data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

خیرپور (جسارت نیوز ) خیرپور کے صحافیوں عرفان پھلپھوٹہ ، فرحان میتلو، زبیر سومرو ، اکبر گوپانگ پر قاتلانہ حملے کے خلاف پریس کلب خیرپور میں حملہ آوروں کی عدم گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرے کی قیادت پریس کلب خیرپور کے سرپرست اعلی خان محمد خان ، ایڈوکیٹ امداد خمسیانی، شاہنواز ڈھوٹ ، خزانچی نثااللہ میمن، میان فاتح میرانی، سید آصف حسن زیدی، خان محمد سولنگی ، شاہد سیال، دانش عباس، ثاقب صدیقی، فواد زیدی، علی خان رند، عابد بلوچ، محمد بخش جویو، نعیم شیخ، شعیب چنہ، جمیل صدیقی،جان محمد ناریجو، یاسرسیال، موسی سیال، سراج شہوانی، اکرم راجپوت، معین میتلو، مختیار پھلپھوٹہ، جمیل بلوچ، نعیم شاہ، ودیگر کر رہے تھے نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پریس کلب خیرپور کے سرپرست اعلی خان محمد خان ، ایڈوکیٹ امداد خمسیانی نے کہا کہ صحافیوں کو ایک سازش کے تحت ٹارگٹ کرکے شہید کیا جارہا ہے مگر حکمرانوں اندھے اور گونگے ہوچکے ہیں ہمارا قصور اتنا کہ ہم غریب اور مسکین لوگوں کی آواز کو ایوانوں تک پہنچارہے ہیں مگر کچھ عناصر بندوق کی نوک پر صحافیوں کو ڈرانے اور دھکمانے میں مصروف عمل ہے مگر ہم حق وسچ لکھنے سے دست بردار نہیں ہونگے اور مظلوم عوام کی آواز بلند کرتے رہیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: خیرپور کے

پڑھیں:

آسٹریلیا کی صحافی نے غزہ پر پوسٹ کی بنیاد پر جبری برطرفی کے خلاف مقدمہ جیت لیا

MELBOURNE/SYDNEY:

آسٹریلیا کی خاتون صحافی اینٹونئیٹ لیٹوف نے غزہ میں اسرائیلی کی وحشیانہ کارروائیوں سے متعلق سوشل میڈیا میں پوسٹ پر غیرقانونی طور پر برطرفی کے حوالے سے نشریاتی ادارے اے بی سی کے خلاف مقدمہ جیت لیا اور عدالت نے معاوضہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

غیرملکی خبرایجنسی انادولو کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کی صحافی انٹوئینیٹ لیٹوف نے غیرقانونی برطرفی پر اے بی سی کے خلاف مقدمہ جیت لیا اور 70 ہزار آسٹریلوی ڈالر معاوضہ بھی ملے گا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ آسٹریلیا کی فیڈرل عدالت نے نشریاتی ادارے نے خاتون صحافی کو غزہ اسرائیلی مہم کی مخالفت سمیت سیاسی رائے رکھنے کی بنیاد پر برطرف کرکے فیئر ورک ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔

لبنانی نژاد آسٹریلوی صحافی کو دسمبر 2023 میں 5 روز کے لیے ملازمت دی تھی لیکن صرف 3 دن کے بعد انہیں برطرف کردیا تھا کیونکہ انہوں نے انسٹاگرام میں ہیومن رائٹس واچ کا غزہ میں جنگ کے حوالے پوسٹ کو یہ لکھ کر جاری کیا کہ ہیومن رائٹس واچ نے رپورٹ کیا کہ بھوک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

خاتون صحافی کی اس رائے کو اے بی سی نے اپنی ایڈیٹوریل پالیسی کی خلاف ورزی قرار دیا تھا حالانکہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے نے رپورٹ میں تفصیل سے بتایا تھا کہ اسرائیل کس طرح غزہ میں فلسطینیوں کی بھوک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

صحافی لیٹوف نے اپنی برطرفی کو عدالت میں چیلنج کیا تھا اور مؤقف اپنایا تھا کہ انہیں سیاسی رائے رکھنے، ان کی شناخت اور اسرائیل کے حامی گروپ کی جانب سے لابنگ کے نتیجے میں چینل سے برطرف کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ اسراےیل نے 7 اکتوبر 2023 کو غزہ میں وحشیانہ کارروائیاں شروع کردی تھیں اور اب تک غزہ میں 56 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

عالمی فوجداری عدالت نے گزشتہ برس غزہ میں انسانیت سوز جرائم اور جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اور اس وقت کے اسرائیلی وزیر دفاع یوا گیلینٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیا تھا۔

اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف میں غزہ پر بدترین کارروائیوں کی وجہ سے فلسطینیوں کی نسل کشی  سے متعلق مقدمے کا سامنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ہنگورجہ: ترقیاتی کام ناہونے اور ادھورے کام کو مکمل نہ کرنے پر نوجوانوں کا احتجاج
  • جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر کشمیریوں کا بھارت کے مظالم کے خلاف احتجاج
  • کراچی پریس کلب میں ایکسپریس نیوز کے سینئرکرائم رپورٹر مرحوم واثق محمد کی یاد میں تعزیتی ریفرنس
  • اسرائیلی حملے میں ایرانی ایٹمی سائنسدان اپنے خاندان کے  11 افراد کے ساتھ شہید ہوئے، ایرانی میڈیا
  • تل ابیب میں ہونے والے نقصان کی ویڈیو امریکی صحافی نے شئیر کردی
  • آسٹریلیا کی صحافی نے غزہ پر پوسٹ کی بنیاد پر جبری برطرفی کے خلاف مقدمہ جیت لیا
  • کینیا: حکومت مخالف احتجاج پر پولیس کا طاقت کا استعمال، 16 افراد ہلاک، 400 سے زائد زخمی
  • ایرانی حملے: پہلی بار تباہ حال تل ابیب کا دورہ، امریکی صحافی نے ویڈیو جاری کردی
  • قلم کی جنگ: پاکستانی صحافیوں پر سائبر قوانین کا شکنجہ