کراچی، ایئرپورٹ پر کھڑے طیارے سے گاڑی ٹکرا گئی
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
فائل فوٹو
کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کھڑے طیارے سے گاڑی ٹکرا گئی۔
ایئرپورٹ ذرائع کے مطابق کراچی ایئرپورٹ پر کھڑے بین الاقوامی کارگو کمپنی کے طیارے سے گاڑی ٹکرائی۔ طیارہ پارکنگ میں کھڑا تھا کہ اچانک ایک لوڈر ٹرک طیارے سے ٹکرا گیا۔
ممکنہ طور پر لوڈر ٹرک کے بریک فیل ہوگئے، حادثے کے بعد طیارے کو گراؤنڈ کردیا گیا ہے جبکہ نقصان کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
دوسری جانب پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی (پی اے اے) کے حکام کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: طیارے سے
پڑھیں:
کراچی میں گاڑیوں کی عمر کی حد مقرر، ہیوی ٹرانسپورٹ پر ٹریکنگ سسٹم لازمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: سندھ حکومت نے ٹریفک قوانین اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے سندھ موٹر وہیکل رولز 1969 میں اہم ترامیم کرتے ہوئے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
ترجمان محکمہ ٹرانسپورٹ کے مطابق ترامیم کے تحت بھاری کمرشل گاڑیوں کے مالکان کو نئی شرائط پر عمل درآمد کرنا لازم ہوگا، جن میں فٹنس سرٹیفکیٹ، گاڑیوں کی مقررہ عمر کی حد اور جدید حفاظتی نظام کا نفاذ شامل ہے۔
وزیر ٹرانسپورٹ سندھ شرجیل انعام میمن نے واضح کیا کہ اب تمام بھاری کمرشل گاڑیاں محکمہ ٹرانسپورٹ کے مراکز سے فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کریں گی اور خلاف ورزی کی صورت میں بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے، جو آن لائن سندھ حکومت کے اکاؤنٹ میں جمع ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیا قانون ایک سال کے اندر نافذ ہوگا اور تمام گاڑیوں کے لیے روڈ ورتھ ٹیسٹ لازمی ہوگا۔ خلاف ورزی پر پہلے مرحلے میں معمولی جرمانہ، دوسری بار دو لاکھ روپے اور تیسری بار تین لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
ترامیم کے تحت گاڑیوں کی عمر کی حد بھی مقرر کی گئی ہے۔ انٹر پروونشل روٹس پر 20 سال سے زائد پرانی گاڑیوں کو پرمٹ نہیں دیا جائے گا، انٹرسٹی روٹس پر 25 سال سے زائد پرانی گاڑیاں نہیں چل سکیں گی جبکہ شہروں کے اندر گاڑیوں کی زیادہ سے زیادہ عمر 35 سال مقرر کی گئی ہے۔
مزید برآں، کسی بھی بھاری یا ہلکی کمرشل گاڑی کو بغیر ٹریکنگ اور حفاظتی نظام کے چلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ہر گاڑی میں جی پی ایس ٹریکنگ ڈیوائس، آگے اور پیچھے کیمرے، ڈرائیور مانیٹرنگ کیمرا، 360 ڈگری کیمرہ سسٹم اور انڈر رن پروٹیکشن گارڈز نصب کرنا لازمی ہوگا تاکہ حادثات کے دوران چھوٹی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں محفوظ رہ سکیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ یہ تمام آلات مکمل طور پر فعال حالت میں ہونا ضروری ہیں۔ اگر کسی گاڑی میں یہ نظام نصب نہ پایا گیا یا جان بوجھ کر خراب کیا گیا تو بھاری جرمانہ عائد ہوگا، گاڑی عارضی طور پر بند کی جائے گی اور 14 دن میں اصلاح نہ ہونے کی صورت میں اس کی رجسٹریشن مستقل طور پر منسوخ کر دی جائے گی۔