کراچی ائرپورٹ پر 2 طیاروں سے پرندے ٹکرا گئے
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی ائرپورٹ پر یکے بعد دیگر 2 طیارے بڑے حادثے سے بال بال بچ گئے۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ کراچی ائرپورٹ پر یکے بعد دیگرے 2 پروازوں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات پیش آئے ہیں۔ ترکش ائر کے طیارے سے کراچی ائر پورٹ پر لینڈنگ کے دوران پرندہ ٹکرا گیا، ترکش ائر کی پرواز میں 150 سے زاید مسافر سوار تھے، کپتان نے طیارے سے پرندہ ٹکرانے کی اطلا ع ائر ٹریفک کنٹرول کو دی۔ بعد ازاں فلائی جناح کے طیارے سے بھی دوران لینڈنگ پرندہ ٹکرا گیا، فلائی جناح کی پرواز لاہور سے کراچی ائرپورٹ پر لینڈ کر رہی تھی، اس پرواز میں بھی 150 سے زاید مسافر سوار تھے۔ واضح رہے کہ بارش کے باعث حشرات الارض باہر نکلنے کے باعث کراچی ائرپورٹ اور اطراف میں پرندوں کی بہتات ہوگئی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل ائرپورٹ اتھارٹی نے کراچی ائرپورٹ پر فوری طور فیومیگیشن کرانے اور اضافی برڈ شوٹر تعینات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کراچی ائرپورٹ پر کراچی ائر
پڑھیں:
افغان لڑکا کابل سے لینڈنگ گیئر میں چھپ کردہلی پہنچ گیا
نئی دہلی: دہلی ہوائی اڈے پر گزشتہ روزایک چونکا دینے والا واقعہ پیش آیا جب ایک 13 سالہ لڑکا کابل سے دہلی جانے والی کام ایئر کی پرواز کے لینڈنگ گیئر کے ڈبے میں چھپا ہوا پایا گیا۔ جب KAM ایئر لائنز کی پرواز (RQ-4401) دہلی ائرپورٹ پر اتری تو ائر لائن کے سکیورٹی اہلکاروں نے طیارے کے قریب ایک بچے کو گھومتے ہوئے دیکھا۔ پوچھ گچھ پر سکیورٹی اہلکاروں پر انکشاف ہوا کہ لڑکا افغانستان کے شہر قندوز کا رہنے والا ہے اور بغیر ٹکٹ کے لینڈنگ گیئر کے ڈبے میں چھپ کر آیا تھا۔
حکام کے مطابق لڑکا چونکہ نابالغ ہے اس لیے اس کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی جائے گی۔واقعے کے بعد بچے کو فوری طور پر پوچھ گچھ کے لیے متعلقہ اداروں کے پاس لایا گیا۔ تمام طریقہ کار مکمل کرنے کے بعد، اسے اسی دوپہر KAM ایئر لائنز کی واپسی پرواز (RQ-4402) پر واپس کابل بھیج دیا گیا۔ KAM ایئر کی پرواز نمبر RQ4401 نے کابل سے دہلی کا سفر 94 منٹ میں کیا۔ اس دوران ایک افغان نوجوان طیارے کے پچھلے پہیے کے اوپر ایک تنگ ڈبے میں چھپ گیا۔
یہ پرواز کابل سے صبح 8:46 بجے IST پر روانہ ہوئی اور 10:20 بجے دہلی کے ٹرمینل 3 پر اتری۔سکیورٹی اداروں کی جانب سے پوچھ گچھ کے دوران بچے نے انکشاف کیا کہ وہ کابل ائرپورٹ پر مسافروں کے پیچھے گاڑی چلا کر رن وے تک پہنچا تھا۔ اس نے طیارے میں سوار ہونے کے موقع کا فائدہ اٹھایا اور ٹیک آف سے ٹھیک پہلے پہیے میں چھپ گیا۔ہوا بازی کے ماہر کیپٹن موہن رنگناتھن کے مطابق، ہوائی جہاز کے وہیل ایل میں سفر کرنا تقریباً ناممکن ہے۔ جیسے ہی کوئی جہاز ٹیک آف کرتا ہے، آکسیجن کی سطح تیزی سے کم ہو جاتی ہے اور درجہ حرارت انجماد سے کافی نیچے گر جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پہیوں کے درمیان پھنس جانے والا شخص پہیوں سے کچل کر مر بھی سکتا ہے۔ ٹیک آف کے بعد، جب پہیے پیچھے ہٹتے ہیں، تو جگہ مکمل طور پر بند ہو جاتی ہے۔ عین ممکن ہے کہ مسافر اندر کسی کونے میں پھنس جانے سے کچھ دیر کے لیے بچ گیا ہو۔
TagsImportant News from Al Qamar