کراچی:

حکومت سندھ کی جانب سے کراچی کے دو بڑے تعلیمی بورڈ کے چیئرمین کا چارج ایک افسر کو دینے کا تجربہ ناکام ہوگیا ہے جہاں چیئرمین دونوں بورڈز کے امور چلانے کے لیے بھرپور وقت نہیں دے پا رہے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت سندھ کی جانب سے کراچی کے دو بڑے تعلیمی بورڈز کے چیئرمین کا چارج ایک ہی افسر کو دینے کا تجربہ بری طرح ناکام ہوگیا ہے کیونکہ چیئرمین میٹرک بورڈ اپنی مصروفیات کے سبب نہ تو میٹرک بورڈ کے انتظامی امور کے لیے بھرپور وقت دے پارہے ہیں اور نہ ہی انٹر بورڈ کراچی کے انتظامی امور سے انصاف کر پارہے ہیں۔

چیئرمین بورڈ کی مصروفیت کی وجہ سے بالخصوص انٹر بورڈ کراچی کے اہم انتظامی و امتحانی امور و نتائج کا عمل متاثر ہو رہا ہے اور حال ہی میں چیئرمین بورڈ غلام حسین سوہو نے انٹر بورڈ کراچی میں انٹر بورڈ کراچی کے سال اول کے طلبہ کی اسکروٹنی روک دی ہے اور بورڈ کی جانب سے نتائج جاری نہیں کیے جارہے ہیں۔

بورڈ ذرائع کے مطابق چیئرمین بورڈ اسکروٹنی نتائج پر دستخط کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں جس سے گزشتہ برس انٹر سال اول کا امتحان دینے والے کراچی کے سیکڑوں طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے، یہ طلبہ اب انٹر سال دوم کا امتحان دے کر فارغ ہوچکے ہیں تاہم ان میں سے بیشتر طلبہ انٹر سال اول کے نتائج کی بنیاد پر کئی سرکاری اور نجی جامعات میں داخلوں کے لیے درخواستیں بھی دے چکے ہیں جبکہ اسکروٹنی کے نتائج جاری نہ ہونے کے سبب ان کے یونیورسٹیز کے داخلے کھٹائی میں پڑ گئے ہیں اور ان کا قیمتی سال ضائع ہونے کا اندیشہ بھی ہے۔

مذکورہ طلبہ کی ایک بڑی تعداد نے جمعے کو اسکروٹنی نتائج کے عدم اجرا پر انٹر بورڈ کراچی میں چیئرمین کے دفتر کے باہر احتجاج بھی کیا، اس موقع پر بہت سے طلبہ کے والدین بھی موجود تھے۔

طلبا و طالبات نے نتائج میں تاخیر پر پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے اس موقع پر طلبا و طالبات نے اسکروٹنی کیسوں کی فائلوں پر دستخط میں تاخیر کرنے پر انٹربورڈ کے چیئرمین غلام حسین سوہو کے خلاف نعرے بھی لگائے۔

طلبہ اور ان کے  والدین کا کہنا تھا کہ اسکروٹنی کیسوں اور ازسرنو نتائج مرتب کرنے میں تاخیر کی وجہ سے ان کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے مگر انٹربورڈ کے چیئرمین اسکروٹنی نتائج کی منظور ی دینے سے گریزاں ہیں۔

طلبہ و طالبات کا کہنا تھا کہ چیئرمین کی وجہ سے ان کا تعلیمی سال ضائع ہو رہا ہے اور اسکروٹنی کے نتائج فوری طور پر جاری نہ کیے گئے تو ہم یونیورسٹیز میں داخلہ نہیں لے سکیں گے۔

طلبہ کا کہنا تھا کہ وہ کئی ماہ سے اپنے اسکروٹنی کیسز کے حوالے سے انٹربورڈ کے چکر لگارہے ہیں اور کئی بارچیئرمین بورڈ سے ان کے دفتر میں ملنے کی کوشش بھی کی تاہم جواب ملتا ہے کہ صاحب موجود نہیں ہیں، شام کو چکر لگائیں۔

طلبا و طالبات نے کنٹرولنگ اتھارٹی وزیراعلیٰ سندھ سے گزارش کی ہے کہ وہ کراچی کے طلبہ کی اسکروٹنی کا معاملہ ذاتی دلچسپی لے کر حل کروائیں۔

 یاد رہے کہ اس سال انٹر کے امتحانات کے دوران 26مئی کو ایس ایم آرٹس اینڈ کامرس کالج (ایوننگ) میں بورڈ کی مانیٹرنگ ٹیم نے چھاپہ مارا تو امتحانی مرکز کی چھت پر موجود کمروں میں کھل کرنقل کی اطلاعات ملیں اور مانیٹرنگ ٹیم نے وہاں سے نقل کے مواد کے ساتھ 44موبائل فونز بھی ضبط کر کے امتحانی مرکز کی انتظامیہ کے حوالے کیے۔

انتظامیہ نے تمام موبائل فونز نقل مافیا کے حوالے  کردیے اور مافیا کے  خلاف کیسز بھی رپورٹ نہیں ہوئے۔

علاوہ ازیں سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچرز ایسوسی ایشن کراچی ریجن اور ایپکا انٹر بورڈ یونٹ نے بھی اسکروٹنی کے نتائج جاری نہ ہونے سمیت دیگر معاملات پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

سپلا کے ترجمان سید محمد حیدر کے مطابق اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے ساتھ بھرپور تعاون اور امتحانات کے انعقاد کو احسن انداز سے چلانے میں ہر ممکن مدد کے باوجود کراچی کے کالج اساتذہ اور طلبہ اپنے حقوق سے محروم ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ سپلا قیادت نے چیئرمین بورڈ غلام حسین سوہو سے اساتذہ کے گزشتہ سال کے واجبات کی ادائیگی کے سلسلے میں کئی ملاقاتیں کیں تاہم یقین دہانی کے باوجود سینکڑوں اساتذہ اور امتحانی مراکز کے واجبات ادا نہیں کیے گئے جس پر کالج اساتذہ میں بد دلی پیدا ہو رہی ہے اور وہ بورڈ کے کاموں میں دلچسپی لینے سے گریزاں ہیں ایسا نہ ہو کہ سپلا کالج اساتذہ کے مطالبے پر بورڈ کی اسسمنٹ سمیت تمام امور کے بائیکاٹ کا فیصلہ کرلے۔

اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ سپلا اس بات پر بھی ناخوش ہے کہ بہت سے طلبا و طالبات کے اسکروٹنی نتائج جاری نہیں کیے گئے ہیں جس سے طلبہ میں شدید مایوسی پیدا ہوئی ہے۔

ادھر ایپکا کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بغیر کسی وجہ کے ملازمین کی میڈیکل فائلیں رکی ہوئی ہیں جبکہ اسکروٹنی نتائج روک کر کراچی کے طلبہ کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انٹر بورڈ کراچی اسکروٹنی نتائج نتائج جاری نہ طلبا و طالبات بورڈ کراچی کے چیئرمین بورڈ تعلیمی بورڈ کے چیئرمین کے نتائج بورڈ کے بورڈ کی گیا ہے ہے اور کے لیے

پڑھیں:

ڈمپر‘ٹرالر‘ ٹینکر حادثوں میں کراچی کے شہری مررہے ہیں: حافظ نعیم

لاہور( نوائے وقت رپورٹ)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ڈمپر، ٹرالراور ٹینکر حادثوں میں کراچی کے شہری مسلسل جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت تمام تر اختیارات و وسائل کے باوجود مکمل ناکام ہوچکی ہے‘ یہ ٹریفک مینجمنٹ کی اہلیت بھی نہیں رکھتی۔کراچی میں بہن بھائی کو کچلنے والے ڈرائیور کے پاس ایچ ٹی وی ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے کی خبر پر سوشل میڈیا پر ردعمل دیتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ بجائے اس کے کہ سندھ حکومت ڈمپر مافیا اور اس کے سرغنوں کے لسانیت زدہ‘ زہریلے بیانات اور ہرزہ سرائیوں پر کارروائی کرے‘ بے گناہ نوجوانوں کو گرفتار اور ان پر مقدمات بنائے جارہے ہیں جو شرم ناک ہے۔ کراچی کے ساتھ سندھ حکومت کا یہ سلوک ناقابل برداشت ہوتا جارہاہے۔ ڈمپر حادثے کے بعد گرفتار کیے گئے بے قصور نوجوانوں کو فوری رہا کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کا انٹرمیڈیٹ کے نتائج کا اعلان
  • ڈمپر‘ٹرالر‘ ٹینکر حادثوں میں کراچی کے شہری مررہے ہیں: حافظ نعیم
  • سندھ حکومت نے 13 اگست کے میوزیکل شو کی تیاریوں کو حتمی شکل دے دی
  • ڈمپرز جلانے کے واقعے میں 14 سے 15 افراد گرفتار ہیں: ترجمان سندھ حکومت
  • سندھ حکومت اور ٹرانسپورٹرز کے درمیان مذاکرات کامیاب، احتجاج ختم کرنے کا فیصلہ
  • یوم آزادی کے موقع پر سندھ حکومت کی جانب سے اقلیتی برادری کیلئے بڑی خوشخبری
  •  گورنر سندھ کا صوبائی حکومت سے شہریوں کو اجرک والی نمبرپلیٹ مفت دینے کا مطالبہ  
  • کراچی بورڈ کا انٹرمیڈیٹ پری میڈیکل کے نتائج کا اعلان، لڑکیاں بازی لے گئیں
  • پنجاب میں روایتی بورڈ امتحان کی بجائے طلبہ کا اسیسمنٹ ٹیسٹ لینے کا فیصلہ
  • مفت سولر سسٹم حاصل کرنے کے لئے درخواست دینے کا طریقہ کار سامنے آگیا