کی ہچکیاں بند ھ گئیں۔ اختتامی دعا سے قبل لاکھوں کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبید اللہ خورشید نے کہا کہ دعوت و تبلیغ کے ذریعے مسلمانوں کی زندگیوں میں تبدیلی کے لئے کاوشیں کرنی چاہئیں۔ مساجد کو آباد کرنا ہوگا۔ مساجد کی آباد کاری بہت بڑا عمل ہے۔ مسجد میں جانے کا مقصد نمازیوں کے حالات جاننا ہے، اجتماعی زندگی سکھانا اور سیکھنا ہے۔ خدمت میں میانہ روی کو اختیار کرنا ہے۔ ختم نبوت کی وجہ سے دعوت ہمارے ذمہ لگ گئی ہے۔ ہر بستی، ہر گھر سے دین کی سرفرازی اور سربلندی کے لیے نکلنا ہوگا۔ مولانا ابراہیم دیولا نے کہا کہ اللہ کریم اپنی شان دیکھ کر عطا فرماتے ہیں۔ مخلوق پیدا کرنے کی حکمت یہی ہے مخلوق پر اپنا کرم کرنا ہے۔ روزی کون دیتا ہے۔ اللہ نے اپنے کرم کا اظہار کرنے کیلئے مخلوق پیدا کی تاکہ وہ اللہ سے مانگے، جو بندہ اللہ سے مانگے وہ پسندیدہ ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ مجھے پکارو میں جواب دوں گا، تمہاری دعائیں قبول کروں گا۔ انبیاء کرام دعوت دیتے تھے اور دعا مانگتے تھے، مانگنا اور مانگنا سکھایا۔ دعائیں رد نہیں ہوتیں، محفوظ ہوتی ہیں۔ اللہ نے دعا قبول کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ ہر موقع پر نبی کریمﷺ نے دعائیں سکھائی ہیں۔