وفاقی حکومت نے سالانہ عبوری محصولات کے اعداد و شمار جاری کرنے پر پابندی لگادی۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف پروگرام کےتحت مکمل یا جزوی اعداد و شمارکسی شخص یا ادارے سے شائع کرنے پرپابندی ہوگی، عوام، میڈیا یا کسی بھی بیرونی فریق کے ساتھ اعداد شمار شیئر نہیں کیے جائیں گے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ محصولات جاری کرنے کے لیے وزارت خزانہ کی پیشگی اور واضح منظوری لازمی قرار دی گئی ہے، بغیر اجازت کے عبوری اعداد و شمار کا اجرا پروگرام کی رازداری کی خلاف ورزی تصور ہوگا، قبل از وقت عبوری اعداد و شمار کا اجرا آئی ایم ایف کے جائزہ عمل کو متاثر کر سکتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ عمل مجموعی طور پر پروگرام کے نتائج کے لیے بھی نقصان دہ ہو سکتا ہے، تمام محصولات کے اعداد و شمار پہلے جائزے کی تکمیل تک خفیہ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق منظور شدہ اعداد و شمار باضابطہ ذرائع سے عوام کے ساتھ شیئر کیے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

آئرش فٹبال ایسوسی ایشن نے اسرائیل کی معطلی کی قرارداد منظور کر لی

آئرلینڈ کی فٹبال کی اعلیٰ تنظیم فٹبال ایسوسی ایشن آف آئرلینڈ کے ارکان نے بھاری اکثریت سے ووٹ دے کر اپنی بورڈ کو ہدایت کی ہے کہ وہ یوایفا سے فوری طور پر اسرائیل کو یورپی مقابلوں سے معطل کرنے کا مطالبہ کرے۔

ایف اے آئی کے بیان کے مطابق، یہ قرارداد بوہیمین ایف سی نامی آئرش کلب نے پیش کی، جس کے حق میں 74 ووٹ ڈالے گئے، 7 ارکان نے مخالفت کی جبکہ 2 نے ووٹنگ سے پرہیز کیا۔

یہ بھی پڑھیے: برطانوی پابندی کے باوجود آئرش مصنفہ سیلی رونی کی فلسطین ایکشن کے ساتھ یکجہتی

قرارداد میں الزام لگایا گیا ہے کہ اسرائیلی فٹبال ایسوسی ایشن نے یوایفا کے قوانین کی 2 شقوں کی خلاف ورزی کی ہے؛ ایک نسل پرستی کے خلاف مؤثر پالیسی پر عملدرآمد میں ناکامی، اور دوسرا اسرائیلی کلبوں کا مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بغیر اجازت میچ کھیلنا۔

یوایفا کے ترجمان نے اس معاملے پر تبصرے سے گریز کیا۔ تاہم، اطلاعات کے مطابق گزشتہ ماہ یوایفا نے اسرائیل کو یورپی مقابلوں سے معطل کرنے پر غور کیا تھا، لیکن 10 اکتوبر کو امریکہ کی ثالثی سے ہونے والی جنگ بندی کے بعد یہ بحث مؤخر کر دی گئی۔

دیگر ممالک کی حمایت

آئرش فٹبال ایسوسی ایشن کا یہ اقدام ناروے اور ترکی کی فٹبال تنظیموں کے اُن مطالبات کے بعد سامنے آیا ہے جنہوں نے ستمبر میں اسرائیل کو بین الاقوامی مقابلوں سے معطل کرنے کی اپیل کی تھی۔

یہ بھی پڑھیے: روس پر پابندی لگی تھی تو اسرائیل پر کیوں نہیں؟ قانونی ماہرین کا اسرائیلی فٹ بالز کلبز پر پابندی کا مطالبہ

اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے بھی فیفا اور یوایفا سے اسرائیل کے خلاف کارروائی کرنے کی اپیل کی تھی، ان کے مطابق اقوامِ متحدہ کی تحقیقاتی رپورٹ نے کہا تھا کہ اسرائیل نے غزہ کی جنگ کے دوران نسل کشی کی۔
اسرائیل نے ان الزامات کو جھوٹا اور شرمناک قرار دیا ہے۔

امریکا کے ساتھ ممکنہ تصادم

اگر یوایفا نے اسرائیل پر پابندی عائد کی تو اسے امریکی حکومت کی سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ امریکا 2026 کے فیفا ورلڈ کپ کا شریک میزبان ہے اور اسرائیل کے خلاف کسی بھی اقدام کی مخالفت کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملے جاری، فٹبالر سمیت مزید 150 فلسطینی شہید

امریکی ریپبلکن سینیٹر لِنزی گراہم نے ایف اے آئی کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے تمام اداروں کو معاشی نقصان پہنچانے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں گے جو کھیلوں میں اسرائیل کو الگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئرلینڈ طویل عرصے سے یورپی یونین میں اسرائیل کے غزہ میں اقدامات کا سب سے سخت ناقد رہا ہے، تاہم ذرائع کے مطابق امریکہ کے دباؤ کے بعد آئرش حکومت کی جانب سے اسرائیلی بستیوں پر ممکنہ پابندیوں کا بل نرم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل پابندی غزہ فٹ بال فلسطین

متعلقہ مضامین

  • 27 ویں آئینی ترمیم؛  حکومت اور اتحادی جماعتوں میں حتمی ڈرافٹ پر مشاورت تاحال جاری
  • ٹیرف سے کھربوں کی کمائی، ٹرمپ کا امریکیوں میں فی کس 2 ہزار تقسیم کرنے کا اعلان
  • حکومت کی اے این پی کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی
  • پنجاب میں دفعہ 144میں 15 نومبر تک توسیع، احتجاج، جلسہ و اجتماع پر پابندی برقرار
  • مسلم پرسنل لاء بورڈ کا احتجاجی پروگرام ملتوی، دہلی حکومت پر اجازت منسوخ کرنے کا الزام
  • آئرش فٹبال ایسوسی ایشن نے اسرائیل کی معطلی کی قرارداد منظور کر لی
  • حکومت کا گورننس کے نام پر ایک ارب ڈالر کا قرض لینے کا فیصلہ
  • بہار انتخابات کے پہلے مرحلے میں 65.08 فیصد ووٹ ڈالے گئے، الیکشن کمیشن کے نئے اعداد و شمار
  • افغان عبوری حکومت نے علاقائی وعدے پورے نہیں کیے، پاکستان اپنے مؤوف پر قائم ہے، عطاتارڑ
  • نجکاری کمیشن بورڈ کا اجلاس، 3 ہوائی اڈوں کو نجکاری پروگرام میں شامل کرنے کی سفارش