خیرپور کے صحافیوں پر حملے کے خلاف صحافی برادری کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
خیرپور (جسارت نیوز ) خیرپور کے صحافیوں عرفان پھلپھوٹہ ، فرحان میتلو، زبیر سومرو ، اکبر گوپانگ پر قاتلانہ حملے کے خلاف پریس کلب خیرپور میں حملہ آوروں کی عدم گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرے کی قیادت پریس کلب خیرپور کے سرپرست اعلی خان محمد خان ، ایڈوکیٹ امداد خمسیانی، شاہنواز ڈھوٹ ، خزانچی نثااللہ میمن، میان فاتح میرانی، سید آصف حسن زیدی، خان محمد سولنگی ، شاہد سیال، دانش عباس، ثاقب صدیقی، فواد زیدی، علی خان رند، عابد بلوچ، محمد بخش جویو، نعیم شیخ، شعیب چنہ، جمیل صدیقی،جان محمد ناریجو، یاسرسیال، موسی سیال، سراج شہوانی، اکرم راجپوت، معین میتلو، مختیار پھلپھوٹہ، جمیل بلوچ، نعیم شاہ، ودیگر کر رہے تھے نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پریس کلب خیرپور کے سرپرست اعلی خان محمد خان ، ایڈوکیٹ امداد خمسیانی نے کہا کہ صحافیوں کو ایک سازش کے تحت ٹارگٹ کرکے شہید کیا جارہا ہے مگر حکمرانوں اندھے اور گونگے ہوچکے ہیں ہمارا قصور اتنا کہ ہم غریب اور مسکین لوگوں کی آواز کو ایوانوں تک پہنچارہے ہیں مگر کچھ عناصر بندوق کی نوک پر صحافیوں کو ڈرانے اور دھکمانے میں مصروف عمل ہے مگر ہم حق وسچ لکھنے سے دست بردار نہیں ہونگے اور مظلوم عوام کی آواز بلند کرتے رہیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: خیرپور کے
پڑھیں:
گولارچی ،شراب خانے کے قیام کیخلاف عوام سراپا احتجاج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گولارچی (نمائندہ جسارت) گولارچی میں شراب خانے کے قیام کے خلاف عوامی ردعمل شدت اختیار کر گیا۔ علما ایکشن کمیٹی، تاجر الائنس اور شہریوں کی جانب سے پرامن احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں بڑی تعداد میں عوام، طلبہ، معززین شہر اور مختلف سماجی تنظیموں کے نمائندوں نے بھرپور شرکت کی۔ ریلی جامع مدینہ مسجد سے نکالی گئی جو شہر کے اہم راستوں سے گزرتی ہوئی شہید فاضل راھو چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔ شرکا نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر شراب خانے کے خلاف نعرے درج تھے، جبکہ شرکا مسلسل “شراب خانے بند کرو” اور “اسلامی اقدار کا تحفظ کرو” کے نعرے لگاتے رہے۔جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے علماکرام، تاجر رہنماؤں اور مقررین نے کہا کہ گولارچی جیسے اسلامی اور پرامن شہر میں شراب خانے کا قیام کسی صورت قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ شراب نوشی معاشرے کی تباہی اور بگاڑ کا سبب بنتی ہے، یہ نہ صرف دین اسلام بلکہ ملکی قوانین کے بھی خلاف ہے۔ مقررین نے خبردار کیا کہ اگر شراب خانے کو فی الفور بند نہ کیا گیا تو احتجاجی تحریک کو مزید وسعت دی جائے گی اور ضلعی ہیڈ کوارٹر سمیت صوبائی سطح پر بھی دھرنے دیے جائیں گے۔علما ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ ہم پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں لیکن عوام کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے کسی بھی اقدام کو برداشت نہیں کریں گے۔ تاجر رہنماؤں نے کہا کہ شراب خانہ نوجوان نسل کو بربادی کی طرف دھکیلنے کی سازش ہے، جسے ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔