کراچی ایئرپورٹ، یکے بعد دیگرے 2 طیاروں سے پرندے ٹکرا گئے
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
—فائل فوٹو
کراچی ایئر پورٹ پر یکے بعد دیگرے 2 طیاروں سے پرندے ٹکرا گئے، اڑان کے لیے تیار پرواز روک لی گئی۔
ایئر پورٹ ذرائع کے مطابق پرندہ ٹکرانے کا پہلا واقعہ غیر ملکی ایئر لائن کی پرواز کے ساتھ پیش آیا جبکہ دوسرا واقعہ نجی ایئر لائن کی پرواز کے ساتھ دورانِ لینڈنگ رونما ہوا۔
ذرائع کے مطابق نجی ایئر لائن کی لاہور سے کراچی پہنچنے والی پرواز میں 150 سے زائد مسافر سوار تھے جبکہ غیر ملکی پرواز کراچی سے استنبول کے لیے روانہ ہو رہی تھی۔
ایئر پورٹ ذرائع کے مطابق غیر ملکی ایئر لائن کی پرواز سے پرندہ ایئر پورٹ پر ٹیکسی کرنے کے دوران ٹکرایا، طیارے میں 200 سے زائد مسافر سوار تھے، جس کی پرواز روک دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈی جی ایئر پورٹ اتھارٹی نے کراچی ایئر پورٹ پر فوری فیومی گیشن کرانے اور اضافی برڈ شوٹر تعینات کرنے کی ہدایات دیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ذرائع کے مطابق ایئر لائن کی ایئر پورٹ کی پرواز
پڑھیں:
افغان لڑکا کابل سے لینڈنگ گیئر میں چھپ کردہلی پہنچ گیا
نئی دہلی: دہلی ہوائی اڈے پر گزشتہ روزایک چونکا دینے والا واقعہ پیش آیا جب ایک 13 سالہ لڑکا کابل سے دہلی جانے والی کام ایئر کی پرواز کے لینڈنگ گیئر کے ڈبے میں چھپا ہوا پایا گیا۔ جب KAM ایئر لائنز کی پرواز (RQ-4401) دہلی ائرپورٹ پر اتری تو ائر لائن کے سکیورٹی اہلکاروں نے طیارے کے قریب ایک بچے کو گھومتے ہوئے دیکھا۔ پوچھ گچھ پر سکیورٹی اہلکاروں پر انکشاف ہوا کہ لڑکا افغانستان کے شہر قندوز کا رہنے والا ہے اور بغیر ٹکٹ کے لینڈنگ گیئر کے ڈبے میں چھپ کر آیا تھا۔
حکام کے مطابق لڑکا چونکہ نابالغ ہے اس لیے اس کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی جائے گی۔واقعے کے بعد بچے کو فوری طور پر پوچھ گچھ کے لیے متعلقہ اداروں کے پاس لایا گیا۔ تمام طریقہ کار مکمل کرنے کے بعد، اسے اسی دوپہر KAM ایئر لائنز کی واپسی پرواز (RQ-4402) پر واپس کابل بھیج دیا گیا۔ KAM ایئر کی پرواز نمبر RQ4401 نے کابل سے دہلی کا سفر 94 منٹ میں کیا۔ اس دوران ایک افغان نوجوان طیارے کے پچھلے پہیے کے اوپر ایک تنگ ڈبے میں چھپ گیا۔
یہ پرواز کابل سے صبح 8:46 بجے IST پر روانہ ہوئی اور 10:20 بجے دہلی کے ٹرمینل 3 پر اتری۔سکیورٹی اداروں کی جانب سے پوچھ گچھ کے دوران بچے نے انکشاف کیا کہ وہ کابل ائرپورٹ پر مسافروں کے پیچھے گاڑی چلا کر رن وے تک پہنچا تھا۔ اس نے طیارے میں سوار ہونے کے موقع کا فائدہ اٹھایا اور ٹیک آف سے ٹھیک پہلے پہیے میں چھپ گیا۔ہوا بازی کے ماہر کیپٹن موہن رنگناتھن کے مطابق، ہوائی جہاز کے وہیل ایل میں سفر کرنا تقریباً ناممکن ہے۔ جیسے ہی کوئی جہاز ٹیک آف کرتا ہے، آکسیجن کی سطح تیزی سے کم ہو جاتی ہے اور درجہ حرارت انجماد سے کافی نیچے گر جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پہیوں کے درمیان پھنس جانے والا شخص پہیوں سے کچل کر مر بھی سکتا ہے۔ ٹیک آف کے بعد، جب پہیے پیچھے ہٹتے ہیں، تو جگہ مکمل طور پر بند ہو جاتی ہے۔ عین ممکن ہے کہ مسافر اندر کسی کونے میں پھنس جانے سے کچھ دیر کے لیے بچ گیا ہو۔
TagsImportant News from Al Qamar