data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد سے موصولہ اطلاعات کے مطابق وفاقی حکومت نے سالانہ عبوری محصولات کے اعداد و شمار عوامی سطح پر جاری کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط کے تحت کیا گیا ہے، جس کے تحت مکمل یا جزوی اعداد و شمار کسی بھی فرد یا ادارے کی جانب سے شائع نہیں کیے جا سکیں گے۔

ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کی پیشگی اور واضح منظوری کے بغیر محصولات سے متعلق کسی بھی عبوری ڈیٹا کو جاری کرنا پروگرام کی رازداری کی خلاف ورزی تصور ہوگا۔ اس عمل کو آئی ایم ایف کے ساتھ جاری جائزہ عمل اور مجموعی طور پر پروگرام کی کامیابی کے لیے نقصان دہ قرار دیا گیا ہے۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام محصولات کے اعداد و شمار کو خفیہ رکھا جائے گا جب تک کہ پہلا باضابطہ جائزہ مکمل نہ ہو جائے۔ بعد ازاں یہ ڈیٹا صرف منظور شدہ ذرائع سے ہی عوام اور میڈیا کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔

یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک میں معاشی صورتحال پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے اور آئی ایم ایف پروگرام پر عملدرآمد کو حکومت کی معاشی پالیسی کا بنیادی ستون قرار دیا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ٹرمپ کا غیر قانونی تارکین وطن کے بغیر نئی مردم شماری کرانے کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایک نئی مردم شماری کی تیاری کریں جس میں ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو شامل نہ کیا جائے۔ 

ان کا یہ اقدام 2026 کے وسط مدتی انتخابات سے قبل ریپبلکن ریاستوں کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کا حصہ سمجھا جا رہا ہے۔

ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ، "جو لوگ ہمارے ملک میں غیر قانونی طور پر ہیں، انہیں مردم شماری میں شمار نہیں کیا جائے گا۔" انہوں نے یہ بھی کہا کہ نئی مردم شماری "جدید حقائق اور اعداد و شمار" پر مبنی ہونی چاہیے، جو 2024 کے انتخابات سے حاصل کیے جائیں۔

آئینِ امریکہ کے مطابق ہر دس سال بعد مکمل مردم شماری کی جاتی ہے، جس میں تمام افراد کو شمار کیا جاتا ہے، چاہے ان کی قانونی حیثیت کچھ بھی ہو۔ اگلی مردم شماری 2030 میں متوقع ہے، اور اس کی تیاریاں پہلے ہی شروع ہو چکی ہیں۔

ٹرمپ نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا وہ 2030 کی مردم شماری کی بات کر رہے ہیں یا اس سے پہلے کوئی خصوصی مردم شماری کرانا چاہتے ہیں۔

مردم شماری کی بنیاد پر کانگریس میں ریاستوں کی نمائندگی کا تعین کیا جاتا ہے اور ساتھ ہی صدارتی انتخابات کے لیے الیکٹورل ووٹس اور اربوں ڈالرز کی وفاقی فنڈنگ بھی تقسیم کی جاتی ہے۔

ٹرمپ اس سے قبل اپنے پہلے دورِ صدارت میں بھی مردم شماری میں شہریت سے متعلق سوال شامل کروانے کی کوشش کر چکے ہیں، لیکن سپریم کورٹ نے اس کی اجازت نہیں دی تھی۔

 

متعلقہ مضامین

  • ’قومی ترقی کیلیے ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کو پالیسی سازی کیلیے استعمال کیا جائے‘
  • ’مختلف ہنر کی مفت تکنیکی اور پیشہ ورانہ تربیت‘ خواتین کیلئے روزگار حاصل کرنے کا نادر موقع
  •  وفاقی حکومت کا14اگست کوعام تعطیل کااعلان
  • وزیر اعظم کی مری میں نواز شریف سے ملاقات ، ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو
  • گرین کریڈٹ پروگرام: الیکٹرک بائیک خرید کر 1 لاکھ روپے کا انعام حاصل کریں
  • مری میں میں تین روز کے لئے دفعہ 144 نافذ کردی گئی
  • نئی انڈسٹریل پالیسی تیار، رواں ماہ وفاقی کابینہ سے منظوری متوقع
  • کس صوبے میں گدھے سب سے زیادہ ؛ حکومتی اعداد و شمار سامنےآگئے
  • ٹرمپ کا غیر قانونی تارکین وطن کے بغیر نئی مردم شماری کرانے کا اعلان
  • حکومت کا صنعتوں کے فروغ کیلئے نئی پالیسی متعارف کروانے کا فیصلہ